ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جی آر اے پی کے آپریشنلائزیشن کے لیے سی اے کیو ایم ذیلی کمیٹی نے کل شام سے دہلی-این سی آر کی ہوا کے معیار کے اچانک بگڑنے کے پیش نظر آج صبح ایک ہنگامی میٹنگ بلائی اور اس کے مطابق ہوا کے معیار کے منظرنامے کا جائزہ لیا


ذیلی کمیٹی نے مشاہدہ کیا کہ دہلی کے اے کیو آئی میں ناموافق موسمی حالات جیسے ہوا کی بہت کم رفتار، نمی کی سطح میں اضافہ، کم اختلاط کی اونچائی اور مقامی آلودگی کے ذرائع بشمول گزشتہ 24 گھنٹوں میں بڑے پیمانے پر کھلے عام جلنے کی وجہ سے تیزی دیکھی گئی ہے۔ آج  صبح 10بجےاور 11بجے، دہلی کا اوسطاے کیو آئیبالترتیب 458 اور 457 رہا

ذیلی کمیٹی نے مزید غور کیا کہ دہلی کے اوسطاے کیو آئی (> 450) میں اضافہ آئی ایم ڈی/آئی ٹی ایمکی پیشن گوئی کے مطابق زیادہ دیر تک نہیں رہ سکتا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ مسلسل ناموافق موسمیاتی اور موسمی حالات کی وجہ سے ، کچھ دنوں تک بڑے پیمانے پر 'شدید' زمرے (401-450) میں رہے گا

ذیلی کمیٹی نے ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے پورے این سی آر میںجی آر اے پیکے تیسرے مرحلے کے مطابق 8 نکاتی ایکشن پلان کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا

نظرثانی شدہجی آر اے پی-’شدید' ہوا کے معیار کےتیسرے  مرحلےکے تحت تصور کیے گئے تمام اقدامات،این سی آرمیں متعلقہ تمام ایجنسیوں کے ذریعہجی آر اے پی کے پہلے سےنافذپہلے اور دوسرے مرحلے کے تمام اقدامات پر فوری طور پر عملدر آمد کیا جائے

سی اے کیو ایمشہریوں سے تعاون کرنے اورجی آر اے پیکے سٹیزن چارٹر پر عمل کرنے کی اپیل کرتا ہے

این سی آر ریاستوں کے آلودگی کنٹرول بورڈوں (پی سی بی)سمیتجی آر اے پیکے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار ایجنسیاں اور ڈی پی سی سی نےجی آر اے پیکے  پہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے علاوہجی آر اے پیکے تیسرے مرحلے کے تحت کارروائیوں کے کامیاب اور سخت عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیےغور کیا

سی اے کیو ایم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور آنے والے دنوں میں مستقل بنیادوں پر ہوا کے معیار کے منظر نامے کا جائزہ لے گا

Posted On: 14 JAN 2024 1:42PM by PIB Delhi

گزشتہ شام سے دہلی-این سی آر کی ہوا کے معیار کے اچانک بگڑ جانے کے پیش نظر، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان(جی آر اے پی) کو چلانے کے لیے ذیلی کمیٹی نے ایک ہنگامی میٹنگ بلائی۔ آج صبح. ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کے مجموعی منظر نامے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ڈی/آئی ٓئی ٹی ایم کے ذریعہ دستیاب موسمیاتی حالات اور ہوا کے معیار کے اشاریہ کی پیشین گوئیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ دہلی کا مجموعی طور پر ہوا کا معیار انڈیکس(اے کیو آئی) دیکھا گیا ہے۔ ناموافق موسمی حالات جیسے ہوا کی بہت کم رفتار، نمی کی سطح میں اضافہ، کم اختلاط کی اونچائیوں اور مقامی آلودگی کے ذرائع بشمول پچھلے تقریباً 24 گھنٹوں کے دوران اورآج  صبح 10بجے اور 11بجے، دہلی کے لیے اوسط اے کیو آئی  کی وجہ سے ہوا بالترتیب 458 اور 457رہا۔  تاہم ذیلی کمیٹی نے مزید غور کیا کہ دہلی کے اوسطاے کیو آئی (> 450) میں اضافہ آئی ایم ڈی / آئی ٹی ایم کی پیش گوئی کے مطابق زیادہ دیر تک نہیں رہ سکتا ہے اور توقع ہے کہ کچھ دنوں تک  مسلسل ناموافق موسمی اور موسمی حالات کی وجہ سےیہ بڑی حد تک 'شدید' زمرہ (401-450) میں رہے گا۔

ہوا کے معیار کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے، اور خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں، ذیلی کمیٹی نے آج ان تمام اقدامات کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے جیسا کہ نظرثانی شدہ جی آر اے پیکے تیسرے مرحلے کے تحت تصور کیا گیا ہے۔ 'شدید' ہوا کا معیار (دہلی کا اے کیو آئی 401-450 کے درمیان)، آج پورے این سی آر میں فوری اثر کے ساتھ۔ یہ این سی آر میں پہلے سے نافذ جی آر اے پی کےپہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت حفاظتی/ پابندی والی کارروائیوں کے علاوہ ہے۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی آر اے پی اور آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بی) کے تحت اقدامات کونافذ کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جی آر اے پی کے تیسرے مرحلے کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے ساتھ ساتھ جی آر اے پی کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

جی آر اے پی کے تیسرےمرحلے کے مطابق ایک 8 نکاتی ایکشن پلان آج سے پورے این سی آر میں فوری طور پر نافذ ہوگا۔ اس 8 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں اور این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈوں کے ذریعہ عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات  حسب ذیل ہیں:

  1. سڑکوں کی میکانائزڈ/ویکیوم پر مبنی سڑکوں کی صفائی کی فریکوئنسی کو مزید تیز کریں۔
  2. سڑکوں اور راستوں بشمول ہاٹ اسپاٹس، شدید آمد و رفت والی راہداریوں پرآمد و رفت کے اوقات سے پہلے، دھول دبانے والی اشیاء کے ساتھ روزانہ پانی کے چھڑکاؤ کو یقینی بنائیں اور جمع شدہ دھول کو مخصوص جگہوں/ لینڈ فلز میں مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنائیں۔
  3. پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کو مزید تیز کریں۔ مصروف ترین اوقات علاوہ  میں سفر کی حوصلہ افزائی کے لیے امتیازی شرحیں متعارف کروائیں۔
  4. تعمیراتی اور مسمار کرنے کی سرگرمیاں:
  1. پورے این سی آر میں تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں پر سخت پابندی لگانا، سوائے مندرجہ ذیل زمروں کے پروجیکٹوں کے:
  1. ریلوے خدمات / ریلوے اسٹیشنوں کے منصوبے
  2. میٹرو ریل خدمات اور اسٹیشنوں کے منصوبے
  3. ہوائی اڈے اوربین ریاستی بس ٹرمینل
  4. قومی سلامتی/ دفاع سے متعلق سرگرمیاں/ قومی اہمیت کے منصوبے؛
  5. ہسپتال/صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات
  6. عوامی منصوبے جیسےشاہراہیں ، سڑکیں، فلائی اوور، اوور پل، پاور ٹرانسمیشن/تقسیم، پائپ لائن وغیرہ۔
  7. صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے منصوبے وغیرہ۔
  8. ذیلی سرگرمیاں، جو اوپر دیے گئے منصوبوں کے زمرے کے لیے مخصوص اور ان کی تکمیل کرتی ہیں۔

نوٹ: اوپر دی گئی رعایت سی اینڈ ڈی ویسٹ مینجمنٹقوانین ، دھول سے بچاؤ/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کے ساتھ مشروط ہو گی جس میں اس سلسلے میں وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی کمیشن کی ہدایات کی تعمیل بھی شامل ہے۔

 (ii) مندرجہ بالا (i) کے تحت مستثنیٰ منصوبوں کے علاوہ، دھول پیدا کرنے والی/ فضائی آلودگی کا باعث بننے والیسی اینڈ ڈی سرگرمیوں پر اس مدت کے دوران سختی سے پابندی عائد کی جائے گی:

  • کھدائی اور بھرنے کے لیے زمین کا کام بشمول بورنگ اور ڈرلنگ کے کام۔
  • تمام ساختی تعمیراتی کام بشمول فیبریکیشن اور ویلڈنگ کے کام۔
  • مسمار کرنے کا کام۔
  • پروجیکٹ کے مقامات کے اندر یا باہر کہیں بھی تعمیراتی سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ۔
  • خام مال کی منتقلییا تو دستی طور پر یا کنویئر بیلٹ کے ذریعہ، بشمول فلائی ایش۔
  • کچی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت۔
  • بیچنگ پلانٹ کا آپریشن۔
  • کھلی کھائی کے نظام کے ذریعے سیوریج لائن، واٹر لائن، نکاسی آب کا کام اور بجلی کی تاریں بچھانا۔
  • ٹائلوں، پتھروں اور فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا اور ٹھیک کرنا۔
  • پیسنے کی سرگرمیاں۔
  • ڈھیر لگانے کا کام۔
  • واٹر پروفنگ کا کام۔
  • پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کا کام وغیرہ۔
  • سڑک کی تعمیر/مرمت کے کام بشمول فٹ پاتھوں/پاتھ ویز اور مرکزی کناروں وغیرہ کو ہموار کرنا۔

 (iii) این سی آر میں تمام تعمیراتی پروجیکٹوں کے لیے، غیر آلودگی پھیلانے والی / دھول پیدا کرنے والی سرگرمیوں جیسے کہ پلمبنگ کے کام، برقی کام، کارپینٹری سے متعلق کام اور اندرونی فرنشننگ/ فنشنگ/ سجاوٹ کے کاموں ( پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کے کاموں کو چھوڑ کر) کی اجازت ہوگی۔ جاری ہے.

  1. پتھر کولہو کے آپریشنز کو بند کر دیں۔
  2. این سی آر میں تمام کان کنی اور متعلقہ سرگرمیاں بند کر دیں۔
  3. این سی آر ریاستی حکومتیں / جی این سی ٹی ڈی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں بی ایس III پٹرول اور بی ایس  IV ڈیزلایل ایم وی  (4 پہیہ گاڑیوں) کے چلانے پر سخت پابندیاں عائد کرے گی۔
  4. ریاستی حکومتیں این سی آر اور جی این سی ٹی ڈی کلاس پنجم تک کے بچوں کے لیے اسکولوں میں فزیکل کلاسز بند کرنے اور آن لائن موڈ میں کلاسکے انعقاد کا فیصلہ لے سکتے ہیں۔

مزید،سی اے کیو ایم این سی آر کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جی آر اے پی اقدامات کے مؤثر نفاذ میں تعاون کریں جس کا مقصد خطے میں ہوا کے مجموعی معیار کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیے ہے اور جی آر اے پی کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:

  • چہل قدمی کریںیاکم دوری کے لیے سائیکل استعمال کریں۔
  • ایک صاف ستھرا سفر کا انتخاب کریں۔ کام یا پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے لیے سواری کا اشتراک کریں۔
  • وہ لوگ، جن کیحالت گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہے، وہ گھر سے کام کر سکتے ہیں۔
  • کوئلہ اور لکڑی کو گرم کرنے کے لیے استعمال نہ کریں۔
  • گھر کے انفرادی مالکان کھلےمیں جلانے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی عملے کو الیکٹرک ہیٹر (سردیوں کے دوران) فراہم کر سکتے ہیں۔
  • کاموں کو  منظم کریں اور دوروں کو کم کریں۔

جی آر اے پی کا نظر ثانی شدہ شیڈول کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اورhttps://caqm.nic.in کے ذریعہ اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ت ع(

3584

 



(Release ID: 1995996) Visitor Counter : 60


Read this release in: English , Hindi , Telugu