نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نوجوانوں کو، خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز کے مثبت پہلوؤں کو بروئے کار لانے کے لیے پوری طرح تیار رہنا چاہیے: نائب صدر کا زور


نائب صدر نے کارپوریٹ اور کاروباری لیڈروں سے ہندوستانی اداروں میں تحقیق اور اختراعات کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا

ہمارے آئین میں دی گئی تمثیلات ہندوستان کی تہذیبی اخلاقیات کی ایک جھلک پیش کرتی ہیں؛ رام، سیتا اور لکشمن آئین کا اٹوٹ حصہ :نائب صدر جمہوریہ

عوامی نمائندوں کو ان اقدار کا پاس و لحاظ رکھنا چاہیے جن پر آئین ساز اسمبلی کے ارکان نےمہرثبت کی ہے:نائب صدر جمہوریہ

جموں و کشمیر کے انضمام میں سردار پٹیل کی شمولیت سے، بعد کے مسائل سے بچنے میں مدد ملتی:نائب صدر جمہوریہ کا بیان

نائب صدرنےگجرات  یونیورسٹی کے 72ویں سالانہ کانووکیشن سے خطاب کیا

Posted On: 19 JAN 2024 4:00PM by PIB Delhi

ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نے نوجوانوں کو اختراعات میں مشغول ہونے اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کو اول اول ہی اپنانے، یعنی’اَرلی برڈ‘بننے کی ترغیب دی۔ کارپوریٹس اور کاروباری اداروں سے اس کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ صنعت کے رہنماؤں کو تحقیق اور ترقی کے سلسلے میں تعلیمی اداروں کو سنبھالا دیناچاہیے،’’تاکہ نوجوان مکمل طور پر خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز کے مثبت پہلوؤں کو بروئے کار لانے کی حالت میں ہوں۔‘‘

آج احمد آباد میں گجرات یونیورسٹی کے 72ویں سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے نوجوان شہریوں پر زور دیا کہ وہ ’’ان لوگوں کو جوابدہ بنائیں جو سیاسی طریقہ کار کے طور پر خلل  ڈالتے ہیں  اور رخنہ اندازی کو ہتھیار بناتے ہیں۔‘‘ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ طلباء، سمجھدار ذہن کے طور پر، جمہوری نظم و نسق کو بہت زیادہ متاثر کر سکتے ہیں۔جناب دھنکھڑ نے عوامی نمائندوں کی ذمہ داری پر بھی زور دیا کہ وہ ’’آئین ساز اسمبلی کے اراکین کی طرف سے متعین کردہ اقدار کو زندہ رکھیں۔‘‘

 

 

گجرات کو مہاتما گاندھی اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کی سرزمین کے طور پر سراہتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ جموں و کشمیر کے علاوہ تمام ریاستوں کا انضمام سردار پٹیل کی کوششوں سے ہوا تھا۔ آئین کے آرٹیکل370 اور 35اے کا حوالہ دیتے ہوئے ، جنہوں نے عارضی دفعات ہوتے ہوئے بھی مستقل شکل اختیار کر لی تھی، نائب صدر نے کہا کہ ’’اگر سردار پٹیل بھی جموں و کشمیر کے انضمام کے عمل میں شامل ہوتے تو مزید مسائل پیدا نہ ہوتے۔ ‘‘

 

 

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ آئین کے اصل مسودے میں دی گئی تمثیلات ہندوستان کے 5000 سال پرانے تہذیبی اقدار کی ایک جھلک پیش کرتی ہیں۔ نائب صدر نے بنیادی حقوق کے سیکشن میں بھگوان رام، سیتا اور لکشمن کی تصویر کا ذکر کیا۔ اس بات پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہ اس طرح کے اہم حصوں کو مروجہ ورژن سے باہر رکھا گیا ہے۔جناب دھنکھڑ نے کہا کہ اس طرح کی شخصیات ہمارے آئین کا لازمی حصہ ہیں، جیسا کہ اس کے معماروں نے تیار کیا ہے۔

 

 

یونیورسٹی کے اپنے دورے کے دوران نائب صدر نے اٹل کلام سینٹر فار ایکسٹینشن ریسرچ اینڈ انوویشن کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکز ملک کے تحقیق اور ترقی کے منظر نامے میں’’ایک نرو سینٹر اور ایپی سینٹر آف چینج‘‘ بن کر اُبھرے گا۔

 

 

اس موقع پر گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

 

**********

 

ش ح ۔م م۔ن ع

U. No.3804


(Release ID: 1997864) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil