جل شکتی وزارت

سال كے اختتام پر گوبردھن کا جائزہ: "بیكار چیزوں سے آمدنی" كی پہل


جون 23 میں لانچ ہونے کے بعد سے گوبردھن کے یونیفائیڈ رجسٹریشن پورٹل پر 536 کمپریسڈ بایوگیس (سی بی جی) پلانٹس اور 1193 بائیو گیس پلانٹس رجسٹرڈ ہیں

Posted On: 23 JAN 2024 7:48PM by PIB Delhi

نامیاتی حیاتیاتی زرعی وسائل كو كام میں لانے كا عمل (گوبردھن) کی ایک بڑی کثیر وزارتی پہل ہے جس کا مقصد بائیو ڈیگریڈیبل/ نامیاتی فضلہ بشمول مویشیوں کے گوبر اور زرعی باقیات اور دیگر بایوماس جیسے بائیو گیس، کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) اور نامیاتی کھاد کو قیمتی وسائل میں تبدیل کرنا اور ایک مكمل طور پر نئے حکومتی اپروچ کے ذریعے گردش پذیر معیشت کو فروغ دینا ہے۔

2023 كے بجٹ کے اعلان  نے 10000 كروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 500 "ویسٹ ٹو ویلتھ" پلانٹس کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے اس انقلابی اقدام کو ایک اہم تقویت فراہم کی۔ مالی سال 2024-2023 کے دوران 198 پلانٹس لگائے گئے جن میں 12 کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی)پلانٹس اور 186 بائیو گیس پلانٹس شامل ہیں۔ مزید یہ کہ 556 پلانٹس زیرِ تعمیر ہیں جن میں 129 سی بی جی پلانٹس اور 427 بائیو گیس پلانٹس شامل ہیں۔

حکومت ہند نے گوبردھن پہل کے نفاذ کو تیزی كے ساتھ  فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں موجودہ مالی سال کے دوران حکومت کی طرف سے کیے گئے/ درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

1۔ سی بی جی دو طرفہ/کوآپریٹو اپروچ کے تحت کاربن کریڈٹس کی تجارت کے لیے 17 فروری 2023 سے سرگرمیوں کی فہرست میں شامل ہے۔ اس سے سی بی جی پلانٹ کے مالکان کو کاربن کریڈٹس کی تجارت کے ذریعہ اضافی آمدنی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

2۔ دوہرے ٹیکس کو روکنے کے لیے 2 فروری 2023 سے سی بی جی کے ساتھ آمیزش شدہ سی این جی کو سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی کی چھوٹ فراہم کی گئی ہے۔

3۔ فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر (ایف سی او) ترمیمی نوٹیفکیشن ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کی طرف سے جاری کیا گیا ہے؛

الف) ایل ایف او ایم/ ایف او ایم کے استعمال کو بڑھانے کے لیے تین سال کی مدت کے لیے فرمینٹڈ آرگینک کھاد (ایف او ایم) / مائع فرمینٹڈ آرگینک کھاد (ایل ایف او ایم) (گوبردھن پلانٹس سے تیار کردہ نامیاتی کھاد) کی فروخت کے لیے اجازت نامہ کی ضرورت کے لیے چھوٹ دینے كے لیے۔

ب) ایف او ایم میں نمی کے مواد کے معیار کو 30-40 فیصد سے بڑھا کر 30-70 فیصد كرنا ہے۔

ج) سی/این تناسب میں "20 سے کم" سے "30 تک" اور ایل ایف او ایم/ایف او ایم میں پی ایچ مواد میں "6.5-8.0" سے "6.5-8.4" تک اضافہ ۔

4۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) نے "مختلف فصلوں کے نظام میں بایوسلری کے استعمال" پر ایک رپورٹ تیار کی ہے نیز مٹی کی صحت اور کھیتی کی پیداواری صلاحیت پر ایل ایف او ایم/ایف او ایم کے فوائد کو مقبول بنانے کے لیے مختلف فصلوں کے لیے ایل ایف او ایم/ایف او ایم کے اطلاق کے طریقوں کا پیکج تیار كیا ہے۔

5۔ مارکیٹ ڈیولپمنٹ اسسٹنس (ایم ڈی اے) اسکیم کو منظوری دی گئی اور اس پر عمل درآمد شروع کیا گیا تاکہ نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ایل ایف او ایم/ایف او ایم (گوبردھن پلانٹس سے ایک ضمنی پروڈکٹ) کی فروخت اور مارکیٹنگ کی ترغیب دی جا سکے۔

7۔ سی بی جی کی پیداوار اور کھپت کو مضبوط بنانے کے لیے ایم او پی این جی کی سی بی جی- سی جی ڈی سنکرونائزیشن اسکیم میں 10 سال یعنی 2024 تک توسیع۔

8۔ ایل ایف او ایم/ایف او ایم کی تھوك فروخت کی اجازت دینے والا نوٹیفکیشن سی بی جی پلانٹ آپریٹرز کے ذریعے ایل ایف او ایم/ایف او ایم کی مارکیٹنگ کو آسان بنانے اور نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے جاری کیا گیا۔

9۔ نیشنل بائیو فیول کوآرڈینیشن کمیٹی (این بی سی سی) نے سی بی جی کی پیداوار اور استعمال کو مضبوط بنانے کے لیے لازمی 5 فی صد سی بی جی بلینڈنگ کے مرحلہ وار تعارف کی منظوری۔

10۔ پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محكمے كے ذریعہ یونیفائیڈ رجسٹریشن پورٹل برائے گوبردھن تیار کیا گیا ہے اور اسے یكم جون 2023 کو شروع کیا گیا ہے تاکہ ملک بھر میں سی بی جی اور بائیو گیس پلانٹس کے رجسٹریشن کو ہموار کیا جاسکے اور اس کی صورتحال کی نگرانی کی جاسکے۔ اس پورٹل کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد وسیع کیا گیا ہے جس میں مختلف اہم افعال شامل کیے گئے ہیں جیسے کہ پلانٹس کی فعالیت کی حالت کا جائزہ لینے کے لیے "فنکشنلٹی اسسمنٹ ماڈیول"۔ یہ "بینک لون ماڈیول" لون کی درخواست کی حیثیت کو ٹریک کرنے اور بینکوں سے جواب حاصل کرنے کے لیے ہے۔

بایوگیس/سی بی جی سیکٹر میں موجودہ اور آنے والے پالیسی سازوں کے ذریعے حکومت کا حتمی وژن بایوگیس/سی بی جی پلانٹس کی رسائی، آگاہی اور نفاذ کو بڑھانا اور صنعت کو نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے لیے منافع بخش بنانا ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے ملاحظہ کریں: www.gobardhan.co.in

******

U.No:3934

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1998987) Visitor Counter : 74


Read this release in: English , Hindi