الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر كے ہاتھوں  نوئیڈا میں سائنوپسیس کے چپ ڈیزائن سینٹر کا افتتاح


’سائنوپسیس جیسی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری سیمی کنڈکٹرز میں ہندوستان کے عزائم کی بنیاد ہے‘: مملكتی وزیر راجیو چندر شیکھر

’ہندوستان کے پاس ذہانت، سرمایہ کاری اور صلاحیتوں کے لحاظ سے ترقی کے لیے ایک امید افزا رن وے ہے‘: مملكتی وزیر راجیو چندر شیکھر

’حکومت چپس، آلات اور مصنوعات کی ڈیزائننگ کے معاملے میں سب سے آگے رہنے کے مقصد سے صلاحیت سازی پر توجہ مركوز كئے ہوئے ہے‘:  راجیو چندر شیکھر

Posted On: 23 JAN 2024 5:53PM by PIB Delhi

برقیاتی و اطلاعاتی ٹیكنالوجی، ہنرمندی كے فروغ اور صنعت كاری اور جل شکتی كے مركزی وزیر مملكتت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج نوئیڈا کے ڈی ایل ایف ٹیک پارک میں سائنوپسیس کے چپ ڈیزائن سینٹر کا افتتاح کیا۔ تقریب میں سائنوپسیس کے كی اعلیٰ قیادت، ملازمیں، شراكت دار اور مندوبین سمیت معزز سامعین نے شركت كی۔

اپنے خطاب میں وزیر موصوف نے کہا كہ ’’یقیناً ہم آج انتہائی جوش و خروش كے عہد میں جی رہے ہیں۔ میرے جیسا کوئی ایسا شخص جس نے ٹیکنالوجی كے سفر میں 30 سے35 سال گزارے ہوں کہہ سکتا ہے کہ یہ دیکھنا بالکل سنسنی خیز ہے کہ سیمی کنڈکٹر اسپیس کے سفر میں ہندوستان کہاں پہنچ رہا ہے۔ آنے والی دہائی ہمارے آلات، مصنوعات اور سسٹمز میں جدت پر مبنی پرفارمنس كی دہائی  ہو گی۔ ہمارے معزز وزیر اعظم نریندر مودی جی کی قیادت میں آج جدت طرازی اور ترقی کے رُخ پر نمایاں گنجائش ہے۔ ٹیکنالوجی، اس کی رفتار اور مزید خام مینوفیکچرنگ کے عمل پر اس كےانحصار کے بارے میں بہت سی روایتی حکمت موجود ہے۔ کارکردگی اور مینوفیکچرنگ کے عمل دونوں کو دوبارہ مرتب كیا جا رہا ہے۔ یہ سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کے بارے میں بھی اتنا ہی ہے جتنا یہ جدت طرازی کی پیکیجنگ، ڈیزائن اور سافٹ ویئر کے بارے میں ہے جو جدت طرازی کو آگے بڑھاتا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ سائنوپسیس جیسے عالمی رہنماؤں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا ہندوستان کی خواہشات اور مستقبل کی رفتار کے ساتھ بے روك طور پر ہم آہنگ ہے۔

"آنے والا تكنیكی عہد کارکردگی، نظاموں، آلات اور مصنوعات میں جدت طرازی کے ذریعے فعال ہوگا۔ میں اُس عہد سے آیا ہوں جہاں ہم منطقی ترکیب کو دستی طور پر انجام دیتے تھے۔ سائنوپسیس جیسی کمپنیوں کے ذریعہ اختراع کی تیز رفتار بہت سے طریقوں سے ہمارے ٹیک اور ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی مجموعی اختراع کو آگے بڑھا رہی ہے۔ لہذا مجھے پختہ یقین ہے کہ سائنوپسیس جیسی کمپنیوں كی كاركردگی ٹیکنالوجی کے مستقبل کی تشکیل میں اہم ہو گی"۔

سائنوپسیس کے بانی ڈاکٹر آرت ڈی جیوس کے ساتھ بات چیت کے دوران وزیر موصوف نے مینوفیکچرنگ اور اختراع پر دوہری توجہ پر زور دیتے ہوئے سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لیے حکومت ہند کے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔ الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹرز کے لیے ہندوستان کی فطری صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے چپس، آلات اور پروڈکٹ آركیٹیكچر میں قیادت کرنے کے مقصد سے صلاحیت سازی کے لیے حکومت کے عزم کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا، "ہم صنعت کے مینوفیکچرنگ اور اختراعی دونوں پہلوؤں کو دیکھ رہے ہیں اور جیسا کہ ہم مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں مجھے یقین ہے کہ الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹرز قدرتی طور پر ہمارے پاس آتے ہیں لہذا اس پر ہماری توجہ ہونی چاہیے۔ 2014 کے بعد کی بہت سی کوششوں کی طرح ہم واقعی چھوٹ جانے والا كام مكمل كر رہے ہیں۔ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ میں ہم نمایاں ترقی کر رہے ہیں۔ ڈیزائن اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے محاذوں پر ہم نے کافی ترقی کی ہے۔ سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام میں کچھ وقت گزارنے کے بعد میں نے پچھلے 10 سالوں میں جو کچھ دیکھا ہے وہ پہلے سے بہت مختلف ہے اور یہ واقعی متاثر کن ہے۔حکومتی نقطہ نظر سے، ہمیں یقین ہے کہ ہمارے پاس ذہانت سرمایہ کاری اور صلاحیتوں کے لحاظ سے ترقی کے رُخ پر ایک امید افزا رن وے ہے۔

ڈاکٹر آرٹ ڈی جیوس نے سائنوپسیس اور ہندوستان کی متوازی ترقی کو تسلیم کرتے ہوئے شراکت کے مستقبل کے بارے میں پُر جوش نظر آئے۔ انہوں نے اسٹارٹ اپس کی خاطر خواہ سرمایہ کاری اور حصول پر روشنی ڈالی جو نوئیڈا سنٹر کے قیام پر منتج ہوا جو اختراع کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

ہندوستان کی تکنیکی ترقی کے قابل ذکر سفر میں سائنوپسیس نے خود كو ملک کے عزائم کے ساتھ بے روك کے ہم آہنگ کرتے ہوئے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ کئی طریقوں سے ہماری ترقی ہندوستان کی ترقی کے متوازی چل رہی ہے۔  ہندوستان كو اب سیمی کنڈکٹرز اور الیکٹرانکس کے اپنے دلچسپ مرحلے میں، سائنوپسیس كی شكل میں ایک بہترین اتحادی ملا ہے۔  یہ مرکز اب ہندوستان کے تقریباً 6,000 انجینئروں کے لیے کام کرنے کی جگہ ہے جو ان کی عالمی ڈیزائن ورک فورس کا 27 فی صد ہے۔

******

U.No:3925

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1998936) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Hindi