کانکنی کی وزارت

22 جنوری 2024 کو بھوپال میں مرکزی ارضیاتی پروگرامنگ بورڈ کی  63 ویں  میٹنگ منعقد ہوگی


لداخ کا معدنیاتی  نقشہ تقریب کے دوران جاری کیا جائے گا

جیولوجیکل سروے آف انڈیا جوشی مٹھ ٹاؤن شپ، چمولی ضلع، اتراکھنڈ کی ارضیاتی  اورارضیاتی تکنیکی تحقیقات کی رپورٹ پیش کرے گا

جیولوجیکل سروے آف انڈیا نے 25-2024 کے لیے 392 معدنیاتی  ترقیاتی  منصوبے تیار کیے ہیں

Posted On: 19 JAN 2024 2:13PM by PIB Delhi

جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی )، کانکنی  کی وزارت کے زیر اہتمام  مرکزی ارضیاتی پروگرامنگ بورڈ(سی جی پی بی )  کی  63 ویں  میٹنگ  22 جنوری 2024 کو بھوپال، مدھیہ پردیش میں منعقد ہوگی۔

یہ میٹنگ  کانکنی کی وزارت  ، حکومت ہند کے سکریٹری جناب  وی ایل کانتاراو  کی صدارت میں منعقد ہوگی۔اس میٹنگ  میں کانکنی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجے لوہیا، جی ایس آئی کے ڈائریکٹرجنرل ، جناب جناردن پرساد اور مختلف وزارتوں،  کانکنی اور ارضیات کے ریاستی  ڈائریکٹوریٹ، سرکاری سیکٹرکی کمپنیوں کے دیگراعلیٰ عہدیداران نیز پرائیویٹ کانکنی  صنعت،  کانکنی کی تنظیموں اور  دیگرمتعلقہ فریقوں کے سینئر نمائندے شرکت کریں گے۔

اس موقع پر جیولیوجیکل سروے آف انڈیا ، جوشی مٹھ ٹاؤن شپ، چمولی ضلع کی ارضیاتی اور جیو ٹیکنیکل تحقیقات کی رپورٹ اتراکھنڈ حکومت کو سونپے گا۔ جی ایس آئی  کی دیگر اہم اشاعت کے ساتھ اس موقع پر نئے  تشکیل کردہ  مرکز کے زیراتنظام  علاقے لداخ کے لئے معدنیاتی  نقشہ بھی جاری کیا جائے گا۔

مرکزی ارضیاتی پروگرامنگ بورڈ(سی جی پی بی )  کی  63 ویں  میٹنگ کے ایجنڈے کے موضوعات   پر بعد کی کاررائی  کے ساتھ ساتھ متعلقہ فریقوں  کی طرف سے تجویز کردہ نئے ایجنڈے کے موضوعات  پر بورڈ کے ممبران کے درمیان تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کے بعد، سال 25-2024کے  لیے جی ایس آئی کی فیلڈ سیزن کی تجاویز کو بحث  اورغورخوض کے لیے بورڈ کے سامنے رکھا جائے گا۔

جی ایس آئی  نے 25-2024 کے لیے تقریباً 1055 سائنسی پروگرام مرتب کیے ہیں، جن میں معدنیاتی  ترقی کے 392 منصوبے (جی 2؛ جی3؛ جی4؛ اور ساحل سے دورکھوج) شامل ہیں، جن میں مستقبل قریب میں نیلامی کے قابل معدنی بلاکس پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ ان میں معدنی تعصب یا معدنی دریافت کے پروجیکٹس (آرایم ٹی ؛ تحقیقی پروجیکٹ ؛ سی -ایم اے پی ؛ جی ٹی ایم پی اے ؛ ملٹی اسپیکٹرل/ہائپر اسپیکٹرل پروجیکٹس) کے ساتھ دیگر 133 پروجیکٹس جن میں جی 4 مرحلے میں مستقبل کی تلاش کے لیے امید افزا شعبے  پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے،جیسے امورشامل ہیں ۔ تلاش کی سرگرمی کے اندر، سب سے زیادہ زور اسٹریٹجک اور اہم اور کھاد معدنیات کی تلاش پر دیا گیا ہے۔ سال 25-2024 کے لیے ان اسٹریٹجک لحاظ سے اہم معدنی  اشیاء جیسے آرای ای ، آرایم  ، گریفائٹ، لیتھیم، وینیڈیم اور پی جی ای  وغیرہ پر کل 188 منصوبے تجویز کیے گئے ہیں، جو پچھلے سال کے ہدف سے تقریباً 50 فیصد زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ  قدرتی نقصانات کے مطالعات / پبلک گڈ جیو سائنس کے تحت 111 پروجیکٹس لیے گئے ہیں جن کے سماجی فوائد ہیں۔ ان میں سے 25 پروگرام ریاستی درخواست/ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز پر شروع کیے جا رہے ہیں جن میں زیادہ تر قدرتی خطرات کا احاطہ کرنے والے پروگرام شامل ہیں اور 43 پروگرام یونیورسٹیوں/ ایجنسیوں کے تعاون / مختلف اتھارٹیز جیسے آئی آئی ٹیز، این جی آرآئی ، ْڈی آرڈی او، این ایس سی  او-اسرو یونیورسٹی آف حیدرآباد  ، اے ایس آئی، سی جی ڈبلیو بی وزارت جل شکتی، ایس جے وی این ایل، این ڈبلیو ڈی اے، بھارتی ریلویز، بی آر او اور ریاستی آبپاشی کے محکمے وغیرہ کے اشتراک سے ہیں۔

میٹنگ کے بعد دوپہر کے کھانے کے سیشن میں، حال ہی میں شروع کیے گئے نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری پورٹل پر ایک دو گھنٹے کا سیشن مختص کیا گیا ہے، تاکہ اس کلاؤڈ پرمبنی  پورٹل کے بارے میں متعلقہ فریقوں  کو آگاہ کیا جا سکے، جو تمام پری مسابقتی بیس لائن جیولوجیکل ڈیٹا اور معدنیات کی تلاش کی میزبانی کرے گا۔ اعداد و شمار کو سچائی کے ایک نقطہ کے طور پر، اسے معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں تمام شرکاء کے لیے دستیاب کرتا ہے۔ میٹنگ کے دوران جی ایس آئی کی سرگرمیوں کو ظاہر کرنے والی ایک نمائش بھی لگائی جائے گی۔

مرکزی ارضیاتی پروگرامنگ بورڈ (سی جی پی بی) کے بارے میں

مرکزی ارضیاتی پروگرامنگ بورڈ (سی جی پی بی) جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)، کانکنی  کی وزارت کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے جس میں جی ایس آئی کے سالانہ فیلڈ سیزن پروگرام (ایف ایس پی) کو بحث اور کام کی نقل سے بچنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ CGPB کے اراکین اور دیگر متعلقہ فریقوں  جیسے ریاستی حکومتیں، مرکزی/ریاستی حکومت کی معدنیات کی تلاش کی ایجنسیاں، سرکاری سیکٹرکی کمینیوں  اور نجی کاروباری ادارے جی ایس آئی کے ساتھ اشتراک  کے لیے اپنی درخواستیں دیتے ہیں۔ حکومت ہند کی طرف سے مقرر کردہ ترجیحات اور ممبران اورمتعلقہ فریقوں  کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کی اہمیت اور عجلت کی بنیاد پر، سروے اور نقشہ سازی، ریسرچ، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، سماجی پروجیکٹوں کے لیے کثیر موضوعاتی  کیٹرنگ اور تربیت اور صلاحیت کی تعمیر کے لیے جی ایس آئی  کا سالانہ پروگرام۔ آنے والے مالیاتی سال کے دوران پروگراموں کو سی جی پی بی میٹنگ میں اعلیٰ ترین سطح پر مناسب بحث و مباحثے کے بعد حتمی شکل دی جاتی ہے، جس کی صدارت سکریٹری، کانکنی کی  وزارت، حکومت ہند نے کی تھی۔

مورخہ 18 اگست 2023 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے وزارت کانکنی ، حکومت ہند نے سی جی پی بی  کمیٹی کو 12 تھیم پر مبنی گروپوں میں دوبارہ تشکیل دیا ہے۔ اس تنظیم نو کا بنیادی مقصد ریاستوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے اور نقل سے بچنے کے لیے جی ایس آئی  کے ساتھ وسیع تر شرکت اور تعامل سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ یہ محسوس کیا گیا کہ یہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ قائم کردہ اسٹیٹ جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈز (سی جی پی بی ) کے باقاعدہ کام کی حوصلہ افزائی کرکے مرکزی اور ریاستی سطح کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بہتر تال میل کے لیے ایک فورم فراہم کرے گا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ مختلف ذیلی شعبوں کے لیے 12 کمیٹیاں متعلقہ ریاستوں اور اس مخصوص شعبے سے متعلقہ شعبے میں سرگرمیوں میں مصروف ایجنسیوں کے اراکین اور مدعو پر مشتمل ہوں گی اور اپنی سفارشات سی جی پی بی کو پیش کریں گی۔

جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے بارے میں

جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی ) کا قیام 1851 میں بنیادی طور پر ریلوے کے لیے کوئلے کے ذخائر تلاش کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ ان برسوں کے دوران، جی ایس آئی نے  نہ صرف ملک میں مختلف شعبوں میں درکار جیو سائنس کی معلومات کے ذخیرے میں اضافہ کیا ہے بلکہ اس نے بین الاقوامی شہرت کے حامل جیو سائنسی ادارے کا درجہ بھی حاصل کر لیا ہے۔ اس کے اہم کام قومی جیو سائنسی معلومات اور معدنی وسائل کی تشخیص  اورتازہ ترین جانکاری  سے متعلق ہیں۔ یہ مقاصد زمینی سروے، فضائی اور سمندری سروے، معدنی امکانات اور تحقیقات، کثیرشعبہ جاتی  جیو سائنسی، جیو ٹیکنیکل، جیو-ماحولیاتی اور قدرتی خطرات کے مطالعے، گلیشیالوجی، زلزلوں سے متعلق تکنیکی  مطالعات  اور بنیادی تحقیق کے ذریعے حاصل کیے جاتے ہیں۔

جی ایس آئی کے اہم کردار میں پالیسی سازی کے فیصلوں، تجارتی اور سماجی و اقتصادی ضروریات پر توجہ کے ساتھ، معروضی، غیر جانبدارانہ اور تازہ ترین ارضیاتی مہارت اور ہر قسم کی جیو سائنسی معلومات فراہم کرنا شامل ہے۔ جی ایس آئی  ہندوستان اور اس کے ساحلی علاقوں کے تمام ارضیاتی عمل کی سطحی اور زیر زمین دونوں طرح کی منظم دستاویزات پر بھی زور دیتا ہے۔ تنظیم اس کام کو جیولوجیکل، جیو فزیکل، اور جیو کیمیکل سروے کے ذریعے انجام دیتی ہے اور جدید ترین اور سب سے زیادہ لاگت والی تکنیکوں اور طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے جدید ترین کام انجام دیتی ہے۔

سروے اور نقشہ سازی میں جی ایس آئی کی بنیادی اہلیت کو مقامی ڈیٹا بیس (بشمول ریموٹ سینسنگ کے ذریعے حاصل کیے گئے) کے حصول، انتظام، ہم آہنگی اور استعمال کے ذریعے مسلسل بڑھایا جاتا ہے۔ یہ اس مقصد کے لیے ایک ‘ریپوزٹری’ کے طور پر کام کرتا ہے اور جیو انفارمیٹکس سیکٹر میں دوسرے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون اور اشتراک کے ذریعے جیو سائنسی معلومات اور مقامی ڈیٹا کی تقسیم کے لیے کمپیوٹر پر مبنی جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتا ہے۔

جی ایس آئی  جس کا صدر دفتر کولکتہ میں واقع  ہے، کے چھ علاقائی دفاتر لکھنؤ، جے پور، ناگپور، حیدرآباد، شیلانگ اور کولکتہ میں واقع ہیں اور ملک کی تقریباً تمام ریاستوں میں ریاستی یونٹ کے دفاتر ہیں۔ جی ایس آئی وزارت کانوں سے منسلک دفتر ہے۔

*********

 (ش ح۔م ع ۔ع آ)

U-3799



(Release ID: 1997836) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi