پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بدایوں سی بی جی پلانٹ روزانہ 14 میٹرک ٹن بایو گیس پیدا کرے گا: وزیر پٹرولیم ہردیپ ایس پوری


پلانٹ، پرنسے (اسٹبل) جلانے کو کم کرنے میں مدد کرے گا، اس طرح کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں سالانہ 55,000 ٹن کمی آئے گی: ہردیپ ایس پوری

اترپردیش کے وزیر اعلی اور مرکزی وزیر پٹرولیم نے آج بدایوں میں سی این جی پلانٹ کا افتتاح کیا

8 نئے سی بی جی پلانٹس کا سنگ بنیاد رکھا گیا

Posted On: 27 JAN 2024 4:03PM by PIB Delhi

آج بدایوں میں ایچ پی سی ایل کے کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹ کے افتتاح کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ و شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اس پلانٹ میں چاول کے بھوسے کی  100 ایم ٹی پی ڈی (MTPD) پروسیسنگ کی گنجائش ہے اور یہ 14 ایم ٹی پی ڈی، سی بی جی کے ساتھ ساتھ 65ایم ٹی پی ڈی ٹھوس کھاد پیدا کر سکتا ہے۔ بدایوں میں سی بی جی پلانٹ (تقریباً) 133 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے شروع کیا گیا ہے اور ایچ پی سی ایل کے ذریعہ 50 ایکڑ (تقریباً) کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/_51A0460DWUW.JPG

ایک اہم تقریب میں، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ، یوگی آدتیہ ناتھ نے، ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ پی سی ایل) کے بایو ماس پر مبنی کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹ کا بدایوں میں آج یعنی 27 جنوری 2024 کو جناب ہردیپ  سنگھ پوری کی موجودگی میں افتتاح کیا۔  پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب رامیشور تیلی، پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور محنت و روزگار کے حکومت ہند، کے وزیر مملکت جناب دھرمیندر کشیپ، ایم پی، آنلا، جناب راجیو کمار سنگھ، ایم ایل اے، داتا گنج، جناب مہیش چندر گپتا، ایم ایل اے، بڈاؤن صدر اور ایم او پی این جی اور یوپی حکومت کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ سی اینڈ ایم ڈی – ایچ پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل کے سینئر افسران بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

اس سی بی جی پلانٹ کا افتتاح درآمد شدہ فوسل ایندھن پر انحصار کو کم کرنے پر حکومت ہند کے زور کے مطابق کیا گیا ہے۔ نیشنل بائیو فیول پالیسی 2018 کے ایک حصے کے طور پر، یہ اقدام دوسری نسل (جی2) بایو ریفائنریز اور کمپریسڈ بایو گیس پلانٹس پر توجہ کے ساتھ، درآمدی انحصار کو 10 فیصد تک کم کرنے کے حکومت کے ہدف میں تعاون دیتا ہے۔

مرکزی وزیر پٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پیداوار کے استحکام پر، بدایوں میں سی بی جی پلانٹ 17,500-20,000 ایکڑ کھیتوں کے پرن کو جلانے میں مدد کرے گا جس سے سالانہ 55,000 ٹن CO2 کے اخراج میں کمی آئے گی اور اس سےتقریباً 100 افراد کوبراہ راست روزگار اور تقریباً 1000 افراد کے لئے بالواسطہ روزگار لوگوں کے لئے  کے مواقع پیدا ہوں گے۔

پٹرولیم کے مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں، یوپی میں ایسے 100 سے زیادہ بایو گیس پلانٹ لگائے جائیں گے۔

وزیر موصوف نے حکومت ہند کی مختلف اسکیموں بشمول پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی)، اسمارٹ سٹیز مشن، پی ایم سواندھی اسکیم وغیرہ میں اتر پردیش کی کارکردگی کی ستائش کی۔

وزیر موصوف نے گزشتہ 9.5 سالوں میں اتر پردیش میں تیل اور گیس کے شعبے کی پیش رفت کا ایک تصویر پیش کیا۔ انہوں نے پیٹرول پمپس، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز، پی این جی کنکشن، سی این جی اسٹیشنز، ایل پی جی کنکشنز وغیرہ کی تعداد کے لحاظ سے ریاست کی طرف سے دیکھی گئی قابل ذکر پیش رفت پر روشنی ڈالی۔

پچھلے 9.5 سالوں میں اتر پردیش میں تیل اور گیس کے شعبے کی ترقی:

نمبر شمار

تفصیل

2014

2024

فیصد

1

پٹرول پمپس

5506

11,124

102

2

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرس

1944

4142

113

3

پی این جی کنکشنز

11653

14.89 لاکھ

12677

4

سی این جی اسٹیشنس

38

869

2186

5

ایوی ایشن اسٹیشنز

7

11

57

6

ایل پی جی کنکشنز

1.79 کروڑ

4.81 کروڑ

168

7

پی ایم یو وائی، ایل پی جی کنکشنز

-

1.81 کروڑ

-

8

ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ

27

29

7.4

9

سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی ترقی کے لیے ریاست کی کوریج

100 فیصد کوریج

-

10

سی ایس آر پروجیکٹس

505.50 کروڑ روپے

-

 

بدایوں میں سی بی جی پلانٹ:

پروجیکٹ کا جائزہ: بدایوں میں سی بی جی پلانٹ، جس کی پروسیسنگ کی صلاحیت 100 ٹن/یومیہ لگنو سیلولوسک بائیو ماس ہے، تقریباً 14ٹی پی ڈی، سی بی جی پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو ایک اہم اقدام ہے۔ اس پروجیکٹ میں خام مال کی وصولی اور اسٹوریج، سی بی جی پروسیس سیکشن، متعلقہ یوٹیلیٹیز، سی بی جی کیسکیڈ فلنگ شیڈ، اور ٹھوس کھاد ذخیرہ کرنے اور بیگنگ کی سہولت شامل ہے۔

سماجی اور اقتصادی اثرات: اس منصوبے کا مقصد مقامی کسانوں اور فارمر پروڈیوسر تنظیموں سے بایو ماس حاصل کرکے کسانوں کی آمدنی کو بڑھانا ہے، جس سے 100 سے زائد افراد کو روزی روٹی کے مواقع ملیں گے۔ پلانٹ ہزاروں کسانوں، ٹرانسپورٹرز اور کھیت مزدور کو براہ راست روزی روٹی کے مواقع اور بالواسطہ فوائد بھی فراہم کرے گا۔ مزید برآں، کسانوں کو نامیاتی کھاد کی فروخت کا مقصد مٹی کے معیار اور فصل کی پیداوار کو بڑھانا ہے، جس سے پائیدار زراعت میں مدد ملے گی۔

انوکھی خصوصیات: سی بی جی پروڈکشن کے لیے ٹیکنالوجی کو میسرز پراجیکٹ انڈسٹریز لمیٹڈ، پونے سے لائسنس دیا گیا ہے، اور ڈائجسٹر کا ڈیزائن بائیو گیس کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرتا ہے۔ پلانٹ میں آلودگی کے لیے حساس زیرو مائع ڈسچارج ڈیزائن شامل ہے، جو فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر کے سخت اصولوں پر عمل پیرا ہے۔

ماحولیاتی اثرات: سی بی جی، سی این جی جیسی خصوصیات کے ساتھ، سبز، قابل تجدید آٹوموٹیو ایندھن کے طور پر کام کرتا ہے۔ پروجیکٹ قدرتی گیس اور خام تیل کی درآمدات میں کمی، اخراج میں کمی، اور موسمیاتی تبدیلی کے اہداف اور سوچھ بھارت مشن میں مثبت شراکت کی توقع کرتا ہے۔

پروجیکٹ کی لاگت اور ٹائم لائنز: سی بی جی پلانٹ کو 133 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا تھا اور یہ میکانکی طور پر مکمل ہو چکا ہے اور فی الحال ٹرائل رن اور عمل کے استحکام کے تحت ہے۔

پلانٹ میں اپنی نوعیت کی پہلی فاسفیٹ رچ آرگینک کھاد (پی آر او ایم) کی سہولت بھی ہے، جو کہ اسکیل اور ڈیزائن میں منفرد ہے، تاکہ کھاد کے سخت کنٹرول آرڈر کے اصولوں کو پورا کرتے ہوئے نامیاتی کھاد تیار کی جا سکے۔

ایچ پی سی ایل سی بی جی پلانٹ کا افتتاح ہندوستان کے پائیدار توانائی کے حل کی جستجو میں ایک اہم سنگ میل کے پتھر کی نشان دہی کرتا ہے اور توانائی تک رسائی، کارکردگی، پائیداری اور سلامتی پر مبنی مستقبل کے لیے وزیر اعظم کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔

******

ش  ح۔ ش ت ۔ م ر

U-NO. 4084


(Release ID: 2000083) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Hindi , Punjabi