قبائیلی امور کی وزارت

وزیر اعظم نے پردھان منتری  جن جاتی آدیواسی نیائے  مہا ابھیان (پی ایم -جنمن) کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی


وزیر اعظم نے پی ایم اے وائی –جی  کے تحت 1 لاکھ پکے مکانات کی تعمیر کے لیے 19 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں پی وی ٹی جی  استفادہ کنندگان کے بینک کھاتوں میں 540 کروڑ روپے کی پہلی قسط جاری کی

وزیر اعظم نے پی ایم -جنمن کے تحت 9 وزارتوں سے متعلق 4769 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی

پی ایم جنمن ،قبائلی عوام کی ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ’پوری حکومت‘ کے نقطہ نظر کی ایک مثال  ہے: جناب  ارجن منڈا

Posted On: 15 JAN 2024 7:15PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملک بھر میں پردھان منتری  جن جاتی آدیواسی نیائے  مہا ابھیان (پی ایم –جنمن) کے استفادہ کنندگان سے خطاب کیا۔ استفادہ کنندگان جنہوں نے وزیر اعظم کے ساتھ براہ راست بات چیت کی وہ چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر سے تھے، جن میں خاص طور پر کمزور قبائلی گروپ (پی وی ٹی جی) کمیونٹیز اور آبادی کی ایک بڑی تعداد ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  پی وی ٹی جی سے استفادہ کرنے والوں کے بینک کھاتوں میں 540 کروڑ روپے کی پہلی قسط دیہی ہاؤسنگ اسکیم - پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین (پی ایم اے وائی) کے تحت 1 لاکھ پکے مکانات کی تعمیر کے لیے جاری کی۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی وی ٹی جی کمیونٹیز کو پچھلے 75 سالوں سے فوائد سے محروم رکھا گیا تھا اور اب حکومت پی ایم-جنمن یوجنا کے ذریعے آخرکار انہیں پکے مکانات، پانی، بجلی، سڑکیں اور موبائل کنیکٹیویٹی، ایم ایم یو، آدھار کارڈ، آیوشمان کارڈ وغیرہ جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی سمت مسلسل کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے ان افسران کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے آؤٹ ریچ کیمپوں کے ذریعے سخت محنت کی اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کی دہلیز پر جا کر انہیں مختلف سکیموں کے فوائد فراہم کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کس طرح حکومت ہند کی مختلف وزارتیں ان انتہائی پسماندہ طبقات کی بہبود کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔

 (تفصیلی ریلیز: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1996220)

پی ایم-جنمن ​​مشن کے تحت مشن موڈ میں کئے جا رہے کام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے ان کے حساس اور توجہ مرکوز انداز کے لیے وزیر اعظم کا جذباتی انداز میں اظہار تشکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پی وی ٹی جی کے 22,500 گاؤں میں سے 17,443 گاؤں نے آج کے پروگرام میں حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YDOV.jpg

جناب منڈا نے کہا کہ ملک کے پہاڑی اور سرحدی علاقوں سمیت دور دراز کے علاقوں میں 2 ماہ کے اندر 8000 سے زیادہ کیمپ لگائے گئے۔ ان کیمپوں میں ملک کی انتہائی پسماندہ قبائلی آبادی کو آدھار کارڈ، آیوشمان کارڈ، پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا فنڈز، کسان کریڈٹ کارڈ، فاریسٹ رائٹس ایکٹ لیز، پی ایم جن دھن یوجنا اکاؤنٹس کھولنے، ذات کا سرٹیفکیٹ، راشن کارڈ اور دیگر خدمات  فراہم کی جائیں گی۔

جناب  منڈا نے اس مشن سے وابستہ تمام متعلقہ مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے 4769 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظور کرنے کے لیے 2 ماہ تک انتھک محنت کی، جن کو آج وزیر اعظم نے منظوری دے دی ہے۔ جس رفتار کے ساتھ تمام وزارتوں نے مل کر کام کیا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے جناب  منڈا نے یقین ظاہر کیا کہ اس مالی سال میں 50فیصد  سے زیادہ اسکیموں کو منظوری دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قبائلی عوام کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت ہند کے ’پوری حکومت‘ کے نقطہ نظر کی ایک بہترین مثال ہے۔

منظور شدہ منصوبے ،پی وی ٹی جی بستیوں اور گاؤں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائیں گے:

 

 

وزارت

سرگرمیاں

حصولیابیاں

بجٹ اخراجات

(کروڑ روپے میں)

مشن ہدف

2023-26

دیہی ترقی کی وزارت

پکے مکانات کی فراہمی

استفادہ کنندگان کے بینک کھاتوں میں 1 لاکھ مکانات کے لیے 540 کروڑ روپے کی پہلی قسط جاری کی گئی۔

2390

 

(2.39 لاکھ روپے/ گھر)

4.90 لاکھ مکانات

رابطہ سڑکیں

1207 کلومیٹر سڑکوں کی منظوری

893

8000 کلومیٹر

جل شکتی کی وزارت

پائپ کے ذریعہ پانی کی فراہمی

پی وی ٹی جی کنبوں والی تمام چھوٹی ہوئی بستیوں کا احاطہ کرنے کے لیے اسکیموں کو منظوری دی گئی

220

چھوٹے ہوئے تمام مکانات

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

موبائل میڈیکل یونٹ

100ایم ایم یوز کو منظوری دی گئی

34

 

 

34 لاکھ روپے (ایم ایم یو)

1000 ایم ایم یوز

وزارت تعلیم

ہاسٹل کی تعمیر اور اس کو چلانے کا کام

100 ہاسٹل کو منظوری دی گئی

275

 

 

 

(@2.75 کروڑ روپے/ہاسٹل)

500

خواتین واطفال کی ترقی کی وزارت

آنگن واڑی مراکز کی تعمیر اور آپریشن

916 آنگن واڑی مراکز کو منظوری دی گئی۔

 

816 جنوری 2024 تک کام کرنا شروع کردیں گے

126

(12@ لاکھ روپے/اے ڈبلیوسی)

2500

قبائلی امور کی وزارت

وی ڈی وی کیز کا قیام

405 کی منظوری

20

(@ پانچ لاکھ روپے /وی ڈی کے)

500

کثیرمقصدی مراکز

450 کی منظوری

276

(60@ لاکھ روپے /ایم پی سی)

1000

بجلی کی وزارت

بغیر بجلی والے  گھروں میں بجلی کی فراہمی

6586 بستیاں، 70263 مکانات منظور ہوئے۔

 

جن میں سے 17 بستیاں/7353 مکانات اب بجلی سے آراستہ ہیں۔

298

باقی تمام گاؤں/ بستیاں

مواصلات کی وزارت

موبائل ٹاوروں کی تنصیب

206 ٹاورز کی منظوری دی گئی جو 503 دیہات کو کور کریں گے۔

243

باقی تمام گاؤں/ بستیاں

میزان

4769

 

 

 

جناب  منڈا نے اس مشن میں اٹھائے گئے کچھ اختراعی اقدامات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ٹرائیفیڈ) نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انٹرپرینیورشپ اینڈ سمال بزنس ڈیولپمنٹ (این آئی ای ایس بی یو ڈی) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹرپرینیورشپ (آئی آئی ای) کے ساتھ مل کر پی وی ٹی جیزکی کاروباری مہارت کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے ٹرائیفیڈ اور آئی ٹی سی کے تعاون سے بھی کام کیا جا رہا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ٹرائیفیڈ نے پی وی ٹی جی خاندانوں سے تقریباً 2.5 کروڑ روپے کی مصنوعات خریدی ہیں اور گزشتہ 2 مہینوں میں قبائلی کاریگر میلوں کا انعقاد کیا ہے، جس میں تقریباً 50 لاکھ روپے کی مصنوعات خریدی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی کے تعاون سے 100 دور دراز علاقوں میں پانی کے قدرتی چشموں کی بحالی کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ جناب منڈا نے بتایا کہ مہاراشٹر میں کمیونٹی فاریسٹ پراجیکٹس کے تحت قبائلی امور اور زراعت کی وزارتوں کی کوششوں سے، جنگلات کے حقوق ایکٹ کے تحت 2.5 لاکھ زمینی  لیز کو کسان سمان ندھی کے پورٹل سے جوڑ دیا گیا ہے۔

اپنے ابتدائی کلمات میں، سکریٹری (قبائلی امور) جناب  ویبھو نائر نے وزیر اعظم اور دیگر معززین کے ساتھ ساتھ ملک بھر سے  ورچوئل وسیلے سے جڑے لاکھوں پی وی ٹی جی لوگوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 45 دنوں سے بھی کم عرصے میں حکومت نے 100 سے زائد اضلاع میں پی وی ٹی جی قبائلی آبادی کی دہلیز پر پہنچ کر انہیں کلیدی فلاحی اسکیموں کے فوائد کے تحت اندراج کیا ہے۔

پچھلے 25 دنوں کی کوششوں کے نتیجے میں نئے آدھار کارڈ (72,141)، آیوشمان بھارت کارڈ (82,417)، پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا (26،668)، راشن کارڈ (31،370)، کسان کریڈٹ کارڈ (19،479)، پی ایم جن دھن یوجنا کھاتے (37,308)، فاریسٹ رائٹس ایکٹ لیز (10,396)، ذات کے سرٹیفکیٹ (49,916) وغیرہ بنائے گئے ہیں۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مقامات کے دور دراز ہونے اور سڑک اور ڈیجیٹل رابطے کی کمی کی وجہ سے بہت سی بستیاں اور افراد کلیدی اسکیموں کے فوائد سے مکمل طور پر محروم  رہ گئے۔

100 سے زائد اضلاع میں بیک وقت پروگراموں  کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر کے مختلف مقامات پر 30 سے ​​زائد کابینہ کے وزراء اور ریاستی وزراء نے شرکت کی۔ معززین میں  تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی اور  صنعت کاری  کے وزیر جناب  دھرمیندر پردھان ، کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور سرکار ی نظام  تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل، ؛ ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی امور  کے وزیر جناب جی۔ کشن ریڈی؛ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، محنت اور روزگار کے وزیر جناب بھوپیندر یادو؛  قانون اور انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ثقافت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال، جل شکتی کے  وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت؛ دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر جناب گری راج سنگھ؛ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر ڈاکٹر وریندر کمار؛ قبائلی امور اور صحت اور خاندانی بہبود کی  وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، قبائلی امور اور جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو،  اطلاعات و نشریات، ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل۔ موروگن اور دیگرشخصیات شامل تھیں۔

وزیر اعظم کی پی ایم جنمن فائدہ استفادہ کنندگان  کے ساتھ بات چیت کے ویڈیو کے لنکس

*******

ش ح  ۔  ع ح

(U: 3649)



(Release ID: 1996569) Visitor Counter : 72


Read this release in: English , Hindi