نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

عوامی شعبہ ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے: نائب صدر جمہوریہ


نائب صدر جمہوریہ نے پبلک سیکٹر سے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور معاون اداروں کے مثبت اثرات کو سامنے لانے کی اپیل کی

پبلک سیکٹر کا مطلب منافع ہے اور سماجی ترقی میں منافع کا بہت بڑا رول ہے: نائب صدر جمہوریہ

طاقت فوری ردعمل سے نہیں، جرأت مندانہ فیصلوں سے آتی ہے: نائب صدر جمہوریہ

اب وقت آگیا ہے، جب ایک ہندوستانی کے ناطے ہمیں معاشی قوم پرستی پر یقین رکھنا چاہیے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے اسکوپ ایوارڈ تقسیم کیے

Posted On: 18 JAN 2024 5:15PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے کہا، ’’عوامی سیکٹر ہمارا فخر ہے، پبلک سیکٹر ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے آج نئی دہلی میں منعقد تقسیم اسکوپ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے  پبلک سیکٹر کے بارے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے خیالات کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر کا مطلب منافع ہوتا ہے اور یہ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ وہ پبلک سیکٹر کو ذمہ داری سے جوڑتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ منافع سماجی ترقی میں بڑے پیمانے پر تعاون کی شکل میں ہے۔

انہوں نے پبلک سیکٹر کے بیش قیمتی انسانی وسائل کی بھی  تعریف کی، جس سے عام لوگوں کے لیے بڑی تعداد میں بینک اکاؤنٹس کھولنے میں مدد ملی، جس کے نتیجے میں کسانوں اور دیگر غریب طبقات کو براہ راست فائدہ پہنچایا گیا۔

جناب دھنکھڑ نے   پبلک سیکٹر کے امکانات اور صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے عوامی شعبے سے مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا بھرپور استعمال کرنے کی اپیل کی۔

نائب صدر جمہوریہ نے ملک کی سلامتی اور ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’تحقیق اور ترقی اس بات کا تعین کرے گی کہ ایک ملک کتنا مضبوط اور محفوظ ہوگا۔‘‘ انہوں نے پبلک سیکٹر پر زور دیا کہ وہ تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کریں اور اس سلسلے میں اداروں کا ہاتھ بٹائیں۔

نائب صدر جمہوریہ دھنکھڑ نے حکمرانی میں حالیہ بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب حکمرانی شفاف اور جوابدہ ہے اور اب پبلک سیکٹر کی حکمرانی میں حکام کا کوئی دخل نہیں ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا، ’’عوامی شعبے میں سرپرستی کوئی لفظ نہیں ہے۔ پبلک سیکٹر کبھی سرپرستی پر یقین نہیں رکھتا۔ اس نے معروضی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی حکام کی طرف سے ان کی حکمرانی میں کسی قسم کی مداخلتیں ہوتی رہی ہیں جہاں انہیں ہدایت دی گئی اور انہیں بے بس کر دیا گیا۔‘‘

  خواتین کو بااختیار بنانے اور فوری ردعمل کی بجائے جرأت مندانہ فیصلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے حالیہ آئینی ترمیم کی تعریف کی۔

انہوں نے اس التزام کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نصف آبادی کو حکمرانی میں فعال طریقے سے حصہ لینے کا موقع فراہم کرے گا۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ’’اس ریزرویشن میں ایک عظیم سماجی عنصر ہے۔ یہ افقی اور عمودی ہے جس کا مطلب ہے درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کی خواتین، ان دونوں زمروں کے لیے پارلیمنٹ اور مقننہ میں پہلے سے ہی ریزرویشن موجود ہے، لیکن ان کی ایک تہائی کیٹیگری خواتین ہوں گی۔‘‘

نائب صدر جمہوریہ نے  عوام کی جہالت کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر باشعور ذہن، عقل مند ذہن، جنہیں ہم اچھا مانتے ہیں، لوگوں کی لاعلمی پر اپنا کاروبار کرتے ہیں، تو یہ اخلاقیات کے منافی ہے اور قوم کے ساتھ ناانصافی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے آگے اپنے خطاب میں تمام موجود افراد سے معاشی قوم پرستی پر یقین رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ’’اب وقت آ گیا ہے، جب ہندوستانی ہونے کے ناطے ہمیں معاشی قوم پرستی پر یقین رکھنا چاہیے۔ ہمارے ملک کا نقصان ان امپورٹڈ اشیاء کی وجہ سے ہو رہا ہے، جنہیں ہم یہاں بنا سکتے ہیں۔ ہم ووکل فار لوکل کا احترام نہیں کر رہے ہیں۔ جیسا کہ وزیر اعظم نے اشارہ کیا ہے کہ لوکل کے لیے ووکل ہونا قوم پرستی کے احساس کو اجاگر کرتا ہے۔‘‘

اس موقع پر اسکوپ کے چیئرمین جناب سندیپ کمار گپتا، وائس چیئرمین جناب برجیش کمار اپادھیائے، ڈائریکٹر جنرل جناب اتل سوبتی اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

ان کے خطاب کا متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں:

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1997361

*****

ش ح – ق ت

U: 3770


(Release ID: 1997627) Visitor Counter : 98
Read this release in: English , Hindi