بھاری صنعتوں کی وزارت

بھاری صنعتوں کی وزارت نے پی ایل آئی اے سی سی  اسکیم کے تحت مجموعی 10 جی ڈبلیو ایچ  کی صلاحیت کے گیگا اسکیل ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی)  مینوفیکچرنگ  کی سہولیات کے قیام کے واسطے  بولی دہندگان کے انتخاب کے لیے گلوبل ٹینڈر کے ذریعے بولیاں  مدعو کی ہیں


بولیاں سی پی پی پورٹل کے ذریعے کوالٹی اینڈ کوسٹ بیسڈ سلیکشن (کیو سی بی ایس) میکانزم کے تحت ایک شفاف دو مراحل کے عمل کے ذریعے آن لائن مدعو کی جائیں گی

ٹینڈر دستاویزات آج سے آن لائن دستیاب  ہوں گ؛ بولی کی مقررہ تاریخ 22 اپریل 2024 ہے؛ بولیاں 23 اپریل 2024 کو کھولی جائیں گی

پی ایل آئی اے سی سی اسکیم ہندوستان میں ٹیکنالوجی اگنوسٹک ایڈوانسڈ کیمسٹری سیلز کی تیاری کو فروغ دیتی ہے

Posted On: 24 JAN 2024 2:17PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کی وزارت نے 24 جنوری 2024 کو 10 جی ڈبلیو ایچ ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) مینوفیکچرنگ کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو  (پی ایل آئی ) کی دوبارہ بولی مدعو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بولی کے عمل کے ساتھ، ممکنہ درخواست دہندگان اپنی بولیاں اے سی سی کے لیے ڈومیسٹک مینوفیکچرنگ سہولت  قائم کرنے کے لیے جمع کر سکتے ہیں، جس سے انہیں پی ایل آئی اے سی سی اسکیم کے تحت مراعات کے لیے اہل ہونے میں مدد ملے گی۔ سی پی پی پورٹل کے ذریعے کوالٹی اینڈ کوسٹ بیسڈ سلیکشن (کیو سی بی ایس) میکانزم کے تحت، بولی لگانے کا عمل ایک شفاف دو مراحل کے عمل کے ذریعے آن لائن کیا جائے گا۔

ٹینڈر دستاویزات 24 جنوری  2024 سے دستیاب  ہوں گے اور  بولی سے قبل  کانفرنس 12 فروری 2024 کو منعقد کی جائے گی۔ بولی کی آخری تاریخ 22 اپریل 2024 ہے اور بولیاں 23 اپریل 2024 کو کھولی جائیں گی۔

بھاری صنعتوں کی وزارت ملک میں تین شعبوں یعنی کیپٹل گڈز، آٹوموبائل اور ہیوی الیکٹریکل آلات کی ترقی اور نمو کو فروغ دیتی ہے۔ حکومت بھاری صنعتوں کی وزارت کے ذریعے فوسل فیول پر انحصار کو کم کرنے اور گاڑیوں سے ہونے والے  اخراج کے مسئلے کو حل کرنے کے مقصد  سے فاسٹر ایڈوپشن  اینڈ  مینوفیکچرنگ الیکٹرک وہیکلز ( فیم- II) اسکیم کے ذریعے صاف اور سبز پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ اس کے علاوہ، پی ایل آئی  آٹو اور آٹو پرزوں کی اسکیم کے ذریعے، بھاری صنعتوں کی وزارت ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اور آٹوموبائل اور آٹوموبائل پرزوں کے شعبے میں برآمدات میں اضافے کے لئے امداد فراہم  کرا رہی ہے جس کے بنیادی مقاصد  بڑے پیمانے پر  لوکلائزیشن، بڑے پیمانے کی معیشت کے قیام  اور  ایڈوانسڈ  آٹوموٹو ٹیکنالوجی (اے اے ٹی )  پروڈکٹس   کی ایک  زبردست سپلائی چین تیار کرنا ہے۔

اے سی سی کے لیے پی ایل آئی کی دوبارہ بولیاں مدعو کئے جانے پر  تبصرہ کرتے ہوئے، بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ بھاری صنعتوں کی وزارت ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اور آٹوموبائل اور آٹوموبائل پرزہ جات کے شعبے میں برآمدات میں اضافے کے لئے مدد فراہم کرارہی ہے اور کہ بھاری صنعتوں کی وزارت  وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کا خود کفیل (آتم نربھر) اور ترقی یافتہ ہندوستان (وکست بھارت) کے  عزم کو آگے لے جانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2070 تک کاربن اخراج کے معاملے میں ملک کو  نیٹ  زیرو کرنے کے وژن کو اپنایا ہے۔ اس  بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حالیہ برسوں میں، بھاری صنعتوں کی وزارت نے آٹو موٹیو انڈسٹری میں ماحول دوست پروڈکٹس مینوفیکچرنگ   کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جیسے پی ایل آئی  -آٹو، پی ایل آئی - ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل اور  فیم - II اسکیمیں۔

مئی 2021 میں، کابینہ نے  18100 کروڑ   روپے کے اخراجات کے ساتھ اے سی سی کے پچاس (50) گیگا واٹ گھنٹے (جی ڈبلیو ایچ) کی مینوفیکچرنگ صلاحیت کو حاصل کرنے کے لیے ’نیشنل پروگرام آن ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری اسٹوریج‘ پر ٹیکنالوجی اگنوسٹک پی ایل آئی  اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اے سی سی پی ایل آئی  بولی کا پہلا دور مارچ 2022 میں ختم ہوا  اور تین کمپنیوں کو تیس (30) گیگا واٹ گھنٹے (جی ڈبلیو ایچ) کی کل صلاحیت مختص کی گئی، اور منتخب کمپنیوں کے ساتھ پروگرام کے معاہدے پر جولائی 2022 میں دستخط کیے گئے۔

 اس کے علاوہ بھاری صنعتوں کی وزارت  نے  10 گیگا واٹ آور (جی ڈبلیو ایچ) کی کل مینوفیکچرنگ صلاحیت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ بجٹ 3620 کروڑ روپے کے ساتھ  بیٹری مینوفیکچرنگ یونٹس کے قیام کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم ’نیشنل پروگرام آن ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری اسٹوریج‘کے تحت بولی دہندگان کی شارٹ لسٹنگ اور انتخاب کے لیے  تجویز کی درخواست (آر ایف پی) جاری کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ا گ۔ ن ا۔

U-3951

                       



(Release ID: 1999124) Visitor Counter : 324


Read this release in: English , Hindi , Telugu