امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ایل ڈبلیو ای کی صورتحال کا جائزہ لینے کی خاطر ایک میٹنگ کی صدارت کی
ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں اور تشدد دونوں میں قابل قدر کمی آئی ہے
ایل ڈبلیو ای کا مسئلہ بنیادی طور پر چھتیس گڑھ کے اندر کچھ علاقوں تک ہی محدود ہے
ان علاقوں کو اگلے تین برسوں کے اندر ماؤنوازوں کی لعنت سے پاک کرنے کی ضرورت ہے
وزیر داخلہ نے ایل ڈبلیو ای کو برقرار رکھنے والے پورے ماحولیاتی نظام کو نشانہ بنانے کے لیے ایک تفصیلی روڈ میپ کی ضرورت پر زور دیا
ریاستی پولیس بقیہ حفاظتی خلاء کو پُر کرنے، جامع تحقیقات، عدالتی کارروائی پر قریبی نگرانی اور مالئے کی فراہمی پر روک لگانے کو یقینی بنائے گی
مرکزی وزیر داخلہ نے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں مرکزی اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کا مکمل احاطہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا
Posted On:
21 JAN 2024 9:17PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ایل ڈبلیو ای کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ، مرکزی داخلہ سکریٹری، آئی بی کے ڈائریکٹر ، چھتیس گڑھ کے چیف سکریٹری، سی آر پی ایف کے ڈی جی اور چھتیس گڑھ کے ڈی جی پی سمیت سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر، شمال مشرق اور ایل ڈبلیو ای میں داخلی سلامتی کی تین صورتحال میں نمایاں بہتری کا مشاہدہ کیا ہے، جس میں تشدد میں تقریباً 75 فیصدی اور متاثرہ علاقوں کے رقبے میں تقریباً 80 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مسلح افواج کے خصوصی اختیارات کا قانون اب شمال مشرق کے تقریباً 80 فیصد علاقوں سے ہٹا لیا گیا ہے۔ ایل ڈبلیو ای کے خلاف لڑائی میں حاصل کی گئی پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں اور تشدد دونوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سکیورٹی فورسز اور تمام مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کی مشترکہ کوششوں کی وجہ سے، ایل ڈبلیو ای کا مسئلہ بنیادی طور پر چھتیس گڑھ کے اندر کچھ علاقوں تک محدود ہو گیا ہے۔ اس تناظر میں، انہوں نے ذکر کیا کہ ان علاقوں کو اگلے تین برسوں کے اندر ماؤنوازوں کی لعنت سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں، انہوں نے تمام متعلقہ فریقوں، خاص طور پر ایل ڈبلیو ای کو برقرار رکھنے والے پورے ماحولیاتی نظام کو ہدف بنانے کی خاطر ایک تفصیلی نقشہ راہ مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ نے ریاستی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ بقیہ حفاظتی خلاء کو پُر کرنے، جامع تحقیقات، عدالتی کارروائی پر قریبی نگرانی اور مالئے کی فراہمی پر روک لگانے کو یقینی بنائے اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائیاں جاری رکھے۔ انہوں نے کثیر ایجنسی مرکز کے ذریعے فراہم کردہ تمام معلومات کا جائزہ لینے اور مصدقہ معلومات پر کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں مرکزی اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کا مکمل احاطہ کرنے اور ان اسکیموں کے فائدے تمام گاؤوں اور آس پاس کے علاقوں میں پہنچنے کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی فورس کے کیمپوں کا استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ ایم ایچ اے کو فنڈز مختص کرنے اور چھتیس گڑھ میں ایل ڈبلیو ای سے بہت زیادہ متاثرہ اضلاع میں اس کے استعمال کے لئے لچکدار رویہ اپنانا چاہئے۔ انہوں نے حقیقی مستحقین کے بارے میں تمام مقامی شکایات کے فعال اور حساس طریقے سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ اس کے بعد مرکزی وزیر داخلہ کی ہدایت پر مرکزی داخلہ سکریٹری نے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع کے کلکٹروں اور ایس ایس پیز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1998517)
Visitor Counter : 84