جل شکتی وزارت
مدھیہ پردیش نیز راجستھان اور حکومت ہندکے درمیان تجدید شدہ پاربتی-کالی سندھ-چمبل- ای آر سی پی(پی کے سی-ای آر سی پی) لنک پروجیکٹ کے بارے میں مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط
Posted On:
28 JAN 2024 9:09PM by PIB Delhi
ملک میں پانی کے بندوبست کے شعبے میں حکومت ہند کی ایک اوراہم کامیابی، خاص طور پر دریاؤں کو آپس میں جوڑنے (آئی ایل آر) سے متعلق پروگرام کے لیے اور راجستھان اور مدھیہ پردیش (ایم پی) کے لوگوں کے لیے بھی ایک اہم موقع کے طور پر ، آج نئی دہلی میں جل شکتی کی وزارت (ایم اوجے ایچ) کے ساتھ دونوں ریاستوں میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔یہ مفاہمت نامہ ‘‘تجدید شدہ پی کے سی-ای آر سی پی’’ (راجستھان کی مشرقی راجستھان نہر پروجیکٹ کے ساتھ اصل پی کے سی کا انضمام) کے نفاذ کے لیے ہے، جو دریاؤں کو آپس میں جوڑنے (آئی ایل آر)کے قومی نقطہ نظر کے پروگرام کے تحت حکومت ہند کادوسرا منصوبہ ہے۔
اس مفاہمت نامہ پر آج 28 جنوری2024 کومہاراشٹر حکومت کے اے سی ایس، ڈبلیو آر ڈی، ڈاکٹر راجیش کمار راجورا، راجستھان حکومت کے اے سی ایس، ڈبلیو آر ڈی جناب ابھے کمار اور جل شکتی کی وزارت ، حکومت ہند ، ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر کی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی نے دستخط کیے۔یہ مفاہمت نامہ پاربتی-کالی سندھ-چمبل (پی کے سی) نہر کو مشرقی راجستھان نہر پروجیکٹ (ای آر سی پی) کے ساتھ مناسب طریقے سے جوڑنے اور اس کے ڈی پی آرتیار کرنےکے سلسلے میں بورڈ کی منصوبہ بندی کی غرض سے کیا گیا ہے۔ جل شکتی کے مرکزی وزیرجناب گجیندر سنگھ شیخاوت،مدھیہ پردیش کے عزت مآب وزیراعلی جناب موہن یادو، راجستھان کے عزت مآب وزیراعلی جناب بھجن لال شرما نے بھی شرکت کی۔ دریاؤں کو آپس میں جوڑنے سے متعلق ٹاسک فورس کے چیئرمین جناب شری رام ویدیرے اور جل شکتی کی وزارت کے دیگر عہدیدار اور مدھیہ پردیش نیز راجستھان کی ریاستوں کے دیگر اعلی عہدیدار بھی اس موقع پر موجود تھے۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کی قیادت میں، جل شکتی کی وزارت نے اس پروجیکٹ کو لاگو کرنے کے لیے راجستھان اور مدھیہ پردیش دونوں ریاستوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے گزشتہ چند برسوں کے دوران شدید کوشش کی تھی۔ دونوں ریاستوں کے درمیان اتفاق رائے کے حصول سے عزت مآب وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی کی قابل قیادت میں بین ریاستی تعاون کی عکاسی ہوتی ہے۔ اس طرح کین-بیتوالنک پروجیکٹ کی طرز پر چمبل طاس میں مشترکہ ترقی اور بین طاس پانی کی منتقلی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یہ ملک میں تعاون پر مبنی وفاقیت کی کامیابی ہے۔
نیشنل پرسپیکٹیو پلان (این پی پی) کے تحت پاربتی-کالی سندھ-چمبل (پی کے سی) لنک پروجیکٹ کے قابل عمل ہونے سے متعلق رپورٹ (ایف آر) فروری-2004 میں تیار کی گئی اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کو بھیج دی گئی تھی۔ سال 2019 میں، راجستھان نے ای آر سی پی کی تجویز پیش کی۔ آبی وسائل کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے کے مقصد سے، پاربتی-کالی سندھ-چمبل (پی کے سی) کے این پی پی کے لنک کو مشرقی راجستھان نہر پروجیکٹ (ای آر سی پی) کے ساتھ جوڑنے کے بارےمیں ٹاسک فورس فار انٹر لنکنگ آف ریورزیعنی دریاؤں کو آپس میں جوڑنے سے متعلق ٹاسک فورس (ٹی ایف آئی ایل آر) کی 11ویں اور 12ویں میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے بعد، پی کے سی لنک کے ساتھ ای آر سی پی کے انضمام کے معاملے پر مختلف پلیٹ فارمز پر ریاستوں کے ساتھ باقاعدگی سے غورو خوض کیا گیا۔ تجدید شدہ پی کے سی لنک پروجیکٹ کی اہمیت اور افادیت کو دیکھتے ہوئے، اسپیشل کمیٹی فار انٹر لنکنگ آف ریورز(ایس سی آئی ایل آر) نے 13 دسمبر 2022 کو نئی دہلی میں منعقدہ اپنے 20ویں اجلاس میں ملک میں دریاؤں کو آپس میں جوڑنے کے قومی نقطہ نظر کے منصوبے کے حصے کے طور پر ‘‘تجدید شدہ پی کے سی-ای آر سی پی ’’ لنک کو منظوری دی ہے اور اسے ملک کے ترجیحی لنک پروجیکٹوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔ .
اس لنک پروجیکٹ میں مشرقی راجستھان کے 13 اضلاع، مالوا اور مدھیہ پردیش کے چمبل علاقوں میں پینے کاصاف پانی اور صنعتی پانی فراہم کرنے کے علاوہ دونوں ریاستوں میں سے ہرایک میں 2.8 لاکھ ہیکٹر کی آراضی(کل 5.6 لاکھ ہیکٹئر یا زیادہ آراضی) کے لئے آبپاشی فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ان میں ریاستوں میں راستے کے تالابوں کی تکمیل و مرمت شامل ہے۔ تجدید شدہ پی کے سی لنک پروجیکٹ، چمبل کے طاس کے علاقوں میں دستیاب آبی وسائل کو زیادہ سے زیادہ بہترطریقے سے اور اقتصادی طور پر استعمال کرنے میں مدد کرے گا۔ تجدید شدہ پی کے سی لنک کے مختلف اجزاء بشمول فائدے کے شعبوں کو دونوں ریاستوں کے ساتھ مشاورت سے ڈی پی آر مرحلے پر مضبوط کیا جائے گا۔
اس تجدید شدہ پی کے سی- ای آر سی پی لنک کے ڈی پی آر کی تیاری کاعمل پہلے ہی سے جاری ہے۔ ڈی پی آر کے نتائج کی بنیاد پر، راجستھان، اورمدھیہ پردیش کی ریاستوں اور مرکزی حکومت کے درمیان ایک سمجھوتے کی یادداشت (ایم او اے) کو حتمی شکل دی جائے گی۔جس کے بعد لنک پروجیکٹ کے کام کے دائرہ کار ، پانی کی تقسیم، پانی کا تبادلہ، لاگت اور فوائدکی آپس میں تقسیم، عمل آوری کا طریقہ کار اور چنبل طاس میں پانی کے بندوبست اور کنٹرول کے انتظامات وغیرہ کا احاطہ کرتے ہوئے دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور جل شکتی کے عزت مآب وزیرکے ذریعہ دستخط کیے جائیں گے۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے دونوں ریاستوں سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد متعلقہ ریاستوں کے ذریعہ مختلف اجزاء کے ڈی پی آر کو حتمی شکل دیں تاکہ جلد از جلد لنک پروجیکٹ پر عمل درآمد شروع کیا جاسکے۔
.*******
ش ح۔ م ع ۔ف ر
(U: 4111)
(Release ID: 2000273)
Visitor Counter : 123