سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
جناب نتن گڈکری نے کہا ہےکہ نیشنل روپ ویزڈیولپمنٹ پروگرام ‘‘پروت مالاپریوجنا’’کے تحت آئندہ 5برسوں میں 1.25 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت والے 200 سے زیادہ پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے
جناب گڈکری نے پروجیکٹ کی مجموعی لاگت کو کم کرکے اور سرکاری پرائیویٹ شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرکے روپ ویز کو اقتصادی طور پر قابل عمل بنانے پر زور دیا
Posted On:
23 JAN 2024 5:05PM by PIB Delhi
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے کہا کہ آئندہ پانچ برسوں میں 1.25 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے 200 سے زیادہ پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو قومی روپ ویز ڈیولپمنٹ پروگرام ‘‘پروتمالا پریوجنا’’ کے تحت ہیں۔
آج نئی دہلی میں ‘روپ وے: سمپوزیم-کم-ایگزیبیشن’سے خطاب کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح مجموعی طور پر پروجیکٹ کی لاگت کو کم کرکے روپ وے کو اقتصادی طور پر قابل عمل بنانا اور ملک میں روپ وے نیٹ ورک کو تیار کرنے کے لیے سرکاری اورنجی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپ وے پہاڑی علاقوں میں سیاحت کی سہولت فراہم کرنے کے علاوہ،شہری پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی بہت زیادہ امکانات پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظت سے سمجھوتہ کیے بغیر مقامی اور کم لاگت کے حل تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ روپ ویز ملک میں سیاحت اور روزگار کی تخلیق پر مثبت اثر ڈالنے کی بے پناہ صلاحیت حامل ہیں۔
جناب گڈکری نے کہا کہ ہندوستان 50کھرب والی معیشت بننے اور ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے خواب کو شرمندہ ٔ تعبیر کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں آج ہمارامقام 5ویں نمبر پر ہے اور ہم تیسرے نمبر پر پہنچنے کے خواہشمند ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہماری توجہ وقت کی پابندی، لاگت سے موثر،معیاری اور پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘عالمی معیار’ کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل شہریوں کی ‘ زندگی میں سہولت ’ اور خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بناتی ہے۔
جناب گڈکری نے کہا کہ ہماری ترجیح موجودہ پالیسیوں اور کوڈز کو معیاری بنانا اور‘‘میک ان انڈیا’’ پہل کے تحت روپ وے کے اجزاء کی تیاری کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے روپ وے صنعت کویکسر تبدیل کرنا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ہائبرڈ اینوئیٹی موڈ (روپ ویز کے لیے ایچ اے ایم) کے تحت 60 فیصد تعمیراتی امداد فراہم کی گئی ہے جبکہ پروت مالا پریوجنا کے تحت روپ ویز کے فروغ کے لیے مزید پرائیویٹ شراکت داروں کو راغب کرنے کی خاطرقومی شاہراہوں کے تحت مددفراہم کی جانے والی رقم کے مقابلے 40 ہے۔
سمپوزیم میں سرمایہ کاروں سے اپنے خطاب میں، ایم او آر ٹی ایچ ،کے سکریٹری جناب انوراگ جین، نے کہاکہ ‘‘بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا براہ راست تعلق شہریوں کے معیار زندگی میں بہتری سے ہے۔ بھارتی حکومت نے مختلف اقدامات کئے ہیں جنہوں نے نہ صرف سرکاری محکموں کے اندر کام کاج کو ہموار کیا ہے بلکہ ملک میں ‘کاروبار کرنے میں آسانی’ کو بھی بڑھایا ہے۔ ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کا یہ صحیح وقت ہے کیونکہ مستقبل قریب میں ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت میں سے ایک ہو گا۔
'انڈیا میں انفراسٹرکچر گروتھ' یعنی بھارت میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے موضوع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، این ایچ اے آئی ، کے چیئرمین، جناب سنتوش کمار یادو نے بھارت مالا پریوجنا کے تحت مختلف اہم پروجیکٹوں کے فروغ کے بارے میں تفصیلات مشترک کیں اور اس کے بھارتی معیشت پر پڑنے والے مضر اثرات کو اجاگر کیا۔
‘سمپوزیم-کم-ایگزیبیشن’ کا مقصد مختلف ہندوستانی اور عالمی مینوفیکچررز، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں، رعایتوں اور بنیادی ڈھانچے کے ڈویلپرز کے درمیان صنعتی تعاون کو ہم آئنگ بنانا ہے۔ اس تقریب نے ‘میک ان انڈیا’ کو فروغ دینے اور روپ وے کے اجزاء کی لوکلائزیشن کے لیے ایک روڈ میپ وضع کرنے کی خاطر غور و فکر کے لیے صنعت کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم بھی فراہم کیا۔ محفوظ اور سستی روپ وے نظام کی تعمیر کے ساتھ ساتھ روپ وے صنعت کے منظر نامے کو بہتر بنانے اور ہندوستان میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو بڑھانے پر صنعتی ماہرین کے ساتھ مختلف پینل مباحثے بھی بھی منعقد کیے گئے۔
پروگرام کے دن کی خصوصیات میں روپ وے کے دوپراجیکٹس کے سلسلے میں ایوارڈ دیاجاناتھا، جو ہماچل پردیش میں بجلی مہادیو روپ وے پروجیکٹ اور ریاست ہریانہ میں دھوسی ہل روپ وے پروجیکٹ کو ملا۔
پروگرام کے دن این ایچ ایل ایم ایل اور آئی آئی ٹی روڑکی کے درمیان روپ ویز اور دیگر اختراعی متبادل نقل و حرکت کے نظام کی خاطر ایک سنٹر آف ایکسی لینس بنانے کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط بھی کیے گئے۔
عوامی سہولت کو بہتر بنانے کے لیے راستے کی سہولیات کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک اجلاس بھی منعقد کیاگیا۔ اس کے علاوہ، نمائش نے فضائی نقل و حمل کے ماحولیاتی نظام میں بھارتی اور عالمی روپ وے آلات کے مینوفیکچررز کی جدید ترین روپ وے ٹیکنالوجیز کا مظاہرہ بھی کیاگیا۔
دن بھر کی ‘سمپوزیم-کم-ایگزیبیشن’نے کلیدی بصیرت فراہم کی اور پالیسیوں کے فروغ کے لیے ایسے شعبوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کی جو دیسی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور روپ وے ٹیکنالوجی کی اہلیت اور صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ایک طویل سفر طے کرے گی۔ سمپوزیم میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ روپ ویز قومی روپ ویز ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت نقل و حمل کے محفوظ، کم لاگت اور پائیدار موڈ کی ترقی کو قابل بنا کر ہندوستانی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرےگی۔
*********
(ش ح۔ش م ۔ع آ)
U-3920
(Release ID: 1998898)
Visitor Counter : 78