محنت اور روزگار کی وزارت

صنعتی کارکنوں کے لیے صارف قیمت کا اشاریہ (2016=100) – دسمبر، 2023

Posted On: 31 JAN 2024 7:55PM by PIB Delhi

             لیبر بیورو، جو کہ محنت اور روزگار کی وزارت کا ایک منسلک دفتر ہے، ہر ماہ صنعتی کارکنوں کے لیے کنزیومر پرائس انڈیکس کو ملک کے 88 صنعتی طور پر اہم مراکز میں پھیلی  317 مارکیٹوں سے جمع شدہ خوردہ قیمتوں کی بنیاد پر مرتب کرتا ہے۔ یہ اشاریہ 88 مراکز اور آل انڈیا کے لیے مرتب کیا جاتا ہے اور اگلے مہینے کے آخری کام کے دن جاری کیا جاتا ہے۔ دسمبر  2023 کے مہینے کا اشاریہ اس پریس ریلیز میں جاری کیا جا رہا ہے۔

دسمبر، 2023 کے لیے آل انڈیا سی پی آئی- آئی ڈبلیو میں 0.3 پوائنٹس کی کمی ہوئی اور یہ  138.8 (ایک سو اڑتیس پوائنٹ آٹھ) رہا۔ ایک ماہ کی فیصدی تبدیلی پر، اس میں پچھلے مہینے کی نسبت 0.22 فیصد کمی واقع ہوئی، جبکہ ایک سال پہلے کے انہی مہینوں کے درمیان  0.15 فیصد کی کمی درج کی گئی تھی۔

موجودہ انڈیکس میں زیادہ سے زیادہ نیچے کی طرف دباؤ فوڈ اینڈ بیوریجز گروپ سے آیا، جس نے کل تبدیلی میں 0.45 فیصد پوائنٹس کا حصہ ڈالا۔ آئٹم کی سطح پر، چاول، مرغی/چکن، سرسوں کا تیل، سیب، کیلا، پھول گوبھی، بند گوبھی، شملہ مرچ، گاجر، فرنچ پھلیاں، ہرا دھنیا، ادرک، پیاز، آلو، ٹماٹر، مٹر، مولی، بجلی چارجز (گھریلو) وغیرہ انڈیکس میں کمی کے ذمہ دار ہیں، تاہم اس کمی کو بڑی حد تک گندم، بھینس کا دودھ، تازہ مچھلی، بیگن، ڈرم اسٹک، لہسن، بھنڈی، شوگر وائٹ، پکا ہوا کھانا، تمباکو پتی، تیار پان، ٹراؤزر پینٹ ریڈی میڈ، چمڑے کی سینڈل /چپل/سلیپرس، الیکٹرک بیٹری، ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس (ای ایس آئی) کا کنٹری بیوشن، ٹوتھ پیسٹ/ٹوتھ پاؤڈر، آٹو رکشہ/اسکوٹر کا کرایہ، بس کا کرایہ وغیرہ نے روکنے کا کام کیا، جس کی وجہ سے انڈیکس پر اوپر کی طرف دباؤ پڑا۔

مرکز کی سطح پر، کوئمبٹور میں 4.7 پوائنٹس کی زیادہ سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی اور اس کے بعد لدھیانہ 3.2 پوائنٹس کے ساتھ رہا۔ دوسروں کے درمیان، 6 مراکز میں 2 سے 2.9 پوائنٹس، 18 مراکز میں 1 سے 1.9 پوائنٹس اور 33 مراکز میں 0.1 سے 0.9 پوائنٹس کے درمیان کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس کے برعکس سولاپور میں زیادہ سے زیادہ 1.5 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ دوسروں کے درمیان، 6 مراکز میں 1 سے 1.4 پوائنٹس اور 19 مراکز میں 0.1 سے 0.9 پوائنٹس کے درمیان اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ باقی 3 مراکز کے انڈیکس مستحکم رہے۔

سال بہ سال مہنگائی پچھلے مہینے کے 4.98 فیصد کے مقابلے میں 4.91 فیصد رہی جو ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے دوران 5.50 فیصد تھی۔ اسی طرح خوراک کی افراط زر گزشتہ ماہ کے 7.95 فیصد کے مقابلے میں 8.18 فیصد اور ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے دوران 4.10 فیصد رہی۔

سی پی آئی – آئی ڈبلیو (خوراک اور عمومی) پر مبنی سال بہ سال افراط زر

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZU19.jpg

نومبر 2023 اور دسمبر 2023 کے لیے آل انڈیا گروپ وار سی پی آئی – آئی ڈبلیو

نمبر شمار

گروپس

نومبر 2023

دسمبر 2023

I

خوراک اور مشروبات

143.9

142.8

II

پان، سپاری، تمباکو اور نشہ آور اشیاء

157.7

157.8

III

کپڑے اور جوتے

140.8

141.1

IV

ہاؤسنگ

125.7

125.7

V

ایندھن اور روشنی

161.9

161.8

VI

متفرقات

135.2

135.5

 

جنرل انڈیکس

139.1

138.8

 

سی پی آئی- آئی ڈبلیو: گروپ انڈیسیز

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00258D5.jpg

جنوری 2024 کے لیے سی پی آئی – آئی ڈبلیو کا اگلا شمارہ جمعرات 29 فروری 2024 کو جاری کیا جائے گا۔ یہ دفتر کی ویب سائٹ www.labourbureau.gov.in پر بھی دستیاب ہوگا۔

 

******

ش  ح۔ م م ۔ م ر

U-NO. 4216



(Release ID: 2001003) Visitor Counter : 89


Read this release in: English , Hindi , Punjabi