سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے پی ایم ینگ اچیورز اسکالرشپ ایوارڈ اسکیم ایک متحرک ہندوستان (پی ایم یشسوی) کے لیے


ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کوپری میٹرک اسکالرشپ کے لیے 32.44 کروڑ روپے اور پی ایم یاشسوی اسکیم کے تحت  پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے لیے 387.27 کروڑ روپے جاری کیے گئے

او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء پی ایم یسسوی کے اسکیم کے تحت 31 جنوری 2024 تک نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر ٹاپ کلاس اسکول ایجوکیشن اسکیم اور ٹاپ کلاس کالج ایجوکیشن اسکیم کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

دسمبر 2023 تک، پی ایم یسسوی اسکیم کے تحت او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کو 12.75 کروڑ روپے جاری کیے گئے

Posted On: 25 JAN 2024 6:06PM by PIB Delhi

پی ایم یسسوی اسکیم دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) ، اقتصادی طور پر پسماندہ طبقے(ای بی سی) اور ڈینوٹیفائیڈ خانہ بدوش قبائل (ڈی این ٹی) طلباء کے لیے ایک اسکالرشپ اسکیم ہے۔ اس اسکیم کے تحت طلباء کلاس 9 سے 10 تک پری میٹرک اسکالرشپ اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ پوسٹ میٹرک یا پوسٹ سیکنڈری مرحلے میں اپنی اعلیٰ تعلیم کے لیے حاصل کرسکتے ہیں۔ جو طلباء اپنی پڑھائی میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں انہیں 'ٹاپ کلاس اسکول ایجوکیشن' اور 'ٹاپ کلاس کالج ایجوکیشن' کی اسکیم کے تحت اعلیٰ درجے کے اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ کا حاصل کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔ 'او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر کی اسکیم' کے تحت او بی سی طلبہ کو ہاسٹل کی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ اسکیموں کے اجزاء درج ذیل ہیں۔

  1. او بی سی،  ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ۔
  2. او بی سی،  ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ۔
  • iii. او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے اعلیٰ درجے کی اسکولی تعلیم۔
  • iv. او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے اعلیٰ درجے کی کالج کی تعلیم۔
  1. او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر

 

اسکیموں کی نمایاں خصوصیات یہ ہیں۔

 

i۔پری میٹرک اسکالرشپ

  • پری میٹرک اسکالرشپ صرف سرکاری اسکولوں میں کل وقتی بنیاد پر کلاس IX اور X میں پڑھنے والے طلباء کے لیے ہے۔
  • تمام ذرائع سے آمدنی 2,50,000/- سالانہ سے زیادہ نہیں ہے۔
  • طلباء کو 4000 روپے سالانہ کا اکیڈمک الاؤنس دیا جائے گا۔
  • سال 2023-24 کے دوران ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 18 تاریخ تک اسکیم کے نفاذ کے لیے 32.44 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

ii۔پوسٹ میٹرک اسکالرشپ

 اسکالرشپ پوسٹ میٹرک یا پوسٹ سیکنڈری مرحلے میں زیر تعلیم طلباء کو دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم مکمل کر سکیں۔جن کی تمام ذرائع سے آمدنی 2,50,000/- سالانہ سے زیادہ نہیں ہے۔ تعلیمی الاؤنس 5000 روپے سے  20000 روپےتک کورس کے زمرے کے مطابق طلباء کو  دیے جاتے ہیں۔ سال 2023-24 کے دوران، 18 جنوری 2024 تک اسکیم کے نفاذ کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 387.27 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے۔ او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی کیٹیگریز سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلباء کو کلاس 9 سے لے کر 12 ویں جماعت کی تکمیل تک ان کی تعلیم کو فنڈ دے کر پریمیم تعلیم دی جاتی ہے جن کی تمام ذرائع سے آمدنی 2,50,000 سالانہ سے زیادہ نہیں ہے۔ ٹیوشن کے لیے اسکالرشپ دی جاتی ہے۔ فیس، ہاسٹل فیس اور دیگر چارجز جیسا کہ اسکول کی ضرورت ہے، زیادہ سے زیادہ روپے سے مشروط۔ 75,000 سالانہ فی کلاس 9 اور 10 کے طالب علم اور روپے۔ 1,25,000 سالانہ فی طالب علم کلاس 11 اور 12۔ نیشنل اسکالرشپ پورٹل اسکیم کے تحت درخواستیں جمع کرانے کے لیے 31 جنوری 2024 تک کھلا ہے۔

اعلی درجے کی اسکول کی تعلیم

یہ اسکیم او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی زمروں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلباء کو کلاس 9 سے لے کر 12ویں جماعت کی تکمیل تک ان کی تعلیم کو فنڈ دے کر پریمیم تعلیم فراہم کرتی ہے۔

تمام ذرائع سے آمدنی 2,50,000 سالانہ سے زیادہ نہیں ہے۔

اسکالرشپ کو ٹیوشن فیس، ہاسٹل فیس اور دیگر چارجز کے لیے دیا جاتا ہے جیسا کہ اسکول کی ضرورت ہے، زیادہ سے زیادہ 75,000روپے سے مشروط۔ سالانہ فی کلاس 9 اور 10 کے طالب علم اور 1,25,000روپے سالانہ فی کلاس 11 اور 12 کا طالب علم۔

نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر اسکیم کے تحت درخواستیں جمع کرانے کے لیے 31 جنوری 2024 تک کھلا ہے۔

اعلیٰ درجے کی کالج کی تعلیم

اس اسکیم کا مقصد او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی زمروں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو مکمل مالی مدد فراہم کرکے معیاری تعلیم کو پہچاننا اور فروغ دینا ہے۔

تمام ذرائع سے آمدنی 2,50,000سالانہ سے زیادہ نہیں ہے۔

مطلع شدہ اداروں میں داخلہ حاصل کرنے والے طلباء کو (الف) مکمل ٹیوشن فیس اور ناقابل واپسی چارجز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اسکالرشپ سے نوازا جائے گا (نجی شعبے کے اداروں کے لیے فی طالب علم 2.00 لاکھ روپے سالانہ کی حد ہوگی اور پرائیویٹ سیکٹر کے فلائنگ کلبوں کے لیے کمرشل پائلٹ ٹریننگ اور ٹائپ ریٹنگ کورسز کے لیے سالانہ 3.72 لاکھ روپے فی طالب علم (بی) مستفید ہونے والے کے رہنے کے اخراجات @ روپے .3000فی طالب علم (سی) کتابیں اور اسٹیشنری @روپے . 5000سالانہ فی طالب علم اور (iv) معروف برانڈ کا جدید ترین کمپیوٹر/لیپ ٹاپ یو پی ایس  اور پرنٹر جیسے لوازمات کے ساتھ 45000 روپے تک محدود ہے۔ فی طالب علم کورس کے دوران ایک بار کی مدد کے طور پر۔

نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر اسکیم کے تحت درخواستیں جمع کرانے کے لیے 31 جنوری 2024 تک کھلا ہے

او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر

اس اسکیم کا مقصد سماجی اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کو ہاسٹل کی سہولیات فراہم کرنا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو حکومت میں ثانوی اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ اسکول، یونیورسٹیاں، انسٹی ٹیوشنز اور ادارے مناسب فاصلے پر واقع ہیں تاکہ انہیں اعلیٰ معیار کی تعلیم تک زیادہ سے زیادہ رسائی فراہم کی جا سکے۔

سال 2023-24 کے دوران، دسمبر 2023 تک اسکیم کے نفاذ کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 12.75 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

******

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno- 4038-


(Release ID: 1999767) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Hindi , Marathi