الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

‘‘مالیاتی شعبہ ایک ایسی معیشت کے لیےمحرک ، بنیاد اور ایندھن ہے جو اپنے عزائم کا از سر نو تصور کر رہی ہے’’:وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر


‘‘گزشتہ دہائی کے دوران مالیاتی شعبے میں ٹیکٹونک اور گہرے ڈھانچہ جاتی اصلاحات نے بھارت کی مجموعی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے’’:وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

‘‘آج ہماری ترقی، سرمایہ کاری اور روزگار کی تخلیق کا ایک بڑا حصہ صرف روایتی صنعتوں سے نہیں بلکہ اسٹارٹ اپ سے بھی آرہا ہے’’: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

‘‘ہماری حکومت قانونی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیک سے متعلقہ اختراعات کی خاطر چاہے فنٹیک ہو یا دیگر پلیٹ فارمزتحفظ فراہم کرانے میں یقین رکھتی ہے،’’:وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھرنے آج انڈیا بینکنگ کنکلیو سے خطاب کیا

Posted On: 12 JAN 2024 7:32PM by PIB Delhi

ہنرکے فروغ اور انٹرپرینیورشپ، الیکٹرانکس اور آئی ٹی اور جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج بین الاقوامی اقتصادی مفاہمت کی کونسل کے زیر اہتمام انڈیا بینکنگ کنکلیو سے خطاب کیا۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ ایک دہائی میں بھارت کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹر میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات نے ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے اسٹارٹ اپس کے لیے بے مثال مواقع حاصل ہو رہے ہیں۔وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کس طرح مالیاتی شعبے میں ترقی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے طے کردہ ‘‘وکست بھارت 2047’’حاصل کرنے کے ہدف کے عین مطابق ہے۔

موجودہ دہائی اور ایک دہائی پہلے کے درمیان فرق کو بتاتے ہوئے ، وزیرمملکت راجیوچندر شیکھر نے کہا،‘‘2024 تک، ہم اپنے عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی جی کی طرف سے بیان کردہ ‘وکست بھارت’ کے ہدف  کوحاصل کرنےکے لیے سرگرمی سے کام کر رہے ہیں۔ ماضی کی عکاسی کرتے ہوئے، مجھے 10 سال پہلے ہندوستان  کے بینکنگ سیکٹر کے بارے میں پارلیمنٹ میں اٹھائے گئے ان مسائل کی یاد آتی ہے، جس میں کریڈٹ سوئس کی‘ہاؤس آف ڈیبٹ’ نامی ایک رپورٹ کی طرف اشارہ کیا گیا تھا،جس میں 2012 میں ہندوستانی مالیاتی شعبے میں غیر فعال اور خطرے کے ارتکاز کا انکشاف کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید وضاحت کی،‘‘اس وقت، خیالات اور عزم تو تھا، لیکن کریڈٹ اور سرمایہ حاصل کرنا ناممکن تھا۔ گزشتہ 10 برسوں کے دوران، بھارت، خاص طور پر مالیاتی شعبے میں مودی حکومت کی ٹیکٹونک،گہری  ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں کی وجہ سے، صنعت کاری، اقتصادی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، حکمرانی، اور سیاسی ثقافت میں تبدیلی  کے دور سے گزرا ہے۔ مالیاتی شعبہ ایک ایسی معیشت کے لیے  محرک ،بنیاداور ایندھن ہے جو اپنے عزائم کا از سر نو تصور کر رہی ہے۔’’

قابلیت اور مقداری تبدیلیوں کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیرموصوف نے کہا،‘‘آج ہمارے پاس ایک جامع مالیاتی شعبہ ہے، جس میں ٹیک اور یو پی آئی مائیکرو قرضوں کی تقسیم میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔قرض لینے والے ماحولیاتی نظام نے نمایاں طور پر توسیع کی ہے،جس نے نہ صرف روایتی صنعتوں میں بلکہ انٹرپرینیورشپ میں بھی ترقی،سرمایہ کاری، اور روزگار پیدا کرنے  میں اپنا رول ادا ہے۔ قرض لینے والوں کا ماحولیاتی نظام محض 9-10 گروپوں سے بڑھ کر ایک بڑے ماحولیاتی نظام میں پھیل گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج ہماری ترقی کا ایک بڑا حصہ، ہماری سرمایہ کاری کا بڑا حصہ اور روزگار کے مواقع نہ صرف روایتی صنعتوں سے بلکہ کاروبار کے رجحان سے بھی آرہے ہیں۔ آج ہمارے پاس 1 لاکھ سے زیادہ اسٹارٹ اپس ہیں، اور تقریباً 111  یونیکورنس ہیں ۔ جن کو سرمایہ حاصل کرنے کے لیے زیادہ اہمیت کا حامل نہیں سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے بھی ماضی کے پرانے بینکنگ ماڈلز کا سہارا لیے بغیر سرمایہ اکٹھا کیا ہے۔ تعداد کے حساب سے،بھارت میں بینکوں کی آبادی اور مالیاتی شعبے میں نمایاں طور پر توسیع ہوئی ہے، جس میں 2014 کے مقابلے جی ڈی پی کے لیے کریڈٹ اور مالیاتی شعبے کے حجم میں جی ڈی پی میں زیادہ اعداد و شمار شامل ہیں۔’’

پالیسیوں کو تیار کرنے میں نریندر مودی حکومت کی خاصیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیرمملکت راجیو چندر شیکھر نے زور دےکر کہاکہ ،‘‘ہمارے وزیر اعظم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ پالیسیاں سائز، مقام، یا جنس سے قطع نظر تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ وسیع مشاورت، گفتگو اور مشغولیت کے بعد ہی تیار کی جانی چاہئیں۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہندوستان میں ٹیک سیکٹر کی پالیسیاں ڈی پی ڈی پی یا آئی ٹی قوانین جیسے مستقبل کے لیے تیار ہیں، کی طرز پراس طرح کی وسیع مشاورت کے ذریعے تیار کی گئی ہیں’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-01-12at15.19.47GVM3.jpeg

 

جدت طرازی اور محفوظ ڈیجیٹائزیشن کے لیےتحفظ فراہم کرنے کی اہمیت کے بارے میں، انہوں نے مزید کہا،‘‘جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے ہیں،اس بات کویقینی بنانا نہایت ضروری ہے کہ انٹرنیٹ تمام ڈیجیٹل شہریوں کے لیے محفوظ اور قابل اعتماد رہے۔ ہماری حکومت قانونی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیک سے متعلق ہر اختراع کی خاطر چاہے فنٹیک ہو یا دوسرے پلیٹ فارمز میں تحفظ فراہم کرنے پر پختہ یقین رکھتی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-01-12at15.19.46027N.jpeg

 

*************

ش ح۔ ش م ۔م ش

(U-3608)



(Release ID: 1996199) Visitor Counter : 56


Read this release in: English , Hindi