ریلوے کی وزارت
آر پی ایف نے 2023 میں 12.48 کروڑ روپےکےبقدرمسروقہ ریلوے املاک کو برآمد کیا، 12099 مجرموں کی گرفتاری عمل میں آئی
آر پی ایف اہلکاروں نے2023 میں آپریشن ننھے فرشتے کے تحت 11794 بچوں کو بچایا، 3719 قیمتی جانیں بچائیں
آر پی ایف کی خاتون اہلکاروں نے آپریشن ‘‘ماتری شکتی’’ کے تحت سفر کے دوران 206 بچوں کی پیدائش میں مدد کی۔ اُپلبدھ آپریشن کے تحت سال 2023 کے دوران 5544 دلالوں کو گرفتار کیا گیا
آر پی ایف سفر کے دوران ریئل ٹائم سکیورٹی کی مدد کےضرورت مند افراد کی 2 لاکھ سے زیادہ کالوں کو سنا
Posted On:
15 JAN 2024 6:00PM by PIB Delhi
ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کوآر پی ایف ایکٹ، 1957 کے تحت حکومت ہند کی طرف سے وزارت ریلوے کے تحت تشکیل دیا گیا تھا، تاکہ ریلوے املاک کے بہتر تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے، ریلوے املاک کی نقل و حمل میں رکاوٹ کو دور کیا جا سکے اور ریلوے املاک کے بہتر تحفظ اور سلامتی کے لیے سازگارکوئی اور کام کیا جا سکے۔ آر پی ایف کو ریلوے پراپرٹی (غیر قانونی قبضہ) ایکٹ، 1966 [آر پی (یو پی) ایکٹ]کی دفعہ کے تحت ریلوے املاک کے خلاف جرائم کے مقدمات سے نمٹنے کا اختیار حاصل ہے۔آر پی ایف کو 2004 سے ریلوے مسافروں کی جگہوں اور ریلوے مسافروں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔ یہ فورس ریلوے مسافروں، مسافروں کے مقامات اور ریلوے املاک کی حفاظت، مسافروں کے سفر اور سکیورٹی کو آسان بنانے کے لیے مجرموں کے خلاف مسلسل لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے، خواتین اور بچوں کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے چوکس رہتی ہےاور ریلوے کے علاقوں میں پائے جانے والے بے سہارا بچوں کی بحالی کے لیے مناسب کارروائی کرتی ہے۔ اس فورس کو مرکزی فورس کا امتیاز حاصل ہے جس کی صفوں میں خواتین کا سب سے بڑا حصہ (9فیصد)ہے۔
آر پی ایف کی2023 کے دوران حصولیابیاں۔
آپریشن ‘‘ریل سرکشا’’- اس آپریشن کے تحت، ریلوے املاک کی حفاظت کے مینڈیٹ کے مطابق،آر پی ایف نے ریلوے کی املاک سے متعلق جرائم کے خلاف قانونی کارروائی کی۔ سال کے دوران آر پی ایف نے ریلوے املاک کی چوری کے 6312 کیس درج کیے جن میں 12.48 کروڑ روپے کے بقدر چوری شدہ ریلوے املاک کی بازیابی کی گئی اور 12099 مجرموں کی گرفتاری عمل میں آئی۔
آپریشن ‘‘اُپلبدھ ’’ کے تحت دلالوں کے خلاف کارروائی:- ریلوے کے ریزرو ٹکٹوں کی خریداری عام آدمی کے لئے ایک بہت مشکل کام ہوتاہے کیونکہ دلال ٹکٹوں کو بڑے پیمانے پر الگ رکھ لیتے ہیں۔ آن لائن کنفرم ریلوے ریزرویشن کو الگ رکھنے کے لیے غیر قانونی سافٹ ویئر کے استعمال نے عام آدمی کو کنفرم ٹکٹوں کی دستیابی کو بری طرح متاثر کیا۔ آر پی ایف دلالی (ریلوے ٹکٹوں کی خریداری اور سپلائی کے غیرقانونی کاروبار) میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ اس آپریشن کے تحت 5544 دلالوں کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف 5207 مقدمات درج کیے گئے۔ اس میں آئی آر سی ٹی سی کے 990 سے زیادہ مجاز ایجنٹس شامل ہیں جو غیرقانونی طریقے سے ریزرو ٹکٹوں کو الگ رکھنے میں الگ رکھ رہے تھے۔
آپریشن ننھے فرشتے کے تحت بچوں کو بچایا:-آر پی ایف دیکھ بھال اور تحفظ کے ضرورت مند بچوں کی شناخت اور ان کو بچانے کے نیک کام کو انجام دیتی ہے جو مختلف وجوہات کی بناء پر اپنے خاندان سے بچھڑ جاتے ہیں۔ آ ر پی ایف نے ان بچوں کو،جو ہندوستانی ریلوے کے رابطے میں آئے تھے، دوبارہ ملانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو اپنےخاندان سے کئی وجوہات کی وجہ سے بچھڑ گئے تھے اور ان بچوں کو بچایا گیا ہے جو دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج ہیں۔اس سلسلے میں، ایک زبردست مہم یعنی ٹرینوں/ریلوے اسٹیشن پر دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج بچوں کو بچانے کے لیے ہندوستانی ریلوے ‘ننھے فرشتے’ چلارہی ہے اور اس کے شاندار نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ سال کے دوران 11794 ایسے بچوں کو آر پی ایف اہلکاروں نے بچایا۔
آپریشن اے اے ایچ ٹی کے تحت کے تحت انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی۔ پورے ہندوستان تک پہنچنے والے قومی کیریئر کے محافظ ہونے کے ناطے، انسانی اسمگلنگ کے خلاف ملک کی لڑائی میں آر اے ایف اپنا مشکل کام انجام دے رہی ہے۔ فورس نے ‘‘آپریشن اے اے ایچ ٹی’’ کے نام سے انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایک آپریشن شروع کیا ہے۔ انسانی اسمگلروں کی کوششوں کو روکنے کے لیے ایک موثرمیکانزم کے لیے 2022 میں جاری کیے گئے معیاری طور طریقوں کے مطابق، آر پی ایف کے انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس کو پوسٹ لیول (تھانہ کی سطح) پر ہندوستان کے 740 سے زیادہ مقامات پر فعال کیا گیا تھا۔ سال کے دوران 257 اسمگلروں کو گرفتار کرکے 1048 افراد کو اسمگلروں کے چنگل سے بچایا گیا۔ آر پی ایف نے 06.05.2022 کو رضاکارانہ کارروائی کی ایسوسی ایشن (نوبل انعام یافتہ جناب کیلاش ستیارتھی کی تنظیم) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جسے بچپن بچاؤ آندولن بھی کہا جاتا ہے تاکہ آر پی ایف اور ریلوے کے جوانوں کے چھاپے، بچاؤ اور انسانی اسمگلنگ کے بارے میں معلومات کے اشتراک کے لیے آر پی ایف اور ریلوے کے جوانوں کی استعداد کار میں اضافہ ہو۔
مشن ‘‘جیون رکشا’’:- ایسے واقعات ہوتے ہیں جب مسافر جلدی میں چلتی ٹرین میں چڑھنے / اترنے کی کوشش کرتے ہیں، پھسل کر گر جاتے ہیں اور ٹرین کے پہیوں کے نیچے آنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایسی دیگر مثالیں بھی ہیں جہاں پریشان لوگ جان بوجھ کر چلتی ٹرین کے سامنے آکر خودکشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ سال کے دوران آر پی ایف اہلکاروں نے 3719 قیمتی جانوں کو بچایا۔
آپریشن ‘‘نارکوز’’:- منشیات نہ صرف نوجوانوں کی صحت کو تباہ کرتی ہے بلکہ یہ ملک کی معیشت اور فلاح و بہبود کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔آر پی ایف کو 2019 میں این ڈ ی پی ایس ایکٹ کے تحت تلاشی، ضبطی اور گرفتاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف ریلوے کی مہم پر توجہ دینے کے لیےآر پی ایف نے آپریشن شروع کیا ہے اور تقریباً 40.32 کروڑروپے مالیت کی این ڈی پی ایس کی بازیابی میں کامیابی حاصل کی ہے۔
آپریشن ‘‘امانت’’ کے تحت سامان کی بازیافت اور حوالے کرنا- بہت سے مسافر ٹرین میں سوار ہونے یا ٹرین/اسٹیشن سے نکلنے کے لیے جلدی میں اپنا سارا سامان لینا بھول جاتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار اس طرح کے سامان کو محفوظ کرنے اور انہیں صحیح مالک تک پہنچانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت،آر پی ایف نے تقریباً 39091 سامان برآمد کیا جس کی مالیت 54.43 کروڑ روپے سے زیادہ تھی۔
آپریشن ‘وائلیپ’:-جنگلی حیات اور جانوروں کے اجزاء اور جنگلاتی مصنوعات کی اسمگلنگ فطرت کے خلاف جرم ہے۔ آر پی ایف اس معاملے میں متحرک ہے اور اس نے اس آپریشن کے تحت ریلوے کے ذریعے جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت میں ملوث اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ سال کے دوران محدود جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت کے 13 واقعات کا پتہ چلا اور 16 افراد کو گرفتار کیا گیا۔آر پی ایف اس شعبے میں ڈبلیو سی سی بی اور دیگر فریقوں کے ساتھ مسلسل کام کر رہی ہے۔
آپریشن ‘یاتری سرکشا’-آر پی ایف مسافروں اور ان کے سامان کو محفوظ بنانے کے لیے ایک انتھک مشن پر ہے۔ آپریشن یاتری سرکشا 2022 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ اس سمت میں آر پی ایف کی کوششوں پر فوری توجہ دی جا سکے۔ یہ ہنگامی ردعمل کو بہتر بنا کر نہ صرف مسافروں کی سیکورٹی سے متعلق شکایات کو ریئل ٹائم میں حل کر رہی ہےبلکہ مسافروں سے متعلق جرائم کی روک تھام اور پتہ لگانے کے لیے جی آر پی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
ہنگامی ردعمل
اس پہل کے تحت، آر پی ایف ریلوے کے ذریعے مسافروں کی سلامتی اور محفوظ سفر پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔آر پی ایف ٹول فری نمبر 139 (ایمرجنسی ریسپانس سپورٹ سسٹم نمبر 112 کے ساتھ مربوط) اور دیگر سوشل میڈیا فورمز یعنی ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ کے ذریعے کال پر بھی دستیاب ہے تاکہ مسافروں کی سکیورٹی اور دیگر شکایات کو موصول اور حل کیا جا سکے۔ سال کے دوران آر پی ایف نے اپنے سفر کے دوران ریئل ٹائم سکیورٹی سے متعلق مدد کے ضرورت مندافراد کی 2 لاکھ سے زیادہ کالوں کو سنا۔
مسافروں سے متعلق جرائم کی روک تھام اور اس کا پتہ لگانا
اس آپریشن کے تحت،آر پی ایف ریلوے کے ذریعے مسافروں کی حفاظت اور محفوظ سفر پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ آر پی ایف کے ذریعہ آئی پی سی کے تحت مسافروں سے متعلق جرائم کے کیسوں کا پتہ چلا اور گرفتار افراد کو مزید قانونی کارروائی کے لیے جی آر پی/پولیس کے حوالے کیا گیا۔
آپریشن مہیلا سرکشا کے تحت خواتین کا تحفظ – اکتوبر 2020 سے ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک پر شروع کی گئی ‘میری سہیلی پہل’کو مزید بہتر بنایا گیا ۔ اس اقدام کا مقصد خاتون مسافروں کو، جو تنہا یا نابالغوں کے ساتھ لمبی دوری کی ٹرینوں میں سفر کرتی ہیں، شروع ہونے والے اسٹیشن سے آخری اسٹیشن تک کے پورے سفر کے لیے سکیورٹی اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اس کے نفاذ کے لیے تمام زونل ریلوے میں خواتین آر پی ایف اہلکاروں کی مخصوص ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ فی الحال اس مقصد کے لیے اوسطاً 230 ٹیمیں تعینات کی جا رہی ہیں، جو ہندوستانی ریلوے میں روزانہ اوسطاً 419 سے زیادہ ٹرینوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ میری سہیلی کی ان ٹیموں کو بااختیار بنانے کے لیے، میری سہیلی آئی ٹی ماڈیول کو 2022 میں فعال کیا گیا تھا تاکہ ان ٹیموں کو ان خواتین مسافروں کے ہدف گروپ کی شناخت کرنے میں مدد ملے جن کو تحفظ اورحوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
خاتون مسافروں کی سکیورٹی اور تحفظ ہندوستانی ریلوے کی اولین ترجیح رہی ہے۔ خواتین مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دیگر حفاظتی اقدامات بھی نافذ کیے گئے ہیں جیسے کہ مرد اور خاتون آر پی ایف کے مخلوط عملے کے ذریعے ٹرین اسکارٹنگ ، 866 اسٹیشنوں اور تقریباً 8057 کوچز میں سی سی ٹی وی سسٹم، خواتین کی خصوصی مضافاتی ٹرینوں میں لیڈی اسکارٹس، خواتین کے کوچز وغیرہ غیر مجاز مسافروں کے خلاف باقاعدہ مہم۔
ماتر شکتی آپریشن کے تحت بچے کی پیدائش میں حاملہ خواتین کی مدد- آر پی ایف اہلکار، خاص طور پر خاتون آر پی ایف اہلکار، حاملہ خواتین کی مدد کرنے کے لیے جو ٹرین کے سفر کے دوران دردزہ میں مبتلا ہوتی ہیں، آپریشن ماتر شکتی کے تحت بچے کی پیدائش میں مدد کرتی ہیں۔ سال کے دوران آر پی ایف کی خاتون اہلکاروں نے ایسے 206 بچوں کی پیدائش میں مدد کی۔
آپریشن ‘‘سیوا’’ کے تحت بیمار، زخمی، معذور افراد کی امداد:
اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار بزرگ شہریوں، خواتین، جسمانی طور پر معذور اور بیمار/زخمی افراد کی ٹرینوں اور اس سے منسلک خدمات کے ذریعے یعنی وہیل چیئر، اسٹریچر، طبی مدد، ایمبولینس، ادویات اور بچوں کا کھانا وغیرہ فراہم کرکے مدد کرتے ہیں ۔ سال کے دوران، 57079 سے زیادہ ایسے افراد کو آر پی ایف نے مدد فراہم کی۔
‘سنرکشا’ آپریشن کے تحت ریل آپریشنز کی سیفٹی کو بڑھانے کی کوششیں:
یہ آپریشن مسافروں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ چلتی ٹرین پر پتھراؤ کرنے، ٹرین میں آتش گیر مادہ یا پٹاخے وغیرہ لے جانے میں ملوث مجرموں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ سال کے دوران چلتی ٹرینوں پر پتھراؤ کے 2898 معاملے آر پی ایف نے درج کیے جس کے بعد 1233 افراد کو گرفتار کیا گیا۔آر پی ایف کی طرف سے ریلوے ٹریک کے قریب رہنے والوں کو آگاہ کرنے کے لیے مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے کئی بیداری مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم میں ٹرینوں میں آتش گیر مواد لے جانے والے 370 سے زائد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔
آپریشن‘جنادیش’ کے تحت اسمبلی انتخابات کے دوران تعیناتی
راجستھان، مدھیہ پردیش، تلنگانہ، چھتیس گڑھ اور میزورم کی ریاستوں میں تعینات آر پی ایف دستوں نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے اور اسمبلی/پارلیمانی انتخابات کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے میں مدد کی۔
آپریشن ڈگنٹی کے تحت دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج بالغوں کو بچانا:
اس آپریشن کے تحت نگہداشت اور تحفظ کی ضرورت مند خواتین سمیت بالغوں کو بچایا جاتا ہے جو ریلوے کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں جیسے بھاگے ہوئے، لاوارث، منشیات کے عادی، بے سہارا، اغوا شدہ، چھوٹ جانے والے، لاپتہ، طبی امداد کے ضرورتمند، گرجانےوالے ، ذہنی طور پر معذور ہوتے ہیں ۔ 2023 کے دوران اس طرح کے تقریبا 3492 ایسے افراد کو بچایا گیا۔
آپریشن ریل پرہری کے تحت ٹرینوں کے ذریعے فرار ہونے والے مشتبہ افراد کو پکڑنے میں ریاستی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مدد فراہم کرنا
آر پی ایف کے اہلکاروں کو بڑے اسٹیشنوں پر اپنی اسٹریٹجک پوزیشننگ، ریل نیٹ ورک کے ذریعے ملک کے کونے کونے تک پہنچنے، ان کی کمانڈ اور نگرانی میں ہم آہنگی اور ہنگامی صورت حال پر فوری ردعمل کی وجہ سے الگ اور منفرد فوقیت حاصل ہے۔ یہ اس وقت کام آتا ہے جب کسی خاص ریاست کی ریاستی پولیس اپنے مشتبہ افراد کو کسی دوسری ریاست سے گزرنے والی ٹرینوں کے ذریعے فرار ہوتے ہوئے پاتی ہے۔ مزید یہ کہ قانون سے فرار ہونے والے بہت سے مشتبہ افراد اپنے معمول کی چیکنگ پروٹوکول کے دوران آر پی ایف کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ آپریشن ریل پرہری کے تحت آر پی ایف دیگر پولیس فورسز/ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو ٹرینوں سے فرار ہونے والے مشتبہ افراد کو پکڑنے میں اپنی یو ایس پی کا استعمال کرتی ہے۔ 2023 کے دوران آر پی ایف نے ایسے 493 مشتبہ افراد کو پکڑا اور متعلقہ ایجنسیوں کے حوالے کیا جنہوں نے ریلوے سے باہر جرائم کیے تھے۔
ریلوے پروٹیکشن فورس نہ صرف ریلوے کو مجرموں اور ملک دشمن قوتوں سے محفوظ بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے، بلکہ ‘‘سیوا ہی سنکلپ’’ کے اپنے مشن کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے تاکہ ضرورت مندوں کی مدد کر کے اپنے ‘‘یشولبھسو’’ یا ‘‘عزت کاحصول’’ کے مقصد کو حقیقی جامہ پہنا سکے۔ فورس ملک اور اس کے شہریوں کی سلامتی کے مقصد کے لیے اپنی رسائی اور اثرپذیری کو بڑھانے کے لیے نئے طریقہ کار، ٹیکنالوجی، آلات اور طورطریقوں کا استعمال جاری رکھے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ف ا۔ع ن
(U: 3644)
(Release ID: 1996568)
Visitor Counter : 72