پنچایتی راج کی وزارت

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ 9 جنوری 2024 کو نئی دہلی میں صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے میں پنچایتی راج اداروں کے کردار پر ایک روزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کریں گے


25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 200 سے زیادہ شرکا قومی ورکشاپ میں شرکت کریں گے

Posted On: 08 JAN 2024 7:55PM by PIB Delhi

 دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ 9 جنوری 2024 کو دہلی  میں صنفی بنیاد پر تشدد (جی بی وی) سے نمٹنے میں پنچایتی راج اداروں کے کردار پر ایک روزہ قومی ورکشاپ کا ورچوئل افتتاح کریں گے ۔ اس ورکشاپ کا اہتمام پنچایتی راج کی وزارت نے یو این ایف پی اے (اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ) انڈیا کے تعاون سے کیا ہے۔

ورکشاپ کا مقصد جی بی وی سے متعلق مسائل کو کم کرنے اور حل کرنے میں پی آر آئی کے منتخب نمائندوں کے کردار پر تبادلہ خیال کرنا اور ریاستی پنچایتی راج محکمہ ، این آئی آر ڈی اینڈ پی آر ، ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آر ، پنچایتی راج تربیتی اداروں اور پنچایتوں میں بیداری پھیلانا ہے۔ ورکشاپ میں کم عمری کی شادی، انسانی اسمگلنگ، جنسی استحصال، گھریلو تشدد وغیرہ جیسے حساس معاملات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ورکشاپ کا مقصد صنفی بنیاد پر تشدد (جی بی وی) سے نمٹنے کے لیے تفہیم کو گہرا کرنا اور اجتماعی کوششوں کو بڑھانا ہے۔ جی بی وی سے متعلق کلیدی شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے ، شرکاء روک تھام کی حکمت عملی ، حمایت کے میکانزم ، اور احترام اور مساوات کی ثقافت کو فروغ دینے کی اہمیت میں بصیرت حاصل کریں گے۔

جناب گری راج سنگھ افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے۔ پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج، دیہی ترقی محکمہ کے سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ، پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار، پنچایتی راج کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب وکاس آنند اور یو این ایف پی اے انڈیا کی ریزیڈنٹ نمائندہ محترمہ اینڈریا ایم ووجنر بھی افتتاحی سیشن سے خطاب کریں گے۔ پنچایتی راج، ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آر کے ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران، پنچایتی راج اداروں کی منتخب خواتین نمائندے، عہدیدار اور دیگر اسٹیک ہولڈروں بھی ایک روزہ ورکشاپ میں حصہ لیں گے۔ اس موقع پر جناب گری راج سنگھ کے ذریعہ منتخب نمائندوں کے لیے ایک ہینڈ بک – صنفی بنیاد پر تشدد سے پاک پنچایتوں کے لیے ورچوئل طور پر جاری کی جائے گی۔

افتتاحی اجلاس کے دوران جن موضوعات پر روشنی ڈالی جائے گی ان میں شامل ہیں:

  1. صنفی بنیاد پر تشدد سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں پی آر آئیز کی استعداد کار بڑھانے میں یو این ایف پی اے کا کردار

  2. نچلی سطح پر جی بی وی سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی کوششوں کو مضبوط بنانا

  3. جی بی وی سے نمٹنے میں کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز (سی بی اوز) / سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کا کردار

  4. صنفی بنیاد پر تشدد کی روک تھام کے لیے کمیونٹی پر مبنی اقدامات کو فروغ دینا (جی بی وی)

پنچایتی راج ادارے / دیہی بلدیاتی ادارے سماجی تبدیلی کو فروغ دینے اور اس طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس ورکشاپ میں پنچایتی راج اداروں / دیہی بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں ، پالیسی سازوں ، سی بی اوز / این جی اوز اور موضوعاتی ماہرین سمیت اہم اسٹیک ہولڈروں کو یکجا کیا جائے گا تاکہ صنفی بنیاد پر تشدد سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے پنچایتی راج اداروں کا فائدہ اٹھانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

ورکشاپ کے دوران دیہی ترقی کی وزارت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، وزارت داخلہ، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے سینئر افسران اور پراڈان (پروفیشنل اسسٹنس فار ڈیولپمنٹ ایکشن)، ٹی آر آئی ایف (ٹرانسفارمنگ رورل انڈیا فاؤنڈیشن) اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

ص دن بھر کی ورکشاپ کے دوران نفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے میں پنچایتی راج اداروں / کمیونٹی پر مبنی تنظیموں کا کردار ، نچلی سطح پر سول سوسائٹی تنظیموں کو شامل کرکے صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے ، نچلی سطح پر خواتین اور لڑکیوں کی اسمگلنگ سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں پنچایتی راج اداروں کا کردار ، نچلی سطح پر صنفی بنیاد پر تشدد سے متعلق مسائل کو کم کرنے اور حل کرنے میں پنچایتوں کے منتخب نمائندوں کا کردار جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اس ورکشاپ سے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایل ایس ڈی جی) کی لوکلائزیشن کے خواتین دوست پنچایت تھیم پر مربوط کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی، جو نچلی سطح پر پائیدار اور جامع ترقی کے حصول کی سمت میں پنچایتی راج کی وزارت کی طرف سے اٹھایا گیا ایک اہم اور قائدانہ قدم ہے۔ نچلی سطح پر حکمرانی میں خواتین کی قیادت کو بااختیار بنانے، صنفی عدم مساوات اور صنفی بنیاد پر تشدد کو دور کرنے اور ٹارگٹڈ اقدامات کو نافذ کرکے، دیہی برادریاں سب کے لیے زیادہ منصفانہ اور لچکدار مستقبل تشکیل دے سکتی ہیں۔ ان کوششوں کی کامیابی کا انحصار اسٹیک ہولڈروں کے اجتماعی عزم پر ہے جو خواتین کو بااختیار بنانے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کی لوکلائزیشن کے مقصد کی حمایت کرتے ہیں۔

پس منظر

بھارت نے مختلف بین الاقوامی کنونشنوں اور معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ، جن میں خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خاتمے سے متعلق کنونشن (سی ای ڈی اے ڈبلیو - 1979) اور بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن (سی آر سی -1989) شامل ہیں۔ بھارت نے 2030 کے ترقیاتی ایجنڈے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے بھی عہد کیا ہے۔ لہذا برادریوں اور معاشرے میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ وزارت نے پنچایتی راج اداروں کی استعداد کار میں اضافے کے ذریعے 2030 تک پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے ایجنڈا اور پالیسیاں وضع کرنے کے لیے ایک موضوعاتی فریم ورک اپنایا ہے۔

پائیدار ترقیاتی اہداف (ایل ایس ڈی جیز) کی لوکلائزیشن کا موضوع 9: خواتین دوست گاؤں کا مقصد خواتین اور بچیوں کے لیے تحفظ، تحفظ، معاشی اور جامع ترقی اور سماجی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ صنف پر مبنی منصوبہ صنفی انصاف کو یقینی بنائے گا اور صنفی مساوات کو فروغ دے گا۔ امتیازی سماجی اصولوں اور طریقوں کو دور کرنا، خواتین اور لڑکیوں کی اقدار میں اضافہ کرنا؛ جس سے یقینی طور پر ایس ڈی جی 5 کے حصول میں مدد ملے گی۔

گرام پنچایت ڈیولپمنٹ پلان میں گرام پنچایت کے ساتھ اور اس کے ذریعے دیہی مرکزی سماجی و اقتصادی مداخلت کے لیے مختلف لائن محکموں کے ولیج ایکشن پلان / فلیگ شپ اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے۔

صنفی بنیادوں پر تشدد سے نمٹنے میں پی آر آئیز کا کردار:

  1. تمام دستیاب وسائل کو یکجا کرکے خواتین دوست منصوبے کی تیاری

  2. کمزور / پسماندہ لوگوں کے لیے قانونی خواندگی اور مشاورت کی خدمات اور قانونی امداد کو فروغ دینا

  3. خواتین اور لڑکیوں کے مسائل کو حل کرنے اور فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے مہیلا سبھا کا انعقاد

  4. خواتین کے لیے ہنرمندی کی ترقی اور ذریعہ معاش کے مواقع کو فروغ دینا

  5. منتخب خواتین نمائندوں کے لیے قائدانہ تربیتی پروگرام

  6. سیفٹی آڈٹ کے ذریعے خواتین اور لڑکیوں کے لیے محفوظ جگہیں پیدا کرنا

  7. جینڈر بیسڈ پلان کو یقینی بنانے کے لیے جی پی ڈی پی میں خواتین کے مسائل کا انضمام

  8. کثیر شعبہ جاتی سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے ذریعے پی آر آئی-سی بی او ہم آہنگی کو مضبوط بنانا

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 3397



(Release ID: 1994349) Visitor Counter : 96


Read this release in: Marathi , English , Hindi