مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
نئی دہلی میں تین روزہ اسمارٹ سٹیز ایکسپو کا انعقاد
’نیشنل اسمارٹ سٹیز مشن پویلین ‘ میں اسمارٹ سٹیز مشن کی کامیابیوں کی نمائش کی گئی
اندور کی چھپن دُکان، سورت کے ماضی کو مستقبل سے جوڑتی ہے،نمائش کئے گئے پروجیکٹس میں ادے پور کی ایریا بیسڈ ڈیولپمنٹ اور پریاگ راج کے مخطوطات کی ڈیجیٹائزیشن بھی شامل
Posted On:
18 JAN 2024 3:57PM by PIB Delhi
اسمارٹ سٹیز مشن (ایس سی ایم )، مکانات اور شہری امور کی وزارت 'نیشنل اسمارٹ سٹیز مشن پویلین' میں مشن کی کامیابیوں کی نمائش کر رہا ہے۔ نیشنل پویلین میں کچھ سب سے زیادہ اثر انگیز پروجیکٹس کے ماڈلز کی نمائش کی گئی ہے، جس میں اندور اسمارٹ سٹی کی چھپن دُکان، ماضی کو سورت اسمارٹ سٹی کے مستقبل سے جوڑنا، ادے پور اسمارٹ سٹی کی ایریا بیسڈ ڈیولپمنٹ اور پریاگ راج اسمارٹ سٹی کے مخطوطات کی ڈیجیٹائزیشن شامل ہے۔
سٹی لیڈرز کانکلیو 19 جنوری 2024 کو منعقد کیا جا رہا ہے جو شہر کے لیڈروں کے ساتھ ساتھ نجی کاروباریوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لے کر آئے گا، تاکہ شہر کے ان اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے جو قابل رہائش اور پائیدار شہروں کی تعمیر کے لیے موزوں حل تلاش کر سکیں۔ اسمارٹ سٹیز انڈیا ایوارڈز 19 جنوری 2024 کو منعقد کیے جائیں گے جس میں ان منصوبوں کو تسلیم کیا جائے گا جنہوں نے 100 اسمارٹ شہروں میں بہترین طریقوں کا اعزاز دے کر ہمارے شہروں کو رہنے کے قابل، پائیدار اور اقتصادی طور پر قابل عمل بنا کر اثر ڈالا ہے۔
9ویں اسمارٹ سٹیز انڈیا ایکسپو 17 سے 19 جنوری 2024 تک پرگتی میدان، نئی دہلی میں منعقد ہو رہا ہے۔ تین روزہ ایکسپو، انڈیا ٹریڈ پروموشنز آرگنائزیشن (آئی ٹی پی او ) اور ایگزیبیشنز انڈیا گروپ کے زیر اہتمام منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں اسمارٹ شہروں کے کلیدی عمودی خصوصیات ہیں۔ سٹی فریم ورک جس میں اسمارٹ آئی سی ٹی، سمارٹ انرجی، بلڈنگز، ٹرانسپورٹ، واٹر، اور کلین انڈیا وغیرہ شامل ہیں اور گہرے مواصلات اورا سمارٹ شہروں کو حقیقی شکل دینے کے لیے ایک عملی نقطہ نظر کو فعال بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔
اسمارٹ سٹیز مشن کا جائزہ:
25 جون 2015 کو وزیر اعظم کی طرف سے اسمارٹ سٹیز مشن کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد ایسے شہروں کو فروغ دینا ہے جو بنیادی بنیادی ڈھانچہ، صاف ستھرا اور پائیدار ماحول فراہم کرتے ہیں اور 'اسمارٹ سلوشنز' کے اطلاق کے ذریعے اپنے شہریوں کو معیاری زندگی فراہم کرتے ہیں۔
مشن کے ایک حصے کے طور پر، تمام 100 اسمارٹ شہروں نے اسمارٹ سٹی پروجیکٹس کے نفاذ کے لیے خصوصی ضرورت کی حامل گاڑیاں(ایس پی وی) قائم کی ہیں۔ یہ 100 ایس پی وی ز1.7 لاکھ کروڑ روپےسے زیادہ مالیت کے تقریباً 8,000 کثیر شعبہ جاتی منصوبے تیار کر رہی ہیں۔ 15 جنوری 2024 تک، 100 ایس پی وی ز نے 1.32 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے 6,650+ پروجیکٹ مکمل کیے ہیں۔
اسمارٹ سٹیز مشن کی نمایاں کامیابیاں:
- اسمارٹ بنیادی ڈھانچے کی ترقی : تمام 100 اسمارٹ شہروں میں آپریشنل انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (آئی سی سی سی ) ہے جو ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے کے لیے ڈیٹا کا استعمال کر رہے ہیں۔ شہری انتظام کی طرف ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ 100 شہروں میں سے ہر ایک میں شہری خدمات مختلف شعبوں میں نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہیں جیسے جرائم سے باخبر رہنے، شہریوں کی حفاظت اور سلامتی، نقل و حمل کو بندوبست، ٹھوس فضلےکا بندوبست، پانی کی فراہمی، قدرتی آفات سے نمٹنا وغیرہ۔
- شہریوں کی حفاظت اور سلامتی: عوامی تحفظ کو بڑھانے کے لیے سڑک کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے نگرانی کے نظام رکھنے والے آئی ٹی ایم ایس (انٹیلی جنٹ ٹریفک مینجمنٹ سسٹمز) کا سی سی ٹی وی کیمرے اور ایمرجنسی رسپانس میکانزم کے ساتھ انضمام۔ 100 اسمارٹ شہروں میں 76,000 سے زیادہ سی سی ٹی وی سرویلانس کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو جرائم کی نگرانی میں مدد کرتے ہیں۔ 1,884 ایمرجنسی کال باکسز، 3,000+ عوامی شکایات سننے والے نظام ، اور ریڈ لائٹ کی خلاف ورزیوں کے لیے ٹریفک انفورسمنٹ سسٹم، خودکار نمبر پلیٹ کی شناخت وغیرہ بھی نصب کیے گئے ہیں جس سے عوامی تحفظ میں بہتری آئی ہے۔
- شہری نقل و حرکت کو بڑھانے کے لیے،ا سمارٹ شہروں نے تقریباً 1,300 اسمارٹ موبلٹی پروجیکٹ مکمل کیے ہیں اور 383 پروجیکٹ تکمیل کے قریب ہیں۔ اسمارٹ موبلٹی پروجیکٹس کی ترقی میں کل سرمایہ کاری 40,000 کروڑ روپےسے زیادہ کی ہے۔ عالمگیر رسائی، یوٹیلیٹی ڈکٹ اور مناسب اشارے کے ساتھ 2,500+ کلومیٹر اسمارٹ سڑکیں۔ 7,500+ نئی بسیں تعینات کی گئیں (بشمول 2000+ الیکٹرک بسیں)، 5,000+ بس اسٹاپ تیار کیے گئے/ دوبارہ تیار کیے گئے۔ 600 کلومیٹر سے زیادہ سائیکل ٹریک تیار کیے گئے۔ اس کے علاوہ ، آئی سی سی سی کے ذریعے ٹریفک آپریشنز کو بہتر بنانے، ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو نافذ کرنے اور سفر کے وقت کو بہتر بنانے کے لیے انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹ مینجمنٹ سسٹم (آئی ٹی ایم ایس ) کو لاگو کیا گیا ہے اور ان کی نگرانی کی گئی ہے۔
- شہری خدمات کے انتظام میں ٹکنالوجی کا انضمام: 600+ اسمارٹ انرجی اور 1,250+ پانی اور صفائی کے منصوبوں جیسے اسمارٹ انفراسٹرکچر پراجیکٹس کا نفاذ مکمل ہو چکا ہے۔ 50 لاکھ سے زیادہ سولر/ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس لگائی گئی ہیں اور 89,000 کلومیٹر سے زیادہ زیر زمین بجلی کی تاریں لگائی گئی ہیں۔ 700 سے زیادہ ٹی ڈی پی فضلہ سے توانائی کی پروسیسنگ کی صلاحیت نصب ہے۔ پانی کی موثر فراہمی، صفائی وغیرہ کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل جیسے ایس سی اے ڈی اے کو اپنانا۔ 50 سے زیادہ شہر ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ ٹھوس فضلے کے بندوبست کا انتظام کر رہے ہیں، جس سے روٹ مینجمنٹ، جمع کرنے کی کارکردگی اور روزانہ کے انتظام میں بہتری آئی ہے۔ ٹھوس فضلہ کے انتظام کی کارکردگی کو ڈیجیٹل بنانے اور بہتر بنانے کے لیے تقریباً 5,000 گاڑیوں کو آٹومیٹک وہیکل لوکیشن (اے وی ایل ) کے لیے آر ایف آئی ڈی فعال کیا گیا ہے۔ ایس سی اے ڈی اے کے ذریعے 6,800 کلومیٹر سے زائد پانی کی فراہمی کے نظام کی نگرانی کی جا رہی ہے، جس سے نان ریونیو پانی اور رساو کو کم کیا جا رہا ہے۔
- ہمارے شہروں کو زیادہ قابل رہائش اور پائیدار بنانے کے لیے، 700+ سماجی بنیادی ڈھانچے کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ اسمارٹ کلاس رومز کی 6,855 تعداد تیار کی گئی ہے اور 40 عدد ڈیجیٹل لائبریری تیار کی گئی ہے، 1,600+ آنگن واڑی (غیر مراعات یافتہ بچوں کے لیے) تیار کی گئی ہیں۔ صحت کے لیے، اسمارٹ شہروں نے 308 ای-ہیلتھ سینٹرز اور کلینک تیار کیے ہیں (بغیر وقف شدہ بستروں کے) اور 255 تعداد میں ہیلتھ اے ٹی ایم نصب کیے گئے ہیں۔
- متحرک عوامی جگہوں کی ترقی: 100 اسمارٹ شہروں میں عوامی مقامات پر 1377+ پروجیکٹس تیار کیے جا رہے ہیں جن میں 47 شہروں میں 180+ واٹر فرنٹ پروجیکٹس، ثقافتی ورثے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 170+ پروجیکٹس، اور 68 شہروں میں 200+ مارکیٹوں کو دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔ 155 تعداد میں ماحولیاتی سینسرز نصب کیے گئے اور 5,300 سے زیادہ اہلکاروں اور رضاکاروں کو آفات سے نمٹنے کے لیے تربیت دی گئی۔
- اسمارٹ شہروں کو ترقی کے مرکز کے طور پر قائم کرنے کی طرف جو سرمایہ کاری کو راغب کرتے ہیں اور اسٹارٹ اپ انکیوبیشن سینٹرز کے قیام اور مارکیٹ کی بحالی کے پروجیکٹوں کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں، 674 اقتصادی بنیادی ڈھانچے کے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں اور 13,800 کروڑ روپے سے زیادہ کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ مزید 263 منصوبے زیر عمل ہیں۔ 37 انکیوبیشن سینٹرز/ اسکل ڈویلپمنٹ سینٹرز تیار کیے گئے ہیں اور 50 سے زیادہ مارکیٹ ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔
- استعداد کار لانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ تعاون/شراکت داری کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے 186 پی پی پی پروجیکٹس مکمل ہوچکے ہیں اور 20 پروجیکٹ جاری ہیں جن کی کل سرمایہ کاری تقریباً 11,000 کروڑ روپے ہے۔
اسمارٹ سٹیز مشن کے دیگر اہم اقدامات میں شامل ہیں:
- اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت بنائے گئے جائزے کے لاحہءعمل میں ایز آف لیونگ انڈیکس، میونسپل پرفارمنس انڈیکس، ڈیٹا میچورٹی اسسمنٹ فریم ورک اور کلائمیٹ اسمارٹ سٹیز اسسمنٹ فریم ورک شامل ہیں۔ ان متعدد اشاریوں اور فریم ورک کو شہری نتائج کے فریم ورک میں ضم کر دیا گیا ہے، جس سے 14+ شعبوں کے 250+ شہروں میں 100,000+ ڈیٹا پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔
- قومی چیلنجز: اسمارٹ سٹیز مشن نے مسلسل خود کو ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق ڈھال لیا ہے اور شہروں کو اس بات کا انتخاب فراہم کیا ہے کہ جواب کیسے دیا جائے۔ مثال کے طور پر، جب کووڈ-19 وبائی مرض نے فعال اور صحت مند طرز زندگی کے لیے کھلی جگہوں کی اہمیت کے بارے میں عالمی سطح پر بیداری پیدا کی، مشن نے ایک چیلنج کی شکل میں انڈیا 'سائیکلز 4 چینج' اور اسٹریٹس 4پیپل جیسی مہمات شروع کیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ سب سے زیادہ کمزور شہریوں کو بھی عوامی مقامات تک رسائی حاصل ہو، خاص طور پر چھوٹے بچوں اور دیکھ بھال کرنے والے اس میں شامل تھے۔ شہروں نے ’پلیس میکنگ میراتھن‘ اور ’نرچرنگ نیبرہڈ چیلنج‘ میں حصہ لیا۔ دیگر چیلنجز جیسے ’ٹرانسپورٹ 4آل‘ اور ’ایٹ اسمارٹ سٹی‘ بالترتیب پبلک ٹرانسپورٹ میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دے رہے ہیں اور اسمارٹ شہروں میں کھانے کی حفظان صحت کو بہتر بنا رہے ہیں۔
- نیشنل اربن ڈیجیٹل مشن: ایک قومی شہری ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے فروری 2021 میں پائلٹ مشن کا آغاز کیا گیا جو ملک کے تمام قصبوں اور شہروں میں قابل رسائی، جامع، موثر اور شہریوں پر مرکوز گورننس فراہم کرتا ہے۔ این یو ڈی ایم نے 2000+ یو ایل بی ز کو آن بورڈ کیا ہے اور 2028 تک تمام یو ایل بی ز کو آن بورڈ کرنے کے تمام اہداف ہیں۔
- اربن لرننگ انٹرنشپ پروگرام (ٹی یو ایل آئی پی ) - ہندوستان کے پاس تکنیکی گریجویٹس کا کافی ذخیرہ ہے جن کے لیے حقیقی دنیا کے پروجیکٹ کے نفاذ اور منصوبہ بندی سے واقفیت پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ضروری ہے۔ یو ایل بی ز اور اسمارٹ سٹیز ، اپنے پیچیدہ اور بڑے آپریشنز کے ساتھ نوجوان ذہنوں کے لیے حقیقی دنیا کے سیکھنے کے لیے ایک امید افزا ماحول فراہم کرتے ہیں۔ اس مقصد کے ساتھ ہی ایم او ایچ یو اے اور ایم ایچ آر ڈی نے ’دی اربن لرننگ انٹرنشپ (ٹی یو ایل آئی پی) پروگرام‘ کا آغاز کیا تاکہ یو ایل بی ز اور اسمارٹ سٹیز میں حالیہ گریجویٹس کی سیکھنے کی ضروریات کے ساتھ مواقع مل سکیں۔ یہ پروگرام حالیہ گریجویٹس کو سیکھنے کا تجربہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ریاستوں، یو ایل بی اور اسمارٹ شہروں کو تازہ توانائی اور اہم چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے آئیڈیاز کے ساتھ فائدہ پہنچانے کے دوہرے اہداف کو پورا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ 40,000 سے زیادہ انٹرن شپس پوسٹ کی جا چکی ہیں اور 6,000 سے زیادہ مکمل ہو چکی ہیں۔
************
ش ح۔ا م ۔
(U: 3758 )
(Release ID: 1997393)
Visitor Counter : 4396