کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ڈی جی ایف ٹی نے تزویراتی تجارتی نظم و ضبط کے موضوع پر قومی کانفرنس کا اہتمام کیا


دوہرے استعمال والی اشیاء، سافٹ ویئر اور تکنالوجیوں کی برآمدات کے موضوع پر بھارت کی اولین قومی کانفرنس

Posted On: 30 JAN 2024 6:45PM by PIB Delhi

وزارت کے تجارت کے تحت غیر ملکی تجارت کے ڈائرکٹوریٹ جنرل (ڈی جی ایف ٹی)  نے وزارت خارجہ (ایم ای اے )  اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ شراکت داری میں آج تزویراتی تجارتی نظم وضبط سے متعلق قومی کانفرنس (این سی ایس ٹی سی) کا اہتمام کیا، جس میں بھارت کے تزویراتی تجارتی کنٹرول [کیمیاوی اشیاء، حیاتیات، مٹیریئل، سازو سامان اور تکنالوجیاں (ایس سی او ایم ای ٹی) اور برآمداتی کنٹرول سے متعلق] نظام اور اس کے بہترین بین الاقوامی طور طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی، تاکہ دوہرے استعمال والی اشیاء(صنعتی اور عسکری)، سافٹ ویئر اور تکنالوجیوں کی برآمدات سے متعلق ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

ماضی کی ایسی کانفرنسوں کے برعکس، اس مرتبہ، این سی ایس ٹی سی کا انعقاد ڈی جی ایف ٹی کے ذریعے ایک نئے فارمیٹ میں کیا گیا تھا، جس میں بڑی بین الاقوامی شرکت، اور حکومت ہند کی مختلف تنظیموں، متعلقہ شعبوں کے متعلقہ صنعتی فریقوں ، تعلیمی شعبے اور تحقیقی اداروں کی وسیع شمولیت دیکھی گئی۔ یہ کانفرنس وگیان بھون، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔

بھارت کے تزویراتی تجارتی کنٹرول نظام کے ایک حصے کے طور پر اور بین الاقوامی اجلاسات ، طریقہ کار اور نظاموں کی متعلقہ کنٹرول فہرستوں، رہنما خطوط اور دفعات کے مطابق، بھارت ایس سی او ایم ای ٹی فہرست کے تحت دوہرے استعمال والی اشیاء، نیوکلیائی اشیاء، اور فوجی سازو سامان بشمول سافٹ ویئر اور ٹیکنالوجی کی برآمدات کو منظم کرتا ہے، جسے ڈی جی ایف ٹی کے ذریعہ غیر ملکی تجارتی پالیسی کے تحت مشتہر کیا گیا ہے۔

کانفرنس، جس میں حکومت، صنعت اور غیر ملکی وفود کے 500 سے زائد شرکاء نے حصہ لیا، نے حکومت اور صنعت کے اہم مقررین کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک تجارتی کنٹرول کے شعبے میں بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ تزویراتی تجارتی کنٹرول کے مسائل پر ہماری صنعت کی شمولیت ملاحظہ کی۔

کانفرنس نے مؤثر تزویراتی تجارتی کنٹرول کی اہمیت کو اجاگر کرنے، اس تناظر میں ہندوستان کے قانونی اور ریگولیٹری نظام کی نمائش، اور بڑے پیمانے پر تباہ کن ہتھیاروں (ڈبلیو ایم ڈی) کے پھیلاؤ اور ان کی ترسیل کو روکنے کے لیے تزویراتی تجارتی کنٹرول کے بارے میں بہترین طریقوں اور متعلقہ معلومات کے تبادلے پر توجہ مرکوز کی۔ اس کے علاوہ ، اس نے سرکاری حکام اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مکالمے میں سہولت فراہم کی، ساتھ ہی اس کانفرنس کے دوران حساس اشیاء اور ٹیکنالوجیز کی برآمدات سے متعلق ابھرتے ہوئے خطرات کا اندازہ لگانے اور ان کو کم کرنے، بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے، صنعت سے آراء اکٹھا کرنے وغیرہ، جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افتتاحی سیشن کے دوران اپنے تبصرے میں، کامرس سکریٹری جناب سنیل بارتھوال نے تزویرات تجارتی کنٹرول سسٹم کو سہل بنانے میں حکومت ہند کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور ساتھ ہی ہندوستان کی عدم پھیلاؤ کی سندوں اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے تئیں اس کی وابستگی پر بھی زور دیا۔

سفیر جوس ہاویئر ڈی لا گاسکا، چیئر 1540 کمیٹی، اقوام متحدہ سلامتی کونسل، نے این سی ایس ٹی سی کے کلیدی خطاب کے دوران عدم پھیلاؤ عالمی آرکیٹکچر میں یو این ایس سی آر 1540 (2004) کی اہمیت ، اس کی اہم پیش رفت اور قرارداد کے عالمی نفاذ کے طویل مدتی ہدف کی  اہمیت پر روشنی ڈالی۔

میزائل تکنالوجی کنٹرول ریجیم (ایم ٹی سی آر) کے سربراہ سفیر فلاویو سوریس دامیکو نے این سی ایس ٹی سی کے اپنے کلیدی خطاب میں، عدم پھیلاؤ سے متعلق میزائل اور بہم رسانی نظام کے بین الاقوامی فریم ورک میں ایم ٹی سی آر کی اہمیت، 2016 میں بھارت کی رکنیت سمیت ایم ٹی سی آر کی اہم پیش رفت، تزویراتی ضوابط اور عدم پھیلاؤ سے متعلق معاملات پر بھارت کی مضبوط معتبریت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت کی اہمیت، اور خصوصاً بھارت کے تیزی سے نمو پذیر ایرو اسپیس شعبے تک رسائی کے اثرات پر روشنی ڈالی۔

کانفرنس کے موضوعاتی سیشنوں کے دوران، سرکاری حکام نے تفصیلی پیشکشیں فراہم کیں اور ہندوستان کے اسٹریٹجک تجارتی کنٹرول سسٹم کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی، بشمول قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک، ایس سی او ایم ای ٹی پالیسی اور لائسنسنگ کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، نفاذ کا طریقہ کار اور سپلائی چین۔ دوہری استعمال کے سامان اور ٹیکنالوجیز کی برآمد سے متعلق تعمیل کے پروگرام۔ صنعت کے تجربے اور تعمیل پر توجہ مرکوز کرنے والے پینل ڈسکشن میں صنعت کے اہم لیڈروں کے ذریعے مختلف شعبوں میں دوہری استعمال کی اشیاء اور ٹیکنالوجیز کی برآمد سے متعلق تجربات کا تبادلہ دیکھا گیا۔

کانفرنس نے ہندوستانی صنعت کے ذریعہ غیر محسوس ٹیکنالوجی کی منتقلی (آئی ٹی ٹی) کے تناظر میں داخلی تعمیل سے متعلق مخصوص سیشنوں، تعلیمی شعبے کی جانب سے رسائی اور تعمیل کے ساتھ جاپانی تجربہ، اور تزویراتی تجارتی کنٹرول پر ابھرتی ہوئی تکنالوجیوں کے اثرات پر بھی توجہ مرکوز کی۔

کانفرنس کے دوران ڈی جی ایف ٹی کے ذریعہ تیار کردہ ہندوستان کے اسٹریٹجک تجارتی کنٹرول پر ایک ہینڈ بک بھی جاری کی گئی۔ ہینڈ بک ہندوستان کی ایس سی او ایم ای ٹی پالیسی سے متعلق مختلف پہلوؤں، ایس سی او ایم ای ٹی درخواست کے عمل کی تفصیلات، دستاویزی ضروریات، ایس سی او ایم ای ٹی کی اجازت کی مختلف اقسام کے بارے میں اکثر پوچھے گئے سوالات، ایس سی او ایم ای ٹی کے تحت تمام زمروں کے لیے ایس سی او ایم ای ٹی اجازت حاصل کرنے کے عمل اور آگے کی ترجیحات کا خاکہ پیش کرتی ہے۔ ہینڈ بک صنعت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو حکومت ہند کے متعلقہ قوانین اور ضوابط کے بارے میں وضاحت فراہم کرتی ہے۔

ڈی جی ایف ٹی کے ڈائرکٹر جنرل جناب سنتوش سارنگی؛ سی بی آئی سی کے رکن (کسٹمز) جناب سرجیت بھجبل؛ وزارت خارجہ میں جوائنٹ سکریٹری (ڈی اینڈ آئی ایس اے) محترمہ موان پوئی سائیوی؛ اور ایکزم سے متعلق قومی کمیٹی، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹریز (سی آئی آئی) کے معاون صدر نشین جناب نرائن سیتو رمن ، وغیرہ نے افتتاحی سیشن کے دوران خطاب کیا۔

غیر ملکی تجارتی پالیسی 2023 نے ہندوستان کے تزویراتی تجارتی کنٹرول سسٹم کے اہم کردار کو تسلیم کیا ہے اور صنعت کے ذریعہ آسانی سے سمجھنے اور تعمیل کرنے کے لئے ایس سی او ایم ای ٹی سے متعلق پالیسی اور طریقہ کار کو ایک جگہ پر ہموار کیا ہے۔ ایس سی او ایم ای ٹی پالیسی کثیرالطرفہ عدم پھیلاؤ برآمدی کنٹرول کے نظاموں اور دیگر بین الاقوامی کنونشنوں کے تحت اپنے وعدوں کے مطابق ہندوستان کے اسٹریٹجک تجارتی کنٹرول پر زور دیتی ہے۔ اس کا مقصد ریگولیٹری تعمیل اور ہمارے حفاظتی تحفظات کو یقینی بناتے ہوئے دوہری استعمال، اعلیٰ درجے کی اشیا اور ٹیکنالوجیز کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پالیسیوں کو ہموار کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4173



(Release ID: 2000707) Visitor Counter : 54


Read this release in: English , Hindi , Marathi