عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جموں و کشمیر انتظامی خدمات کے افسران کے لیے دو ہفتے کے صلاحیت سازی پروگرام (سی بی پی) کا مسوری میں این سی جی جی کے مقام پر افتتاح کیا گیا


پروگرام میں 38 سینئر افسران حصہ لے رہے ہیں، اب تک 318 افسران کو این سی جی جی کی طرف سے تربیت دی جا چکی ہے

حکومت ہند کے این سی جی جی کے ڈی جی اور ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب  وی سری نواس نے پروگرام کا افتتاح کیا

انہوں نے جموں و کشمیر میں ڈیجیٹل کے شعبے میں کایاپلٹ کردینے والی  تبدیلی کے سفر پر روشنی ڈالی جس میں ای-اُنّت پورٹل پر 1080 ای- خدمات دستیاب کرائی گئی ہیں

انہوں نے حکمرانی میں ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے  کے لیے حالیہ برسوں میں جموں و کشمیر کی کی گئی ترقی پر مزید زور دیا

Posted On: 10 JAN 2024 5:40PM by PIB Delhi

نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی)،یعنی اچھی حکمرانی کا قومی مرکز حکومت ہند کا ایک اعلیٰ سطحی خود مختار ادارہ ہے۔ جس نے جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران کے لیے مختلف صلاحیتوں کے تحت کام کرنے والے 38 سینئر افسران کے لیے صلاحیت سازی کا  آٹھواں پروگرام شروع کیا ہے۔

افتتاحی اجلاس کی صدارت نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اور سکریٹری، محکمہ اصلاحات اور عوامی شکایت (ڈی اے آر پی جی) جناب وی سری نواس نے کی۔ اپنے خطاب میں، وی سری نواس نے کہا کہ این سی جی جی  اور حکومت جموں و کشمیر کے درمیان ایم او یو کے تحت این سی جی جی  میں  جموں اینڈ کشمیر اے ایس افسران کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام شروع کیے جا رہے ہیں اور اب تک 318 افسران نے این سی جی جی  میں پروگراموں میں شرکت کی ہے۔ جموں و کشمیر میں ڈیجیٹل شعبے میں انقلابی تبدیلی کے سفر میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے جس میں 1080 ای- خدمات ای-اُنّت پورٹل پر دستیاب کرائی گئی ہیں۔ ڈی اے آر پی جی- حکومت جموں و کشمیر کا تعاون کئی شعبوں میں کامیاب رہا ہے۔

جناب وی سری نواس نے پروگرام کے ڈیزائن پر زور دیا، جس کے تحت  نامور مقررین کے بصیرت افروز خیالات کے ذریعے افسران کو ایک نیا نقطہ نظر فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارا تربیتی اقدام ابھرتے ہوئے  حکمرانی  کے منظر نامے سے ہم آہنگ ہے، جو تکنیکی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے جو شہریوں کو بااختیار بناتی ہے، جوابدہی کو یقینی بناتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ روزمرہ کے کاموں میں بھی شفافیت لاتی ہے‘‘۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر افسران کی تربیت میں این سی جی جی کی کوششوں پر مزید تبادلہ خیال کیااورحکمرانی  میں ٹیکنالوجی کے کردار اور موثر حکمرانی کے لیے اپ ڈیٹ رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔

اپنے اختتامی کلمات میں، جناب  وی سری نواس نے افسران کو جموں و کشمیر میں اسمارٹ سٹی پروگرام، ای-اُنّت: جموں و کشمیر میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا، اسکل انڈیا مشن: جموں و کشمیر کے نوجوان، اور جموں و کشمیر میں ای- آفس پروگرام جیسے موضوعات پر اجتماعی طور سے کام  کرنے کی ترغیب دی۔ پروگرام کے بعد افسران ان موضوعات کے تحت جھلکیاں اور پریزنٹیشنز پیش کریں گے۔

A person sitting in a chair in front of flagsDescription automatically generated

این سی جی جی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کورس کوآڈینیٹر ڈاکٹر اے پی سنگھ نے کورس کی ایک مختصر تفصیل پیش کی۔ کورس میں آراضی  کا حصول، معاوضہ اور بازآبادکاری  : ایک جائزہ، 2030 تک پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے نقطہ نظر، حکومت میں مصنوعی ذہانت، صنف اور ترقی: پالیسیاں اور طرز عمل، حکومت سے حکمرانی: نیا سرکاری نظم و نسق، حکمرانی  کا بدلتا ہوا مثالی نمونہ، موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع پر اس کے اثرات: پالیسیاں اور عالمی طرز عمل، جی ای ایم: سرکاری خریداری میں شفافیت لانا، قدرتی آفات سے نمٹنے میں ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانا، خواہش مند ضلعی پروگرام، ڈیجیٹل حکمرانی اور سرکاری خدمات کی فراہمی، اسکل انڈیا: پالیسی اور طرز عمل، آیوشمان بھارت: شہریوں کے لیے حفظان صحت  کو یقینی بنانا، سوامیتو: آراضی کے ریکارڈ کے بندوبست ، گردشی معیشت ، ویجیلنس ایڈمنسٹریشن، ہندوستان میں دیہی علاقوں میں  صفائی ستھرائی، پروجیکٹ کی منصوبہ بندی، عمل درآمد اور نگرانی- جل جیون مشن، پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ ساتھ ہندوستانی پارلیمنٹ اور وزیر اعظم سنگھرالیہ کے دورے شامل ہیں۔

صلاحیت سازی کے پورے پروگرام کی نگرانی کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر اے پی سنگھ، ایسوسی ایٹ کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مکیش بھنڈاری، پروگرام اسسٹنٹ جناب  سنجے دت پنت اور این سی جی جی کی  صلاحیت سازی کی مستعد ٹیم کرے گی۔

A group of people posing for a photoDescription automatically generated

قابل ذکر ہے کہ حکومت ہند کی طرف سے 2014 میں قائم کیے گئے نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس کو ہندوستان اور دیگر ممالک کے سرکاری ملازمین کو تربیت دینے کا اختیار حاصل ہے۔ مرکز نے کئی سالوں میں بنگلہ دیش، کینیا، تنزانیہ، تیونس، گیمبیا، مالدیپ، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویت نام، بھوٹان، اور میانمار سمیت مختلف ممالک کے افسران کو کامیابی سے تربیت فراہم کی ہے۔

*****

U.No.3463

(ش ح ۔ ع م  - ر ا)


(Release ID: 1994929) Visitor Counter : 105


Read this release in: English , Hindi