بجلی کی وزارت

آر ای سی لمیٹڈ نے اپنا اب تک کا سب سے زیادہ 9 ماہ کا منافع  10,003 کروڑ روپے ریکارڈ کیا

Posted On: 23 JAN 2024 4:10PM by PIB Delhi

آر ای سی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے آج 31 دسمبر 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور مدت کے لیے غیر آڈیٹ شدہ اسٹینڈ ایلون اور مجموعی مالیاتی نتائج کی منظوری دی۔

آپریشنل اور مالیاتی جھلکیاں:کیو 3 مالی سال  24  بمقابلہ کیو 3 مالی سال 23 (اسٹینڈ ایلون)

  • قرض کی منظوریاں: 1,32,049 کروڑ  روپے بمقابلہ  47,712 کروڑ روپے ، 177 فیصد  سےزیادہ، قابل تجدید سیکٹر 57 فیصد بنتا ہے
  • تقسیم: 46,358 کروڑ  روپے بمقابلہ  29,639 کروڑ روپے ، 56 فیصد  سےزیادہ
  • قرض کے اثاثوں پر سود کی آمدنی: 11,812 کروڑ  روپے بمقابلہ 9,660 کروڑ روپے ، 22 فیصد سے زیادہ
  • خالص منافع: 3,269 کروڑ  روپے بمقابلہ  2,878 کروڑ روپے، 14 فیصد سے زیادہ

 آپریشنل اور مالیاتی جھلکیاں:9 ایم مالی سال 24 بمقابلہ 9ایم  مالی سال 23 (اسٹینڈ ایلون)

  • قرض کی منظوریاں: 3,25,941 کروڑ  روپے بمقابلہ  1,92,496 کروڑ روپے، 69 فیصد سے  زیادہ، قابل تجدید سیکٹر 39 فیصدبنتا ہے
  • تقسیم : 1,22,089 کروڑ  روپے بمقابلہ 59,907 کروڑ روپے ، 104 فیصد سے زیادہ
  • قرض کے اثاثوں پر سود کی آمدنی: 33,490 کروڑ روپے بمقابلہ 28,456 کروڑ روپے ، 18 فیصد  سےزیادہ
  • خالص منافع: 10,003 کروڑ وپے بمقابلہ 8,054 کروڑ روپے، 24 فیصد سے زیادہ

 اثاثوں کے معیار کو بہتر بنانے، قرض دینے کی شرحوں میں اضافہ اور فنانسنگ لاگت کے موثر انتظام کی وجہ سے،آر ای سی 10,003 کروڑ  روپے کا اب تک کا سب سے زیادہ 9 ایم منافع ریکارڈ کرنے کا اہل ہوا ہے۔ نتیجتاً، 31 دسمبر 2023 کو ختم ہونے والی مدت کے لیے سالانہ آمدنی فی شیئر  (ای پی ایس) 31 دسمبر 2022  میں 40.79 روپے فی شیئر کے مقابلے میں 50.65 روپے فی شیئر تک بڑھ گئی۔

منافع میں اضافے کی مدد سے، 31 دسمبر 2023 تک خالص مالیت بڑھ کر  64,787 کروڑ روپے ہو گئی ہے، جو کہ 18 فیصد سالانہ کا اضافہ ہے۔

قرض کی کتاب نے اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا ہے اور 31 دسمبر 2022 تک  4.11 لاکھ کروڑ  روپےکے مقابلے میں 21فیصد  بڑھ کر  4.97 لاکھ کروڑ  روپے ہو گیا ہے۔ اثاثہ کے معیار کو بہتر بنانے کی نشاندہی کرتے ہوئے، نیٹ کریڈٹ سے محروم اثاثے 31 دسمبر 2023 میں این پی اے اثاثوں پر 70.41  فیصد  کے عبوری  کوریج  تناسب کے ساتھ  31 دسمبر  2022  میں  1.12 فیصد سے گھٹ کر 0.82  فیصد  رہ گئے۔

مستقبل کی نمو کو سہارا دینے کے کافی مواقع کی نشاندہی کرتے ہوئے، 31 دسمبر 2023 تک کمپنی کا کیپیٹل تناسب(سی آر اے آر) 28.21 فیصد پر رہا۔

آر ای سی کی طرف سے منعقد کی گئی پریس کانفرنس، جہاں نتائج  پیش کئے گئے ، یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔

آر ای سی لمیٹڈ کے بارے میں:

آر ای سی بجلی کی وزارت کے تحت ایک 'مہارتنا' سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے، اور نان بینکنگ فائنانس کمپنی (این بی ایف سی) اور بنیادی ڈھانچے کی مالی کمپنی (آئی ایف سی) کی  حیثیت سے آر بی آئی کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔  آر ای سی پورے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے  کو مالی امداد  فراہم کر رہا ہے ،جس میں جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن، قابل تجدید توانائی اور نئی ٹیکنالوجیز جیسے الیکٹرک وہیکلز، بیٹری اسٹوریج، پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹس، گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا پروجیکٹس شامل ہیں۔ ابھی حال ہی میں،آر ای سی نے سڑکوں اور ایکسپریس ویز، میٹرو ریل، ہوائی اڈے، آئی ٹی کمیونیکیشن، سماجی اور تجارتی انفراسٹرکچر (تعلیمی ادارے، ہسپتال)، بندرگاہوں اور الیکٹرو مکینیکل (ای اینڈ ایم) کے کاموں پر مشتمل نان پاور انفراسٹرکچر کے شعبے میں بھی تنوع پیدا کیا ہے۔ اسٹیل اور ریفائنری جیسے مختلف دوسرے شعبےآر ای سی لمیٹڈ ملک میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے ریاستی، مرکزی اور نجی کمپنیوں کو مختلف میچورٹی کے قرض فراہم کرتا ہے۔ آر ای سی لمیٹڈ بجلی کے شعبے کے لیے حکومت کی اہم اسکیموں میں کلیدی کردار ادا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے اور پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (سؤبھاگیہ)، دین دیال اپادھیا گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی)، نیشنل الیکٹر سٹی فنڈ (این ای ایف) اسکیم کے لئے نوڈل ایجنسی رہی ہے، جس کے نتیجے میں  ملک میں آخری کونے تک بجلی کی تقسیم کے نظام کو مضبوط بنایا گیا، 100 فیصد گاؤں کی بجلی اور گھریلو بجلی کی فراہم کی گئی۔ آر ای سی کو کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے بھی نوڈل ایجنسی بنا دیا گیا ہے ،تاکہ اصلاح شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) ہو۔ آر ای سی کو مرکزی حکومت کی طرف سے پردھان منتری سورودیا یوجنا کی ذمہ داری بھی دی گئی ہے۔ آر ای سی کی  لون بک 4.74 لاکھ کروڑ روپے  پر قائم ہے اور 30 ستمبر 2023 کو مجموعی مالیت 63,117 کروڑ روپے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(ش ح-ح ا - ق ر)

U-3918



(Release ID: 1998869) Visitor Counter : 49


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil