وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج پوسا، نئی دہلی میں ہائبرڈ موڈ میں فشریز اور ایکوا کلچر انشورنس پر قومی کانفرنس کی صدارت کی


وزیر موصوف نے تمام ذمہ داران پر زور دیا کہ وہ جہاز کی انشورنس اسکیموں کے لئے رہنما خطوط تیار کرنے کی خاطر اپنی تجاویز اور خیالات کے ساتھ آگے آئیں

مرکزی وزیر نے مستفدین میں گروپ ایکسیڈنٹ انشورنس اسکیم (جی اے آئی ایس)کے چیک تقسیم کئے

محکمہ جاپان اور فلپائن جیسے دیگر ممالک میں ماہی گیروں کے لئے کامیاب انشورنس ماڈلز کا مطالعہ کرے گا اور ان کے تجربات کو مقامی حالات کے مطابق ڈھالا جائے گا: محكمے كے سکریٹری، ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی

Posted On: 17 JAN 2024 5:57PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پرروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج پوسا، نئی دہلی میں ہائبرڈ موڈ میں فشریز اور ایکوا کلچر انشورنس پر قومی کانفرنس کی صدارت کی۔ مرکزی وزیر نے شناخت شدہ مستفیدین کو گروپ ایکسیڈنٹ انشورنس اسکیم (جی اے آئی ایس) کے چیک بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر ڈی او ایف کے سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی، جوائنٹ سکریٹری جناب ساگر مہرا اور محترمہ نیتو کماری پرساد بھی موجود تھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001H3LA.jpg

اپنے خطاب میں جناب پرشوتم روپالا نے تمام ذمہ داران سے جہاز کی انشورنس اسکیموں کے لیے رہنما خطوط تیار کرنے کے لیے اپنی تجاویز اور خیالات کے ساتھ سامنے آنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ گروپ ایکسیڈنٹ انشورنس سکیم (جی اے آئی ایس) کافی کامیاب رہی ہے اور اسی طرح کی کامیابی کو ماہی گیروں کے درمیان فصلوں کی بیمہ اور جہازوں کی بیمہ کے لیے بھی دہرایا جانا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-01-17at6.04.23PM4YFA.jpeg

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ نئی اسکیمیں بناتے وقت آب و ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں سے پیدا شدہ مسائل پر غور کیا جانا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZZKX.jpg

سکریٹری، ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی نے کہا کہ محکمے كی طرف سے  جاپان اور فلپائن جیسے دیگر ممالک میں ماہی گیروں کے لیے کامیاب انشورنس ماڈلز کا مطالعہ کیا جائے گا اور ان کے تجربات کو مقامی حالات کے مطابق ڈھالا جائے گا۔ڈاکٹر لکھی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کمپنیوں سے جہازوں کی انشورنس اسکیموں کو فروغ دے رہی ہے اور اس طرح کی اسکیموں کے لیے مشترکہ پیرامیٹرز پر کام کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فشر کمیونٹی کے ساتھ اعتماد کی کمی کو دور کرنے کے لیے فصل بیمہ کے تحت سکیموں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ سکریٹری نے  گروپ ایکسیڈنٹ انشورنس اسکیم كو 'پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا' کے تحت سب سے پرانی اور کامیاب اسکیم قرار دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003R866.jpg

ایکوا کلچر اور ویسلز انشورنس کانفرنس نے بیمہ کے ساتھ ساتھ ماہی گیری کے شعبے میں مختلف ذمہ داران کو شامل کیا۔ اس تقریب کا مقصد فشریز انشورنس سے متعلق تمام ذمہ داران کے درمیان شراکت داری کو فروغ دینا، باہمی تعاون پر مبنی اقدامات، بہترین طریقوں اور اختراعات کی حوصلہ افزائی کرنا، تحقیق اور ترقی میں اہداف تعین كرنا، کسانوں اور ماہی گیروں کو متاثر کن تجربات اور کامیابی کی کہانیوں کے ذریعے انشورنس کوریج کو قبول کرنے کی ترغیب دینا اور بیداری کو بڑھا کر ماہی گیری برادری کے اندر فشریز انشورنس کی گود لینے کی شرح کو بڑھانا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004BTJ4.jpg

ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور ماہی گیری کے شعبے میں مختلف ذمہ داران، بیمہ کمپنیوں، انشورنس كے میان كاروں اور مالیاتی اداروں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے ماہی پروری کے محکمے نے اس قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس تقریب میں ہونے والی بات چیت سے عمل درآمد کے وسیع فریم ورک، باہمی تعاون اور اختراعی حل (مراعات، مصنوعات کی اختراع وغیرہ) تیار کرنے میں مدد ملے گی جس كے نتیجے میں ماہی گیروں اور آبی زراعت کے کسانوں کے لیے انشورنس پیکجوں کو زیادہ ارزاں اور پرکشش بنایا جا سكتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005RZS2.jpg

جناب روپالا نے کانفرنس کے انعقاد کے لیے محکمے کی ستائش کی جس سے تمام ذمہ داران کو حساس بنانے میں دور تك كامیابی ملے گی۔ وزیر موصوف نے انشورنس سے فائدہ اٹھانے والوں سے بھی بات چیت کی اور ان کی رائے حاصل کی۔صنعت کے ماہرین اور محققین کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میں ایف اے او حکام، سی ایم ایف آر آءی اور سی آءی بی اے کے سائنسدان، آءی سی آءی سی لومبارڈ، اورینٹل انشورنس کمپنی لمیٹڈ، میٹسیافیڈ، کیرالہ اور دی نیو انڈیا ایشورنس کمپنی لمیٹڈ كے  کے نمائندے شامل تھے ۔ کسانوں اور ماہی پروری کی انجمنوں نے ماہی گیری انشورنس حاصل کرنے میں درپیش چیلنجوں سے متعلق اپنے تجربے کا اشتراک کیا۔

کانفرنس میں درج ذیل کلیدی اقدامات کے بارے میں بات چیت ہوئی:

  • ماہی گیری میں انشورنس کے ذریعے خطرے میں کمی۔
  • ہندوستان میں آبی زراعت اور كشتیوں کی انشورنس کے كمی/چیلنجز اور امکانات۔
  • مختلف انشورنس مصنوعات اور ان کی خصوصیات جو ماہی گیری کے شعبے میں لاگو کی جاسکتی ہیں۔
  • ماہی گیری کے لیے فصل کی بیمہ میں معاوضہ پر مبنی اور اشاریہ پر مبنی بیمہ کا موقع۔
  • ماہی گیری میں دوبارہ بیمہ کا کردار۔
  • ماہی گیری کے شعبے میں مائیکرو انشورنس کا کردار۔
  • کم سے کم پریشانی كے ساتھ فوری دعوے کے تصفیہ کے عمل کے  بہترین طریقے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006RVVX.jpg

کانفرنس میں شرکاء میں مچھلی پكڑنے والے اور پالنے والے، فشریز کوآپریٹیو اور پروڈیوسر کمپنیاں، ماہی گیری کے انتظام میں شامل ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سرکاری اہلکار، محققین اور ماہرین تعلیم، كرشی وگیان كیندروں كے نماءندے، انشورنس کمپنیاں اور مالیاتی ادارے، ٹریسیبلٹی اور سرٹیفیکیشن سروس فراہم کرنے والے افسران وغیرہ  شامل تھے۔ متعلقہ گرام پنچایتوں، کرشی وگیان کیندروں، فشریز یونیورسٹیوں اور کالجوں، ریاستوں اور مركزی خطوں كے محكمہ جاتی عہدیداروں وغیرہ سے لوگوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شركت کی۔ کانفرنس میں کل 300 (فیزیكل-100 اور ورچوئل-200) شرکاء نے شرکت کی۔ کانفرنس میں پوری کمیونٹی کے فائدے کے لیے ماہی گیری کے شعبے میں انشورنس کی رسائی کو مضبوط بنانے اور اس كا داءرہ وسیع كرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پیش كیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007WP0B.jpg

***

ش ح۔ ع س ۔ ک ا

 


(Release ID: 1997092) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Hindi , Telugu