ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کے زیر اہتمام 2024 كی موسمیاتی کانفرنس ‘‘ڈی کوڈنگ دی گرین ٹرانزیشن فار انڈیا’’
یہ كانفرنس ذمہ داران کے ساتھ جاری مصروفیت کو مضبوط کرنے کے رُخ پر ایک قدم ہے
جدت، تحقیق اور کلائمیٹ اسٹارٹ اپس کو بڑے پیمانے پر پھیلانے کی ضرورت ہے تاكہ آب و ہوا کے تعلق سے تمام عہد اور تمام ذمہ داران كے تقاضوں كی تكمیل ہو خواہ وہ پالیسی ساز ہوں، نجی شعبے ہوں، سرمایہ کار یا صنعت۔ اسی كے ساتھ كثیر جہتی ترقیاتی بینكوں کو فنانس کی رسائی کو بڑھانے کے لیے جدید حل پر کام کرنا چاہئے:سکریٹری، وزارتِ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی
ہندوستان سرمایہ کو بشمول نجی سرمایہ كاری اور آمیزش والی سرمایہ كاری کے ذریعہ متحرک کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہندوستان کی جی 20 صدارت نے راستہ ہموار كر دیا ہے: جی 20 شیرپا
Posted On:
12 JAN 2024 4:09PM by PIB Delhi
آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق 2024 كی کانفرنس كا جس کا عنوان تھا "ڈی کوڈنگ دی گرین ٹرانزیشن فار انڈیا" 12 جنوری 2024 کو ممبئی، مہاراشٹر میں انعقاد ہوا۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کے زیر اہتمام اس تقریب میں مالی وسائل اور تکنیکی صلاحیتوں کو متحرک کرنے میں نجی شعبے، موسمیاتی ٹیک اسٹارٹ اپس اور ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے اہم کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس کا مقصد حکومتی کوششوں سے فائدہ اٹھانا، سول سوسائٹی اور کمیونٹیز کو شامل کرنا اور جدید موسمیاتی خدمات اور موافقت کی ٹیکنالوجیاں تیار کرنا تھا۔ اس کانفرنس کا انعقاد ڈیلیوری پارٹنر یو این ڈی پی انڈیا کے ساتھ گرین کلائمیٹ فنڈ ریڈینس پروگرام کے تحت کیا گیا تھا اور نالج پارٹنر آوانا کیپٹل نےاس کی تائید کی تھی۔
افتتاحی اجلاس میں موجود اہم شخصیات میں محترمہ لینا نندن، سکریٹری ماحولیات، جناب امیتابھ کانت، جی 20 شیرپا، جناب کے راجہ رمن، چیئرمین، آءی ایف ایس سی اے، جناب مائیک ہینکی، امریکی قونصل جنرل اور جناب نادر گودریج، چیئرمین اور ایم ڈی، گودریج انڈسٹریز اور چیئرمین، گودریج ایگرویٹ شامل تھے۔
محترمہ لینا نندن، سکریٹری ماحولیات نے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والے شدید واقعات کے عالمی اثرات پر روشنی ڈالی اور فوری کارروائی، منصوبہ بندی اور مالیاتی طور پر متحرک ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے گرین کریڈٹ پروگرام سمیت وزارت کے اقدامات کو بیان کیا۔ لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایكومارك لیبلنگ کے تصور کو باخبر صارفین کے انتخاب کے لیے دوبارہ ایجاد کیا گیا ہے۔ محترمہ نندن نے انشورنس اور خطرے میں کمی لانے، كلاءمیت اسٹارٹس اپس كے آغاز کو مرکزی دھارے میں لانے اور انہیں صنعت اور کاروباری ماڈلز تک فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ بائیو ماس کے استعمال اور فضلہ کے انتظام جیسے اقدامات آب و ہوا کی کارروائی کے لیے قابل غور ہیں۔
جناب امیتابھ کانت نے پانچ اہم شعبوں: قابل تجدید توانائی، توانائی کے ذخیرے، برقی نقل و حرکت، توانائی کی کارکردگی اور سرکلر معیشت پر زور دیتے ہوئے، صنعت کاری، شہر کاری اور ترقی کے ہندوستان کے ابھرتے ہوئے مسائل سے رجوع كیا۔ انہوں نے لاگت کی بچت اور مسابقت میں اضافے کے لیے مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں میں توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ جناب کانت نے كثیر جہتہ ترقیاتی بینك، آءی ایف آئیز، اور مخیر حضرات کے کردار پر زور دیا کہ وہ ہائی رسک آب و ہوا کے منصوبوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے بہتر منافع اور خاطر خواہ سرمایہ حاصل کرنے کے لیے سرکاری اور نجی فنڈز کے امتزاج کی تجویز پیش کی اورگرین ہائیڈروجن اور ذخیرہ کرنے کے نظام کی صلاحیت پر بھی روشنی ڈالی۔
کانفرنس نے 2070 تک مُضر اخراج سے مكمل نجات حاصل کرنے، توانائی کے نظام کو تبدیل کرنے کے لیے گرین ٹرانزیشن سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرنے، سی او 2 کے اخراج کو کم کرنے، قدرتی وسائل کے تحفظ، حیاتیاتی تنوع میں اضافے اور سماجی طور پر منصفانہ اور جامع انداز میں آب و ہوا کی لچک کو بڑھانے کے ہندوستان کے روڈ میپ پر زور دیا۔ حکومت، وینچر کیپیٹلسٹوں، کارپوریٹوں، اور صنعت کاروں کے کرداروں کو سامنے لاتے ہوئے ملك میں موسمیاتی مالیات کے موجودہ منظر نامے پر روشنی ڈالی گئی۔ بات چیت کا محور موسمیاتی ٹیکنالوجی کے ماحولیاتی نظام میں فنانسنگ کو فروغ دینے کی حکمت عملیوں پر بھی تھا جس كی خلل ڈالنے والی صلاحیت سے ابھرتے ہوئے حل پر زور دیا گیا۔
کانفرنس میں پائیداری سے منسلک فنڈز، رسک شیئرنگ کی سہولیات اور رعایتی فنانسنگ پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ مجموعی طور پر اس تقریب میں پائیدار، موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز اور طریقوں کی ترقی اور اپنانے کو فروغ دینے كیلئے مختلف شعبوں کے ذمہ داران کو تعاون اور شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے اکٹھا کیا گیا تھا ۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1995673)
Visitor Counter : 85