الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ایم ای آئی ٹی وائی کی یوم جمہوریہ جھانکی کو - 26 جنوری 2024 کو ہندوستان کے 75 ویں یوم جمہوریہ پریڈ کے موقع پر وسیع ترین  تھیم- وکست بھارت پر لانچ کیا جائے گا


ایم ای آئی ٹی وائی (الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت )جھانکی تھیم– سماجی سطح پر بااختیار بنانے کے لیے محفوظ اور قابل اعتماد اے آئی(مصنوعی ذہانت)

Posted On: 24 JAN 2024 8:03PM by PIB Delhi

سال 2024-2023  ہندوستان کے لیے اے آئی(مصنوعی ذہانت)  کا سال رہا ہے، جس میں ہندوستان نے دنیا کے سامنے یہ ظاہر کیا ہے کہ اس تبدیلی کی ٹیکنالوجی کو سب کی سماجی بھلائی کے لیے کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا بھاشینی سے لے کر ڈی آئی جی آئی یاترا تک، پچھلے سال اے آئی(مصنوعی ذہانت) کو ہمارے معاشرے کے مختلف پہلوؤں میں منتقل ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جس سے زندگی گزارنے میں آسانی، کاروبار کرنے میں آسانی اور حکمرانی میں آسانی کے ساتھ ساتھ ہماری معیشت کی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ‘‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، اور سب کا پرایاس’’ میں شامل عزت مآب وزیر اعظم کے جامع ترقیاتی فلسفے کی رہنمائی میں، مصنوعی ذہانت پر گلوبل پارٹنرشپ (جی پی اے آئی) کے قائد صدر نشین ( لیڈ چیئر) کے طور پر ہندوستان نے دسمبر 2023 میں جی پی اے آئی  کی سالانہ چوٹی کانفرنس کی میزبانی کی اور رکن ممالک، بین الاقوامی ادارے، ماہرین کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا، تاکہ ایک اجتماعی اور باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کو اپنائیں جس سے دنیا بھر میں سماجی چیلنجوں کے لیے مصنوعی ذہانت کے حل کی محفوظ اور قابل اعتماد ترقی اور تعیناتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مصنوعی ذہانت(اے آئی) روایتی ترقی کی  راہ میں آنے والی رکاوٹوں کو  عبور کرنے اور ہندوستان میں بڑے پیمانے پر سماجی و اقتصادی تبدیلی کو متحرک کرنے کے لیے ایک حرکیاتی قوت ہے۔ مصنوعی ذہانت(اے آئی) سے 2035 تک ہندوستانی معیشت میں 967 بلین امریکی ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔

یوم جمہوریہ کے لیے ایم ای آئی ٹی وائی(الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت) کی جھانکی  ہندوستان کو صحت کی دیکھ بھال، لاجسٹکس اور تعلیم میں مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کا فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے تاکہ سماجی بااختیار بنانے کے لیے مزید قابل اعتماد مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کو ترقی دی جاسکے۔ جھانکی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کی طرف سے کی گئی پیشرفت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZTN5.jpg

ڈیزائن

ٹریکٹر  پر مبنی  حصہ:

ایم ای آئی ٹی وائی (الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت)کی جھانکی  کا ٹریکٹر والا حصہ ایک خاتون روبوٹ کی نمائش کرتا ہے، جس میں مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کو سوچنے کے انداز میں دکھایا گیا ہے، جو دنیا بھر کے شہریوں پر مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کے مثبت اثرات کی عکاسی کرتا ہے۔ ٹریکٹر کی بنیاد سیمی کنڈکٹر چپ کے ایک بہتر ڈی 3 ا سکیل ماڈل کو ظاہر کرتی ہے جو تقریباً  ہر الیکٹرانک آئٹم میں درکار ہے۔ ایل ای ڈی لائٹس کے ساتھ اطراف کا سرکٹ ڈیزائن اس توانائی کو ظاہر کرتا ہے جو مصنوعی ذہانت(اے آئی)  مختلف شعبوں میں ہندوستان کو ترقی کی طرف لے جانے کے لیے  راستہ ہموار کرتی ہے۔ یہ پی ایل آئی جیسی اسکیموں کے ذریعے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کی ترقی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

ٹریلر  والا حصہ : لاجسٹک، ہیلتھ کیئر اور ایجوکیشن کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کے اطلاق کا احاطہ کرتا ہے۔ اسی کو دلکش بصری استعاروں کے ذریعے دکھایا گیا ہے۔

  1. سامنے کا حصہ: اعضاء کے بصری تجزیہ کے ذریعے صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کے کردار کو پیش کرتا ہے، روبوٹک ہاتھوں سے ، آپریشن تھیٹر میں ڈاکٹروں اور معاون عملے کی مدد سےسرجری ہوتی ہے ؛ ایل ای ڈی اسکرین اہم علامات، اعضاء اور ان کی حیثیت دکھائے گی۔
  2. درمیانی حصہ: لاجسٹک میں مصنوعی ذہانت(اے آئی)   کے استعمال کو ظاہر کرتا ہے۔ کلر کوڈنگ کی بنیاد پر پارسلوں کی شناخت اور علیحدگی میں ٹیکنالوجی کس طرح مدد کرتی ہے۔ مزید برآں، خود ڈیلیوری کرنے والا ڈرون ہے جو مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کو ایک طرف سے دوسری طرف لے جانے  اور پارسلوں کو کامیابی سے پہنچانے کے لیے استعمال کرے گا۔ ایک بڑا روبوٹک بازو پارسلوں کو الگ کرکے چھانٹ رہا ہو گا جبکہ ایک شفاف کھمبے سے منسلک 2 ڈرون اوپر اور نیچے جائیں گے۔
  3. پچھلا حصہ: وی آر ہیڈسیٹ پہنے استاد کے بڑے سے بڑے مجسمے کے ذریعے تعلیم میں مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کے کردار کو ، ورچوئل رئیلٹی کے ذریعے دور سے کلاس کا انعقاد کرکےدکھایا گیا ہے۔
  4. نیچے کا حصہ:  جھانکی کا یہ حصہ سینسر کے ذریعے مویشیوں کی صحت کی نگرانی میں مصنوعی ذہانت(اے آئی) کے اطلاق کو ظاہر کرے گا۔ اس کے علاوہ، نیویگیشن میں بصارت سے محروم افراد کی مدد کے لیے مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کا کردار دکھایا جائے گا۔ ایک گائے کا مجسمہ دکھایا جائے گا جس کی گردن میں بیلٹ ہے (اس کے پیچھے اسکرین میں اس کی صحت کی نگرانی کی جائے گی)۔ ایک لیڈی کا لائف سائز(قد آدم) ماڈل جس میں واکنگ اسٹک ہے جس کے ساتھ کیمرہ لگا ہوا ہے اور وہ دھوپ کا چشمہ پہنے ہوئے ہے۔اسے پس منظر کی سکرین (چلتی ہوئی زمین کی تزئین) کے ساتھ دکھایا جائے گا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ رکاوٹوں کی نشاندہی کرتے ہوئے چل رہی ہے۔
  5. زمینی عناصر: بیٹری سکوٹر استعمال کرنے والی طالبات کرتویہ  پاتھ  نام کے راستے سے گزریں گی،  اسی کے ساتھ وہ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کی تصویر کشی کریں گی۔

ایم ای آئی ٹی وائی(الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت)  کی جھانکی روزمرہ کی زندگی میں مصنوعی ذہانت(اے آئی)   کے کردار کی عکاسی کرتی ہے، جسے جمالیاتی انداز میں دکھایا گیا ہے، جس میں خواتین تمام شعبوں میں کلیدی کردار کے طور پر ہیں۔

*************

 ( ش ح ۔س  ب۔ رض (

U. No.3995

 



(Release ID: 1999419) Visitor Counter : 62


Read this release in: English , Hindi