زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
سکریٹری ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے 22 جنوری 2024 کو آنند، گجرات میں 3 روزہ کسان میلے کا افتتاح کیا
کسان میلے میں 2000 سے زائد کسانوں نے حصہ لیا جن میں سے نصف خواتین کسان تھیں
Posted On:
24 JAN 2024 5:35PM by PIB Delhi
سکریٹری،ڈی اے آر ای اور ڈی جی، آئی سی اے آر ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے 22 جنوری 2024 کو آنند، گجرات میں کسان میلے کا افتتاح کیا۔آئی سی اے آر-ڈائریکٹوریٹ آف میڈیسنل اینڈ ایرومیٹک پلانٹس ریسرچ (آئی سی اے آر-ڈی ایم اے پی آر)، آنند، گجرات نے 22تا24 جنوری،2024 کے دوران 3 روزہ کسان میلہ، ہربل ایکسپو، کسانوں کی تربیت اور نمائش کے دورے کا اہتمام کیا۔
اپنی افتتاحی تقریر میں ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے کہا کہ دواؤں اور خوشبودار پودوں (ایم اے پیز) کی کاشت کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لیے بہترین متبادل میں سے ایک ہو گی کیونکہ یہ ترقی کے باوجود انسان کی بنیادی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے اور جدید طبی اور دواسازی کی صنعت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں جڑی بوٹیوں پر مبنی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ادویاتی اور خوشبودار پودوں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کسان دواؤں کے پودوں کی پیداواری صلاحیت اور معیار کو بڑھانے کے لیے آئی سی اے آر-ڈی ایم اے پی آر کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز اور اقسام کو اپنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کسان میلے میں2000 سے زیادہ کسانوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی تعریف کی اور میلے کو کامیابی سے منعقد کرنے پر ڈائریکٹوریٹ کو مبارکباد دی۔
ڈاکٹر منیش داس، ڈائریکٹر، آئی سی اے آر-ڈی ایم اے پی آر نے کسان میلہ اور تحقیقی سرگرمیوں اور ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے تیار کی گئی ٹیکنالوجیز کی اہمیت کے بارے میں بتایا جسے کسانوں کے فائدے کے لیے مظاہروں اور تربیتی پروگراموں کے ذریعے فروغ دیا گیا ہے۔
کسان میلے کے دوران، میسرز واسو ریسرچ سینٹر اور ہیلتھ کیئر، وڈودرا کے ساتھ دو مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے اور سینٹ زیویئر کالج(ایس ایکس سی اے) - لیوولا سینٹر آف ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ- زیویئر ریسرچ فاؤنڈیشن (ایل سی آر ڈی-ایکس آر ایف) ، احمد آباد کے ساتھ ایک سہ فریقی مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے ۔ اس کسان میلے میں آئی سی اے آر اداروں،ایس اے یوز، کے وی کے اور جڑی بوٹیوں کی صنعتوں کے کل 30 نمائشی اسٹالز تین دن یعنی 22-24 جنوری 2024 تک لگائے گئے تھے۔ اس 3 روزہ میلے کے دوران 2000 سے زائد کسانوں نے شرکت کی جن میں نصف تعداد خاتون کسانوں کی تھی ۔ 500 سے زائد سکول کے بچوں نے بھی کسان میلہ دیکھا ۔ 30 اسٹالز میں سے تین بہترین اسٹالز کو ایوارڈز بھی دیے گئے۔
میلے کے دوران پیداوار، تحفظ، بہتری، تحفظ اور فصل کے بعد کے انتظام کے مختلف پہلوؤں پر تربیتی پروگرام بھی میلے کے دوران منعقد کیے گئے۔ 24 جنوری کو کسانوں کے لیے ایک ایکسپوزر وزٹ کا بھی اہتمام کیا گیا جہاں کاشت اورایم اے پیز کا تحفظ دکھایا گیا۔ مہاراشٹر، راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، کیرالہ، بہار، جھارکھنڈ اور گجرات جیسی ریاستوں کے کسانوں نے میلے میں شرکت کی۔ کسانوں کی بھلائی کے لیے ڈرون کے مظاہرے کی خصوصی تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں مہاراشٹر، بہار اور گجرات کے تین کسانوں کو اعزاز سے نوازا گیا۔ تین روزہ میلے کے دوران تقریباً 5000 زائرین موجود تھے۔
آنند زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر آنند ڈاکٹر کے بی کتھیریا اور اے ڈی جی (ایف وی ایس ایم) آئی سی اے آر ڈاکٹر سدھاکر پانڈے اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نےایم اے پیز کی اہمیت کے بارے میں جانکاری دی اور بتایا کہ یہ کسانوں کی طویل مدتی آمدنی کو دوگنا کرنے میں کس طرح مدد کرے گا۔کیو آر ٹی کے چیئرمین، آئی سی اے آر-ڈی ایم اے پی آر، آنند پروفیسراین سی گوتم اور(این اے ایس ایف) اے ڈی جی (این اے ایس ایف)، آئی سی اے آر ڈاکٹر جتیندر کمار نے، جو مہمان خصوصی تھے، کسانوں کے ذریعہ کاشت کے لیے ایم اے پیز کے کردار اور اس کے تحفظ پر روشنی ڈالی۔
معززین نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ دواؤں کے پودوں کی کاشت، پروسیسنگ، تجارت اور مارکیٹنگ کے فوائد حاصل کرنے کے لیے آئی سی اے آر-ڈی ایم اے پی آر سے وابستہ رہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کی آمدنی بڑھانے کے لیے دواؤں اور خوشبودار پودوں کو روایتی فصلوں کے ساتھ مل کر کاشت کیا جانا چاہیے۔
*****
ش ح ۔ ا س ۔ ج ا
U. No.3993
(Release ID: 1999450)
Visitor Counter : 39