وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری ،مویشی پروری اورڈیری کی وزارت  کے سکریٹری ڈاکٹر ابھی لکش لیکھی نے ماہی پروری اسٹارٹ   اپ کے ایکوسسٹم پرتبادلہ خیال کے لئے ورچوئل طریقے سے ماہی پروری اورآبی زراعت  کے شعبوں سے منسلک اسٹارٹ اپ اور کاروباریوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی


ماہی پروری کا محکمہ   ماہی گیری کے شعبے کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کو  اجاگر کرنے کے لئے صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے  

Posted On: 12 JAN 2024 7:30PM by PIB Delhi

ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت(ایم اوایف اے ایچ اینڈ بی ) کے محکمہ ماہی پروری کے سکریٹری نے 12 جنوری 2024کو ماہی پروری کے اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج کے فاتحین اور دیگر فشریز اسٹارٹ اپس کے ساتھ ان کی پیشرفت کو سمجھنے، خدشات کو دور کرنے اور مزید مدد کے لیے راہوں کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک ورچوئل میٹنگ کی صدارت کی۔ا سٹارٹ اپس نے اس پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھایا تاکہ این ایف ڈی بی  اورآئی سی اے آر سمیت کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ آگے اور پیچھے روابط کے لیے تعاون اور سپورٹ کے ممکنہ شعبوں کو پیش کیا جا سکے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا ہب اور ڈپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ (ڈی پی آئی آئی ٹی ) کے ساتھ مل کر، محکمہ ماہی پروری  نے فشریز ایکو سسٹم میں اہم شراکت کرنے والے اسٹارٹ اپس کی شناخت کرنے ، انعام دینے  اور ان کی خدمات کا اعتراف کرنے کے لیے فشریز اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج شروع کیا۔ چیلنج کے لئے 121 اسٹارٹ اپس کی طرف سے درخواستیں  موصول ہوئیں ، جس میں چار شناخت شدہ مسائل کے بیانات کو حل کیا گیا، اور سخت تشخیص کے بعد، 12 اسٹارٹ اپس کو چیلنج کے فاتح کے طور پر منتخب کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UUZI.jpg

میٹنگ کے دوران سکریٹری جناب ابھی لکش لیکھی نے اپنے کلیدی خطاب میں ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے ماہی پروری کے محکمے کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات جیسے کہ نیشنل فش فارمرز ڈے، گلوبل فشریز کانفرنس - 2023 کا پہلا ایڈیشن پر روشنی ڈالی اور  فشریز اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے مسلسل مدد فراہم کئے جانے پرزوردیا۔

جوائنٹ سکریٹری (اندرونی ماہی پروری ) جناب  ساگر مہرا نے اختراع کو فروغ دینے کے لیے اسٹارٹ اپس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ملک میں ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں نئے دور کے اسٹارٹ اپس کی ترقی میں مدد کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ اس بات کو  مزیداجاگرکیاگیا کہ 31 دسمبر 2023 تک، ماہی گیری کے شعبے میں 96اسٹارٹ اپس  ڈی پی آئی آئی ٹی  کے ذریعہ تسلیم شدہ ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003NYUK.jpg

جوائنٹ سکریٹری (میرین فشریز) محترمہ نیتو کماری پرساد نے اپنے خطاب میں ماہی گیری کے شعبے میں موجود خلاء کو اجاگر کیا، جس میں اسٹارٹ اپس کے ذریعے بڑی مداخلتیں کی جاسکتی ہیں ۔ان  مداخلتوں /اقدامات کو چار حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: خوراک کی قیمت میں کمی، معیاری بیج کی دستیابی، ای کامرس پلیٹ فارمز و مارکیٹنگ اور آراے ایس  میں ٹیکنالوجی  مداخلت وغیرہ۔

بات چیت کے دوران نمائندوں اور تاجروں نے ماہی پروری کے محکمے کے اقدامات کو سراہا جس میں انہیں اپنی اختراعات کو ظاہر کرنے اور ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے لیے مختلف پلیٹ فارم فراہم کیے گئے۔

بات چیت کے دوران تقریباً 24 اسٹارٹ اپس نے اپنے خیالات کا اظہار کیا،ڈی اوایف ،آئی سی اے آر، این ایف ڈی بی ، ایف ایس آئی  اورانویسٹ انڈیا  کے 100 سے زائد شرکاء نے  ورچوئل طریقے پراس میں شمولیت اختیار کی۔ اسٹارٹ اپس نے مارکیٹنگ سپورٹ، آئی سی اے آر اداروں سے ٹیکنالوجی/پروڈکٹ ویلیڈیشن سپورٹ، سیکٹرل ڈیٹا ٹرینڈز تک رسائی، فارورڈ اور بیکورڈ لنکیج کے لیے ریاست کے ساتھ تعاون،  تجرباتی پروگراموں  کے لیے مالی مدد اور محکمہ ماہی پروری کے تحت مختلف اسکیموں کے ذریعے توسیع کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ مصنوعی چٹان کے نظام، بلیو کریڈٹس، ماہی گیری کے شعبے کے لیے پلیٹ فارم آف پلیٹ فارموں وغیرہ جیسے کئی نئے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003NYUK.jpg

اے آرایس ، چیف ایکزیکیٹوانچارج اور سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر، این ایف ڈی بی  ڈاکٹر ایل نرسمہا مورتی نے بحث کے مرکز توجہ  شعبوں کا خلاصہ کیا اور محکمہ ماہی پروری کے اس عزم کو یقینی بنایا کہ وہ اسٹارٹ اپس کو ان کے خدشات کو دور کرنے میں تعاون جاری رکھے اورجی 2بی اور بی 2بی  دونوں کے تعاون کو آسان بنانے کے لیے اسٹارٹ اپس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ متواتر توجہ مرکوز مکالمے کا اہتمام کرے۔

چونکہ ہم اس شعبے میں نمو اور ترقی کو تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہندوستان میں ماہی گیری کے شعبے کے مستقبل کی تشکیل کے لیے اختراعی خیالات کا انضمام بہت اہم ہے۔ فشریز سیکٹر میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم زور پکڑ رہا ہے، صنعت کاروں نے صنعت میں مختلف چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی اور اختراعی طریقوں سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ماہی پروری کا محکمہ (ڈی اوایف ) ہمارے ملک میں ماہی گیری کے مستقبل کو تشکیل دینے کی کوشش میں، ماہی گیری کے شعبے میں اسٹارٹ اپس اور اختراعات کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

خوراک کی حفاظت، غذائیت اور روزی روٹی  کے حصول میں  ماہی پروری اور آبی زراعت کی صنعت کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت ہند اس شعبے کی مجموعی ترقی اور نمو کے لیے اہم قدم اٹھا رہی ہے۔ انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے پر خصوصی توجہ کے ساتھ، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری  کی وزارت (ایم اوایف اے ایچ اینڈ ڈی ) ایسے اقدامات میں سب سے آگے ہے جو ماہی گیری کے شعبے میں انقلاب لانے میں اسٹارٹ اپس کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔

*********

 (ش ح۔م  م ۔ع آ)

U-3605



(Release ID: 1996197) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi