نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

ایشین بدھسٹ کانفرنس برائے امن کی 12ویں جنرل اسمبلی کی افتتاحی تقریب میں نائب صدر کے خطاب کا متن (اقتباسات)

Posted On: 17 JAN 2024 1:10PM by PIB Delhi

ایشین بدھسٹ کانفرنس فار پیس (اے بی سی پی) کی 12ویں جنرل اسمبلی کے لیے نیک تمنائیں اور مبارکباد۔

  آپ سب کا نئی دہلی میں خیرمقدم کرنا ایک بڑے اعزاز کی بات ہے، خاص طور پر چونکہ پانچ دہائیوں کے بعد یہاں ایشین بدھسٹ کانفرنس برائے امن منعقد ہورہی ہے۔ بھارت میں آپ کا استقبال ہےجہاں 6/1 بنی نوع انسانیت قیام کرتی ہے، اس اجتماع کی اہمیت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب دنیا ایک تاریخی اور تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔

  ہم 12ویں اے بی سی پی  جنرل اسمبلی میں ایک بروقت موضوع ‘‘اے بی سی پی – گلوبل ساؤتھ کی بدھسٹ آواز’’کے تحت جمع ہوئے ہیں۔

یہ ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قائدانہ کردار کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جو گلوبل ساؤتھ کی آوازوں کو قوت  بخشتی  ہے۔ جیسا کہ اس کی جی20 صدارت اور ‘‘وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ’’ سے ثابت ہے، ہندوستان دنیا کی تین چوتھائی آبادی والے ملکوں  کے معاملات کی نمائندگی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

جب یہ یادگاری  لوح مجھے دی گئی تو میرے لیے پیرائے بیان مرتب ہوگیا اور یہ اشارہ حاصل ہوا کہ میں بذات خود ایسے لوگوں کےفائدے کے لیے کام کرونگا جو یہاں موجود ہیں اور ساتھ ہی ساتھ پوری دنیا میں موجود ہیں۔ اس میں ایک پیغام مضمر  تھا جو ہر کس وناکس کے لیے اتنا پُراثر اور افادیت کاحامل تھا ، یہ پیغام تھا ‘‘جوہاتھوں میں ہتھیار لیکر جنگ کرتے ہیں ان کا خیرمقدم پھولوں سے کیا جاتا ہے’’۔

  یہ نعرہ سکون بخش ہے کیونکہ بھارت بطور قوم بھگوان بدھ کے اصولوں سے رہنمائی حاصل کرتا ہے۔ یہ پروگرام  اہم ہے کیونکہ ہم ایک ایسے ملک کے دارالحکومت میں جمع ہیں جہاں بدھ مت پیدا ہوا اور دنیا کے الگ الگ حصوں  میں پھیل گیا، بشمول وہ تمام ممالک جو امن کے عظیم مقصد کے لیے اس باوقار بین الاقوامی تنظیم کے رکن ہیں۔

  ہندوستان بھگوان بدھ کی سرزمین ہے۔ جیسا کہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے مناسب طور پر عکاسی کی گئی ہے ‘‘ہمیں اس قوم سے تعلق رکھنے پر فخر ہے جس نے دنیا کو ‘بدھ’ دیا نہ کہ‘یدھ’۔

  ہندوستان اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ دنیا بھر کی نوجوان نسلیں بھگوان بدھ کے بارے میں مزید جانیں اور ان کے نظریات سے تحریک لیں۔

بھارت سرگرم  ہے، خواہ وہ بدھسٹ سرکٹ کی ترقی ہو، بین الاقوامی مسافروں کے لیے بدھ مت کے ورثے کی جگہوں تک رسائی کے لیے رابطے کو بڑھانا ہو، یا انڈیا انٹرنیشنل سنٹر فار بدھسٹ کلچر جیسی کوششیں، یا بھگوان بدھ کے پیغام کو مقبول بنانا۔

  آج دنیا کو ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جو عالمگیر ہیں اور مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کرتے ہیں چاہے وہ موسمیاتی تبدیلی ہو، تنازعہ ہو، دہشت گردی ہو یا غربت۔

انسانیت کو درپیش یہ چیلنجز موجود ہیں اور ان کا مقابلہ مشترکہ عزم اور باہمی تعاون اور اجتماعی نقطہ نظر سے کیا جا سکتا ہے۔ بھگوان بدھ کے اصول ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر تمام فریقوں کو یکجا کرنے کے لیے امید اور روشنی کی کرن سے کم نہیں ہیں۔

اے بی سی پی  جیسے  پلیٹ فارم مشترکہ مستقبل کی تشکیل اور مثبت گفتگو کی سمت طے کرنے میں اہم ہیں۔

اے بی سی پی کی متنوع سرگرمیاں اس کے اراکین کی فعال مصروفیت کا ثبوت ہیں۔

  قوموں اور معاشروں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے آپ کے عزم کا مشاہدہ کرنا خوش آئند ہے۔ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اے بی سی پی کا فعال تعاون دنیا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اس کے جامع اور مستقبل کے بارے میں سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

  مہاتما بدھ کی لازوال حکمت، جو ہماری دنیا کے تانے بانے میں بنی ہوئی ہے، امن کے لیے ایک طاقتور راستہ پیش کرتی ہے۔ ان کی چار عظیم سچائیاں اور ایٹ فولڈ پاتھ ہمیں داخلی امن، ہمدردی اور عدم تشدد کی طرف رہنمائی کرتے ہیں– جو آج کے تنازعات کا سامنا کرنے والے افراد اور قوموں کے لیے ایک تبدیلی کا روڈ میپ ہے۔

  ہم آہنگی کی خواہش رکھنے والی دنیا میں، بدھ کی روشنی سب سے زیادہ نمایاں ہے۔ آئیے ان کی تعلیمات کو اپنائیں اور ایک ایسا مستقبل بنائیں جہاں امن قائم ہو۔ بقائے باہمی کے علاوہ، مہاتما بدھ کی تعلیمات افہام و تفہیم، ہمدردی اور مشترکہ فلاح و بہبود ایک لڑی میں باندھتی ہیں۔ تقسیم سے بھری دنیا میں، ان کی حکمت پہلے سے کہیں زیادہ روشن ہے۔ آئیے ہم رواداری، انصاف اور امن کے لیے مشترکہ عزم کی روشنی کی پیروی کریں، ایک ایسے مستقبل کے لیے راہ ہموار کریں جہاں تمام پروان چڑھیں ، خوبیاں پھلے پھولیں، عظمت روشن ہو۔

ہماری مشترکہ وراثت، اعتقاد، ثقافت اور محبت کے تانے بانے سے مرتب ہوئی ہے  وہ ایک مضبوط دھاگے کا کام کرتی ہے جس طرح بھگوان بدھ نے سب کو ایک کنبے کے طور پر متحدکیا ہے۔ ہم پوری دنیا کو امن کے اسی پیغام سے مزین کرسکتے ہیں۔ تشد نے کبھی انسانیت کو فروغ نہیں دیا اورا من نے کبھی تفریق کے آگے ہتھیار نہیں ڈالا۔

  پورے براعظم میں، بدھسٹ سٹوپا بدھا کی دائمی  حکمت کی بین ثبوت ہیں۔ منتروں اور  تہواروں کی سرگوشیاں ان  کی تعلیمات کی بازگشت کرتی ہیں، جو ہمیں ان کی جائے پیدائش کے طور پر ہندوستان کے کردار کی یاد دلاتا ہے اور صدیوں تک عدم تشدد، امن اور ہمدردی کی علامت ہے۔

  یہ اخلاقیات، جو ہمارے آئین اور قومی نشان میں جھلکتی ہے، ہمیں ان کے پیغام کو دنیا کے ساتھ مشترک کرنے  پر مجبور کرتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے ہندوستان نے ہمیشہ اپنے علم اور حکمت کا اشتراک کیا ہے۔ ہندوستانی آئین کا آرٹ ورک 5,000 سال کی تاریخ کی عکاسی کرتا ہے، خاص طور پر حصہ پنجم میں، جہاں بھگوان بدھ  نے یونین گورننس کے حصے کی تعریف کی ہے۔

  یہ تقرری روشن خیالی کے نظریات کی علامت ہے  اور  ایک پارلیمانی نظام، آزاد عدلیہ، اور طاقت کا توازن - جو ملک کے اعلیٰ ترین اداروں کی رہنمائی کرتا ہے۔

  مہاتما بدھ کی تعلیمات، ہندوستان کی خدمت پر مبنی حکمرانی کی ترغیب دیتی ہیں، شہریوں کی فلاح و بہبود اور شمولیت ، کسانوں اور دیوانگجن کوترجیح دیتی ہیں۔یہ عزم ماحولیاتی پائیداری تک وسیع ہے، جہاں تمام زندگیوں کا باہمی ربط ایک سرسبز مستقبل کے لیے ہندوستان کی وکالت کی رہنمائی کرتا ہے۔

  ہندوستان کی طرف سے شروع کردہ بین الاقوامی شمسی اتحاد اور مشن لائف ای جیسے اقدامات ہمارے  کرہ ٔارض کی فلاح و بہبود کے لیے پائیدار اور صاف توانائی کے استعمال کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔

  گوتم بدھ کا امن، ہم آہنگی اور بقائے باہمی کا پیغام ،نفرت اور دہشت کی قوتوں کے خلاف ہے جو ہماری دنیا کے لئے  خطرہ ہیں۔ لیکن امید ان لوگوں میں رہتی ہے جو انسانیت پر یقین رکھتے ہیں۔ آئیے، بدھ کی حکمت سے رہنمائی حاصل  کرتے ہوئے، نہ صرف ماضی کے آثار کے طور پر، بلکہ مستقبل کے لیے ایک کمپاس کے طور پر اکٹھے ہوں۔

  اخلاقی بے یقینی کے دور میں، ان  کی تعلیمات پائیداری: سادگی، اعتدال اور تمام زندگی کے لیے احترام کا راستہ پیش کرتی ہیں۔ اس باہمی ربط کو  اپناکر، ہم اپنے کرۂ ارض  کے ساتھ ایک ہم آہنگ مستقبل بنا سکتے ہیں۔

  اس 12ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر، آئیے ہم بدھ کی حکمت کے انگارے روشن کریں۔ کیونکہ ان کی روشنی میں، ہم نہ صرف ذاتی امن کو تلاش کرسکتے ہیں، بلکہ ہم آہنگی میں متحد دنیا بنانے کی طاقت بھی تلاش کرسکتے ہیں۔

  ہمارے وزیر اعظم نریندرمودی جی نے بجا طور پر بدھ مت کو ‘‘زمین کی سب سے بڑی طاقت’’کہاہے۔ اس سچائی کواپنا بینر بنائیں ، جیسا کہ ہمیں ، ایشیائی بدھسٹ کانفرنس برائے امن، میں اپنے جذبے کے ساتھ ہمیشہ آگے بڑھنے کا پیغام ملتا ہے۔

یاد رکھیں، بدھ کی تعلیمات ماضی کے آثار نہیں ہیں، بلکہ ہمارے مستقبل کے لیے ایک کمپاس ہیں۔ جیسے جیسے ٹیکنالوجی آگے بڑھ رہی ہے، اس کا درمیانی راستہ - دوستی، اعتدال اور تمام زندگی کے لیے تعظیم کا ایک مشجر- ہمارے اور ہمارے کرۂ ارض کے لیے ایک  دیرپا راستہ پیش کرتی ہے۔ اس کے سوچنے کے عمل کے اصول اور جوہر تمام ماڈل تاریخ کے اس وقت ہیں جب دنیا کو خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز کا سامنا ہے۔

  لہٰذا، آئیے صرف یہاں اکٹھے نہ ہوں، بلکہ مہاتما بدھ کے پیغام کو عملی طور پر آگے بڑھائیں۔ ہمارے غور و خوض کو ایک دوسرے کے ساتھ دوستی کرنے اور پوری انسانیت کی بہتری کے لیے کام کرنے کے اس کے مطالبے کی بازگشت کرتے ہوئے، عمل کے ایک بھرپور پروگرام کو فروغ  دیں۔

خدا کرے کہ یہ اسمبلی ایک مینار بن جائے، ایک ایسے راستے کو روشن کرے جہاں سرحدیں مٹ جاتی ہیں اور مشترکہ افہام و تفہیم کا راج ہوتا ہے۔ مہاتما بدھ کی روشنی ہماری رہنمائی کرے، جو نہ صرف خود کو، بلکہ ہماری دنیا کے تانے بانے کو تبدیل کرے۔

آئیے مل کر ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کریں جہاں امن، خواب نہیں بلکہ مشترکہ کوشش ہو۔ کیونکہ بدھ کی روح میں، ہم جانتے ہیں: اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

جیسا کہ بھگوان مہاتما بدھ نے ہمیں سکھایا، ‘بھوتوسب منگلم ’: جس کا مطلب ہے برکت، ہمدردی اور سب کی فلاح وبہبود۔

شکریہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ف ا۔ع ح۔ ع آ۔ع ن

(U: 3698)



(Release ID: 1996881) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Hindi