وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

رکشا منتری نے پروجیکٹ ویر گاتھا 3.0 کے ’سپر-100‘ فاتحین کو انعام سے نوازا


یادگاری لمحہ کے طور پر، جناب راجناتھ سنگھ نے  فاتحین میں سے ایک کو اپنی تقریر  کرنے کے لیے کہا

‘‘نوجوان ملک کے سب سے اہم اثاثہ ہیں؛ وہ 2047 تک وزیر اعظم مودی کے ’وکست بھارت‘ کے وژن کو پورا کرنے میں مدد کریں گے’’

‘‘قوم کے ان معماروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہمارا فرض ہے’’

Posted On: 25 JAN 2024 3:10PM by PIB Delhi

رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے 25 جنوری 2024 کو نئی دہلی میں وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان کی موجودگی میں پروجیکٹ ویر گاتھا 3.0 کے ’سپر -100‘ فاتحین کو انعامات سے نوازا۔ ان 100 فاتحین میں سے ہر ایک کو 10,000 روپے کا نقد انعام، ایک تمغہ اور ایک سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ یہ ایک یادگار لمحہ تھا جب رکشا منتری کے طور پر اپنے دور میں پہلی بار جناب راجناتھ سنگھ نے ایک فاتح برنالی ساہو، جو اوڈیشہ کے کٹک میں ڈی اے وی پبلک اسکول کی 11ویں جماعت کی طالبہ  ہیں،کو اپنی طرف سے خطاب کرنے کے لیے پوڈیم سونپا۔ یہ ایک ایسا قدم تھا، جس نے اس تقریب میں جمع ہونے والے تمام طلباء کو کافی متاثر کیا۔ اگرچہ برنالی کا تعلق ایک غیر ہندی ریاست سے ہے، لیکن انہوں نے تقریر کو روانی سے پڑھا۔ ان کی غیر معمولی کوشش کو رکشا منتری اور تقریب میں موجود دیگر معززین نے سراہا۔

ساہو کی آواز کے ذریعے، رکشا منتری نے کہا کہ ملک کے نوجوان 2047 تک ہندوستان کو ’وکست بھارت‘ میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو پورا کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ وہ ایک ترقی یافتہ قوم کی ذمہ داری نبھائیں گے۔‘‘

برنالی کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، جناب راجناتھ سنگھ نے کہا: ’’پروجیکٹ ویر گاتھا قوم کے بہادروں کو نوجوانوں سے متعارف کرانے اور ان نوجوان ذہنوں کی بہادری کی داستانوں سے سبق حاصل کرنے کی ایک کوشش تھی۔ یہ منصوبہ وزارت دفاع اور وزارت تعلیم کی مشترکہ کوششوں سے شروع کیا گیا تھا تاکہ ’نیشن فرسٹ‘ (ملک سب سے پہلے) کی اقدار کو مضبوط کیا جا سکے۔‘‘

انہوں نے ساتویں جماعت کے این سی ای آر ٹی کے نصاب میں نیشنل وار میموریل اور ان بہادر ہیروز سے متعلق ایک باب کے حالیہ اضافہ کا حوالہ دیا جنہوں نے ملک کے لیے اپنی عظیم قربانیاں دیں۔ وزیر موصوف نے کہا، ’’ہمارا مشن بچوں میں اپنے فوجیوں کی بہادری کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ ان سے بہادری اور حوصلہ سیکھیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’میں جو کچھ سنتا ہوں، اسے بھول جاتا ہوں۔ لیکن جو دیکھتا ہوں، وہ مجھے یاد رہتا ہے۔ اور جو کچھ کرتا ہوں، اسے سمجھتا ہوں‘، اسے انہوں نے سیکھنے کا درست طریقہ بتایا۔

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا: ’’ایک وقت تھا جب بحیثیت قوم ہمارے پاس وسائل محدود تھے اور ہم اپنے نوجوانوں پر مناسب توجہ نہیں دے پاتے تھے۔ یہ منظر نامہ اب بدل چکا ہے۔ آج جو نوجوان اونچا اڑنا چاہتے ہیں، ان کے پاس خواہشات کا کھلا آسمان ہے۔ ان قوم کے معماروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہمارا فرض ہے۔‘‘

پوڈیم حوالے کرنے سے پہلے، رکشا منتری نے طلباء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، ’روحانی طاقت‘ کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔ انہوں نے جسمانی، ذہنی/فکری اور روحانی طاقت کو تین پہلوؤں کے طور پر بیان کیا جو زندگی میں فتح یا کسی بھی مطلوبہ نتیجہ کو حاصل کرنے کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک روحانی شخص ہی خوشی حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف بڑے دل والے لوگ ہی روحانی طور پر متوجہ ہو سکتے ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے ’’ویر گاتھا‘‘ کو ایک منفرد پروگرام قرار دیا جو نوجوان نسل کو بہادروں کی قربانیوں کے بارے میں ترغیب دیتا ہے۔

اس تقریب میں پرم ویر چکر ایوارڈ یافتہ صوبیدار میجر (اعزازی کیپٹن) یوگیندر سنگھ یادو (ریٹائرڈ) نے بھی کرگل جنگ کی اپنی حقیقی زندگی کی کہانی بیان کی، جہاں انہوں نے تمام مشکلات پر قابو پایا اور ہندوستان کی تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے بچوں سے اپیل کی کہ وہ ان بہادر سپاہیوں سے سبق حاصل کریں جو عظیم قربانیاں دے کر اپنی قوم کا دفاع کرتے ہیں۔

اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، ڈیفنس سکریٹری جناب گریدھر ارمنے اور وزارت دفاع اور وزارت تعلیم کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

رکشا منتری کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے، ویر گاتھا 3.0 کے تحت قومی سطح پر 100 فاتحین کی شناخت کی گئی، جبکہ پہلے دو ایڈیشن میں صرف 25 فاتحین کی شناخت کی گئی تھی۔ متعدد سطحوں  – قومی، ریاستی اور ضلع – پر فاتحین کی شناخت کی ایک بہتر خصوصیت متعارف کرائی گئی۔ یہ تزویراتی توسیع بہادری کے مزید جامع جشن کو یقینی بناتی ہے، مختلف شعبوں کا احاطہ کرتی ہے اور پورے ملک میں بہادری کے متنوع کاموں کو پیش کرتی ہے۔

یہ تیسرا ایڈیشن 13 جولائی سے 30 ستمبر 2023 کے درمیان منعقد ہوا، جس میں پورے ہندوستان کے 2.42 لاکھ اسکولوں کے ریکارڈ تعداد میں 1.36 کروڑ طلباء نے مضامین، نظموں، ڈرائنگز اور ملٹی میڈیا پریزنٹیشنز کے لحاظ سے اپنی متاثر کن کہانیاں شیئر کیں۔ وزارت تعلیم کی طرف سے مقرر کردہ قومی سطح کی تشخیصی کمیٹی نے ٹاپ 100 اندراجات کا انتخاب کیا۔ ہر زمرہ سے 25 فاتحین – پانچویں جماعت سے تیسری جماعت، چھٹی جماعت سے آٹھویں جماعت، نویں جماعت سے 10ویں جماعت، اور 11ویں جماعت سے 12ویں جماعت  تک کا انتخاب کیا گیا۔

ویر گاتھا 3.0 کی شاندار کامیابی کی مثال ’سپر 100‘ میں سے 65 طالبات کی متاثر کن تعداد سے ملتی ہے۔ اوڈیشہ نے آٹھ طالبات کے ساتھ اس گروپ کی قیادت کی، اس کے بعد بہار سے سات، جب کہ جموں و کشمیر اور منی پور کے شمال مشرقی علاقے سے بالترتیب دو اور پانچ قابل ذکر طالبات نے فاتحین کی فہرست میں جگہ بنائی۔ خاص طور پر، جیتنے والے اندراجات لسانی تنوع کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں ہندی اور انگریزی کے علاوہ اردو، پنجابی، گجراتی، آسامی، تمل، اور مراٹھی بھی شامل ہیں، جو ہندوستان کے ثقافتی اور لسانی تنوع کی عکاسی کرتی ہیں۔

*****

ش ح – ق ت – ق ر

U: 4026


(Release ID: 1999729) Visitor Counter : 93