سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف)2023 سائنس اور ٹکنالوجی کے تعاون کے ذریعے امرت کال میں وکست بھارت کی امید کے ساتھ اختتام پذیر ہوا

Posted On: 20 JAN 2024 7:55PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZSJV.jpg

 ڈی ایس ٹی کےسکریٹری  پروفیسر ا بھے  کرندیکر کے ساتھ وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال کھٹر

 

انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف)2023کا چوتھا دن ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال کھٹر کی باوقار موجودگی کے ساتھ منایا گیا۔ 17 سے 20 جنوری 2024 تک منعقد ہونے والے اہم سائنس فیسٹیول نے سائنس اور اختراع کے  شعبے کے ذہین ترین افراد کو یکجا  کیا ہے، جس سے ریسرچ اور تعاون کے جذبے کی حوصلہ افزائی ہوتی  ہے۔ سائنسی تبادلوں اور سیکھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے اس فیسٹیول کو زبردست پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔

وزیراعلیٰ  جناب منوہر لال کھٹر نے اپنے خصوصی خطاب میں سائنس معاشرے کو بغیر کسی امتیاز کے فراہم کرنے والے لامحدود فوائد پر زور دیا۔ مستقبل کے خدوخال وضع کرنے  میں سائنس کی اہمیت کا اعتراف  کرتے ہوئے، انہوں نے ریاست اور ایس اینڈٹی کونسل کے مختلف اقدامات کے ذریعے سائنس کو معاشرے کے ساتھ مزیدمربوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ جناب کھٹر نے فرید آباد (ہریانہ) میں 50 ایکڑ پر پھیلا ہوا ایک جدید ترین سائنس سٹی تیار کرنے کے ریاستی حکومت کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ اس  اہم منصوبے کا مقصد عوام بالخصوص بچوں میں تجسس اور دریافت کے  رواج و کلچر  پروان چڑھاتے  ہوئے سائنسی تحقیق، سیکھنے کے لئے  ایک مخصوص  مقام تیار کرنا ہے۔

اپنے خطاب میں اعلان کرتے ہوئے، جناب منوہر لال کھٹر نے ملک کے نوجوانوں  میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے اور ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو اختراعات اور تحقیق کی حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس سٹی کا ایک فعال مرکز کے طور پر تصور کیا گیا ہے جو سائنسی بیداری کو فروغ دینے، سیکھنے کے جذبے کو بڑھانے اور سائنسدانوں کی اگلی نسل کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں ترقی کر رہا ہے۔ جناب کھٹر نے شہریوں میں سائنسی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں آئی آئی ایس ایف  جیسےعوامی مشغولیت کے پلیٹ فارم کے اہم رول کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ فیسٹیول سائنسی برادری اور عام لوگوں کے درمیان ایک پل کا کام کر رہا ہے۔ جناب کھٹر نے کہا کہ یہ سائنس کی تبدیلی کی صلاحیت کو اپنے بنیادی مقصد کے ساتھ پیچیدہ تصورات کو اجاگر کرکے ظاہر کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025F01.jpg

سی ایس آئی آر-این بی آر آئی  کے ذریعہ تیار کردہ  108 پنکھڑیوں والے کمل کے پھول کی ایک نئی قسم تیار کی گئی ہے

ڈاکٹر ابھے کرندیکر (سیکرٹری، ڈی ایس ٹی)، جناب شیوکمار شرما (قومی تنظیمی سکریٹری، وجنانا بھارتی)، ڈاکٹر اروند سی راناڈے (چیف کوآرڈینیٹر، آئی آئی ایس ایف 2023) اور ڈاکٹر پی ایس گوئل (چیئرمین، نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن) بھی آئی آئی ایس ایف 2023 کی اختتامی تقریب میں موجود تھے ۔ ڈاکٹر ابھے کرندیکر نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف کا مقصد نوجوان طلباء اور اختراع کاروں کو ترغیب دینا ہے، تاکہ ملک میں امرت کال میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران سائنس اور ٹکنالوجی کی ترقی کو دیکھتے ہوئے، وہ بھارت کو اگلے دنوں میں عالمی لیڈر بنانے میں اپنا تعاون دے سکیں۔ ڈاکٹر راناڈے نے فخر کے ساتھ اعلان کیا کہ آئی آئی ایس ایف چیلنج تقریب میں اسکول کے طلباء کے ذریعہ بنائے گئے تقریباً 5000 پکو سیٹلائٹس نے تاریخ رقم کی ہے۔ چوتھے دن کی چند دلچسپ سرگرمیاں درج ذیل ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کی نئی سرحدوں کا  آمناسامنا

آئی آئی ایس ایف  2023 کے آخری دن، سائنس اور ٹیکنالوجی کے نئے محاذوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے طلباء کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ ملائیشیا کی سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کی وزارت کی ڈپٹی سیکرٹری  عزت مآب محترمہ روزیہ بنتی شافئی، ملائیشیا کی سائنس اینڈ ٹکنالوجی  کی ترقی: معروف پیشرفت اور عالمی مواقع اوریونیورسٹی آف نیروبی ، کینا کے ڈاکٹر اوموسا اوکوانگی ایک صحت کے تناظر میں: ایک مربوط پائیدار ماحولیاتی نظام کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

خواہش مندبھارت کے لئے تعلیم – سائنس کے اساتذہ کا قومی ورکشاپ

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، دہلی کے پروفیسر نومیش بولیا کی زیر صدارت اساتذہ کی ورکشاپ  کا چوتھے دن  پینل مباحثہ کا انعقاد کیاگیا۔ اس مباحثہ کا عنوان تھا "بھارت کا علم و دانش کا نظام: قدیم سے آرزو مندبھارت تک۔ ڈاکٹر وینکٹنرائن رامناتھن نے عصری دنیا میں پائیدار سائنس کی اہمیت پر زور دیا اور صارفیت میں کمی کی وکالت کی۔ انہوں نے درختوں کے مشاہدے کو بچوں کے لیے ایک عملی سیکھنے کے تجربے کے طور پر استعمال کیا۔سائنس کے دو بنیادی اجزا پر روشنی ڈالی، یعنی مشاہدہ اور تجربہ،   زیر زمین پانی کے بارے میں  پیش گوئی جیسی مثالیں پیش کیں

اس کے علاوہ ، آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن کے وائس چیئرمین ڈاکٹر ابھے جیرے کی صدارت میں ایک مباحثہ کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع تھا  "سرکاری اداروں کا کردار: اسکیموں کے ذریعے سائنس کی تعلیم کو مستحکم بنانا" پر ایک مکمل مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں انسپائر پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر نمیتا گپتا نے قدیم تعلیمات میں جڑے مختلف نتائج کے رازوں سے پردہ اٹھانے کے لیے کیے گئے کام پر  بھی روشنی ڈالی۔

نوجوان سائنسدانوں کی کانفرنس

ینگ سائنٹسٹس کانفرنس (وائی ایس سی) کے چوتھے دن، شمال مشرق، جموں و کشمیر، لیہہ اور لداخ میں سائنس اور ٹیکنالوجی اور اختراع پر ایک انٹرایکٹو سیشن میں، امرت کال میں ایک خوشحال بھارت  کی تعمیر کے مختلف امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ لداخ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سریندر کے مہتا نے حاضرین کو بتایا کہ لداخ یونیورسٹی، لداخ کی واحد یونیورسٹی ہے اور یہ خاص طور پر  آب و ہوا میں  تبدیلی، حیاتیاتی تنوع وغیرہ سے متعلق موضوعات پر تحقیق کے لیے ایک بہت ہی منفرد مقام ہے۔ انہوں نے لداخ کے علاقے میں شروع ہونے والی سرکاری شمسی توانائی کی سہولت کے بارے میں بھی بات کی۔ ناگالینڈ سنٹرل یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر بولن کے کنر ناگالینڈ نے اس بارے میں بات کی کہ کس طرح مختلف تحقیقیں شہری معیشت کی ترقی میں مدد کر سکتی ہیں۔ پروفیسر گوہر بشیر وکیل، ڈائریکٹر، انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کشمیر یونیورسٹی اور ڈاکٹر شویتا یادو، جموں یونیورسٹی بھی بطور پینل کے ارکان میں موجود تھیں۔

نیو ایج ٹیکنالوجی شو

نیو ایج ٹکنالوجی شو کے چوتھے دن، کوانٹم ٹیکنالوجیز پر ایک پینل مباحثہ  کا اہتمام کیا گیا اور اسے ڈاکٹر اکھلیش گپتا، سکریٹری،ایس ای آر بی اور سینئر ایڈوائزر،ڈی ایس ٹی نے اس کی نظامت کی۔ مباحثہ  میں ڈاکٹر سدھیر رنجن جین، اسسٹنٹ پروفیسر، یو ایم – ڈی اے ای  سینٹر فار ایکسیلنس ان بیسک سائنسز، ممبئی؛ شامل تھے۔ پروفیسر ارباسی سنہا، رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، بنگلور؛ جناب منیش موڈانی، پرنسپل سلوشن آرکیٹیکٹ، این وی آئی ڈی آئی اے، بنگلور اور ڈاکٹر اے. رابرٹ جے روی، ڈی ڈی جی، ڈی او ٹی، حکومت ہند (ٹی بی سی ) نے بطور پینل کے ارکان کے طورپر اس مباحثہ میں شرکت کی۔ فیسٹیول کے اختتامی سیشن  میں سائبر سیکورٹی پر ایک انٹرایکٹو مباحثہ بھی ہوا ۔ ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرندیکر نے اعلان کیا کہ قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم) کے مقاصد کے مطابق کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کمیونیکیشن، کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی اور کوانٹم مواد اور آلات میں میں ٹی -ہبس قائم کرنے کے لیے کنسورشیا موڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔علیمی اداروں/آر اینڈ ڈی لیبز سے جدید پیشگی تجاویز پیش کرنے کے لیے پیشگی تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

اسٹارٹ اپ، ٹیکنالوجی اور اختراعات بزنس  ٹو بزنس میٹنگ

اسٹارٹ اپ، ٹیکنالوجی اور اختراعات بزنس  ٹو بزنس میٹنگ کے آخری دن، سرمایہ کاروں کے ایک نامور پینل کواسٹارٹ اپ – انویسٹرز میٹ کے لیے اسٹیج پر مدعو کیا گیا تھا۔ یہ اسٹارٹ اپس کے لیے اپنے نئے آئیڈیاز اور اختراعات کو سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کرنے کا بہترین موقع تھا۔ آرک روبوٹکس، مائی ویز، اے آئی ،جیسے اسٹارٹ اپس نے اپنے اسٹارٹ اپ آئیڈیاز پیش کیے۔ مہمان خصوصی پروفیسر ابھے کرندیکر (سکریٹری، شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی) کی آمد اور مبارکباد کے ساتھ میٹنگ کامیاب رہی۔ جناب کرندیکر نے اسٹارٹ اپ بزنس ٹو بزنس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ وہ نوجوان اختراع کاروں کے مستقبل کے بارے میں پر امید ہیں جو ملازمتیں پیدا کرنے اور معیشت میں اپنا  تعاون دینے کے  اہل ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ آئندہ تحقیق کو نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن ؛ (اے این آر ایف ) کے لئے مختص شدہ فنڈ کا دس فیصد اختراعات اور اسٹارٹ اپ کے لئے وقف ہوگا۔

اختتامی اجلاس

20 جنوری ،2021 کو انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف) 2023  ایک اہم اختتامی سیشن کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔   نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف) – انڈیا کے چیئرمین ڈاکٹر پی ایس گوئل  نے اختراع کے انضمام پر روشنی ڈالتے ہوئے سبھی تعاون کرنے والوں کے لئے ستائش کا اظہار کیا ۔  سکریٹری جنرل آف  وجنانا  بھارتی (وِبھا) انڈیا کے سکریٹری جنرل پروفیسر سدھیر بھدوریا نے اس سال کے پروگرام کے لیے وژن پیش کیا۔ قابل ذکر لمحات میں چیف کوآرڈینیٹر ڈاکٹر اروند سی راناڈے کی پیشکش شامل تھی، جس میں 13,000 سے زیادہ مندوبین اور 25,000 طلباء کی ریکارڈ حاضری دیکھی گئی۔ تقریب میں مفاہمت ناموں پر دستخط کے ذریعے بین الاقوامی تعاون کو بھی تقویت ملی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CYE6.jpg

انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف) 2023میں بہت سے مفاہمت ناموں (ایم او یوز) پر دستخط کیے گئے

 اختتامی اجلاس کے دوران، ورلڈ ریکارڈ کیٹیگری میں نمایاں کامیابیوں کے ساتھ اسٹوڈنٹ انوویشن فیسٹیول-اسپیس ہیکاتھون 2023 کے فاتح افراد کا اعلان کیا گیا۔ تصور، ٹیکنالوجی، تعاملات اور خصوصی تذکروں میں عمدگی کو تسلیم کرتے ہوئے غیر معمولی پویلین کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔

ڈی ایس ٹی کے سینئر مشیر ڈاکٹر اکھلیش گپتا، اور ڈی  بی ٹی کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے بھی موجود تھے۔  سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی ) کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ اے دھن لکشمی نے شکریہ کی تجویز پیش کی۔ محترمہ دھن لکشمی نے آل انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2023 کی میڈیا کی تشہیر کو یقینی بنانے  اور سرگرمی سے اشتراک اور تال میل قائم کرنے کی غرض سے سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کے  سائنس میڈیا کمیونیکیشن سیل (ایس ایم سی سی ) کی  ستائش کی۔

******

ش ح۔  ع م  ۔ م  ص

U-NO. 3881



(Release ID: 1998511) Visitor Counter : 75


Read this release in: Telugu , English , Hindi