زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

نیشنل فارمرز ویلفیئر پروگرام امپلیمنٹیشن سوسائٹی، انڈیا اے آئی اور وادھوانی فاؤنڈیشن کے درمیان آج نئی دہلی میں سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے

Posted On: 17 JAN 2024 7:44PM by PIB Delhi

آج نئی دہلی میں نیشنل فارمرز ویلفیئر پروگرام امپلیمینٹیشن سوسائٹی، ڈیجیٹل انڈیا کارپوریشن کے تحت انڈیا اے آئی اور وادھوانی فاؤنڈیشن کے درمیان سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ ایم او یو پر جناب منوج آہوجا، سکریٹری، ڈاکٹر پی کے مہردا، ایڈیشنل سکریٹری، محترمہ روچیکا گپتا، مشیر (ڈیجیٹل)، جناب سیموئل پروین کمار، جوائنٹ سکریٹری، جناب مکتانند اگروال، ڈائریکٹر (ڈیجیٹل)، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت کے دیگر سینیئر افسران اور وادھوانی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ پالیسی کے سی ای او جناب پرکاش کمار کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

 

جناب منوج آہوجا نے ایڈوائزری، فیڈ بیک اکٹھا کرنے، فصل کی نگرانی، پیداوار کی پیشین گوئی، کیڑوں پر قابو پانے، اور وسائل کی اصلاح میں صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے، اے آئی کے گیم چینجنگ کردار پر زور دیا۔ جناب پرکاش کمار نے مزید خوشحال اور خوراک سے محفوظ مستقبل کے لیے جدت اور علم کے بیج بوتے ہوئے وزارت کے ساتھ ایک اہم سفر شروع کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔

ایم او یو کے مطابق، وادھوانی فاؤنڈیشن اے آئی حکمت عملی بنانے اور اس پر عمل درآمد کرنے میں اہم تعاون فراہم کرے گی۔ فاؤنڈیشن میٹی (MeitY) کے قومی منصوبہ برائے اے آئی کے مطابق، اے آئی سے تقویت یافتہ ڈیجیٹل زراعت کی تبدیلی میں ہندوستان کو عالمی رہنما کے طور پر قائم کرنے میں وزارت کی مدد کرنے کا عہد کرتی ہے۔ یہ تعاون ہندوستان کے زرعی منظر نامے میں ایک اہم لمحے کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں وزارت نے وزارت کے اندر ایک اے آئی سیل کی تشکیل کے ذریعے ڈیجیٹل زراعت کو تبدیل کرنے میں اے آئی کے استعمال کو ادارہ جاتی شکل دی ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کسانوں کے فائدے اور مجموعی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے جدید ترین مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ اے آئی کے انضمام میں ایک اہم قوت کے طور پر، وزارت ہندوستان میں کسانوں کو در پیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ایک مثال قائم کر رہی ہے۔ یہ الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت کے ذریعہ ڈیزائن کیے گئے انڈیا ڈیجیٹل ایکوسسٹم آرکیٹیکچر (InDEA) 2.0 کے نیٹ ورک اپروچ کا تعاون کر رہا ہے۔

اس سفر میں ایک اہم سنگ میل ’کسان ای مترا‘ کی ترقی ہے، جو کہ اے آئی سے تقویت یافتہ چیٹ بوٹ ہے جو پی ایم کسان سمان ندھی اسکیم کے بارے میں کسانوں کے سوالات کو حل کرتی ہے۔ یہ جامع حل، جو ہندی، تامل، اوڈیا، بنگلہ، اور انگریزی میں دستیاب ہے، دیگر سرکاری پروگراموں کی حمایت کے لیے تیار ہو رہا ہے اور 2 ماہ کے اندر 21 لاکھ سے زیادہ کسانوں نے اس تک رسائی حاصل کی ہے۔

اس کے علاوہ، وزارت نجی شعبے کے ساتھ مل کر ایک قومی کیڑوں کی نگرانی کا نظام تیار کر رہی ہے۔ اے آئی اور مشین لرننگ (ایم ایل) ماڈل فصل کے مسائل کا پتہ لگاتے ہیں، کسانوں کو فوری کارروائی کے لیے بروقت معلومات فراہم کرتے ہیں۔ اس اقدام کے نتیجے میں صحت مند فصلوں کی توقع ہے جس سے ممکنہ طور پر پیداوار میں اضافہ ہوگا اور کسانوں کی روزی روٹی میں بہتری آئے گی۔

*************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 3720



(Release ID: 1997083) Visitor Counter : 52


Read this release in: English , Hindi , Telugu