بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ہندوستان کی پہلی اندرونی آبی گزرگاہوں کی ترقیاتی  کونسل نے، دریائی کروز سیاحت کی ترقی کے لیے 45000 کروڑ روپے فراہم کرنے کا عہد کیا ہے


اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعہ مال برداری کی تجارت میں ، 500 ایم ٹی پی اے کی شرح  پر 400 فیصد کا اضافہ ہوگا؛، جی ایم آئی ایس میں 15200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا عزم

جناب سربانند سونووال نے کولکتہ میں آئی ڈبلیو ڈی سی میں ’ہرت ناؤکا ‘ رہنما خطوط اور ’دریائی کروز سیاحت کے روڈ میپ 2047‘ کا آغاز کیا

اندرون ملک آبی گزرگاہوں میں صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، جی ایم آئی ایس میں15200 کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے

سیاما پرساد مکھرجی پورٹ کی نمایاں تبدیلی کی کارکردگی سامنے آئی ہے۔ مالی سال24-2023 میں 550 کروڑروپے کا خالص منافع حاصل کرنےکا مقصد

Posted On: 08 JAN 2024 5:24PM by PIB Delhi

کولکتہ میں  اندرون ملک آبی شہراہوں کی ترقیاتی کونسل (آئی ڈبلیو ڈی سی) کا پہلا ایڈیشن ،ملک کے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی صلاحیت کو بڑھانے اورجامع  عملیت کو بڑھانے کی کوششوں کے مقصد کے ساتھ اختتام پذیر ہوا،جس کے دوران بہت سی کامیابیاں پہلی مرتبہ حاصل کی گئیں۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں، ریاستوں کی وزارتی نمائندگیوں کے ساتھ ساتھ، پالیسی سازوں اور صنعت کے رہنماؤں سمیت اہم متعلقہ فریقین نے شرکت کی۔

ملک میں اقتصادی ترقی اور تجارت کے راستے کے طور پر، اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو فعال کرنے کے مقصد کے ساتھ، اس میٹنگ نے ملک میں دریائی کروز سیاحت کی ترقی کے لیے  45000 کروڑروپے کی سرمایہ کاری کا عہد کیاہے۔ اس قابل ذکر  رقم میں سے ایک اندازے کے مطابق 35000 کروڑروپے، کروز جہازوں کے لیے اور 10000 کروڑ روپے امرت کال کے آخریعنی 2047 میں کروز ٹرمینل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی یعنی کے لئے رکھے گئے ہیں ۔ اکتوبر 2023 میں ممبئی میں منعقدہ گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس) میں 15200 کروڑ روپے حاصل ہوئے ہیں۔ اس سے 400 فیصد سے زیادہ کی شرح نمو درج ہونے کا امکان ہے، جس سے حجم 500 ملین ٹن سالانہ (ایم ٹی پی اے) تک بڑھ جائے گا۔ جناب سونووال نے آج کولکتہ میں آئی ڈبلیو ڈی سی کے افتتاحی اجلاس میں ’ہریت ناؤکا‘ رہنما خطوط اور ’ریور کروز ٹورازم روڈ میپ، 2047‘کا بھی آغاز کیا۔

 

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب سونووال نے کہا،’’ہندوستان 2014 سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں متاثر کن طور پر ترقی کر رہا ہے۔ نیلگوں معیشت کی بے پناہ صلاحیتوں کا ادراک ہونا چاہیے کیونکہ ہم نیلگوں معیشت میں لیڈر بننے کی سمت کام کر رہے ہیں، جوکہ مودی جی کا وژن ہے۔ ان لینڈ واٹر ویز ڈویلپمنٹ کونسل کا تصور ہمارے بھرپور، پیچیدہ اور متحرک آبی گزرگاہوں کو نئے سرے سے بحال کرنے کے مقصد کے ساتھ رکھا گیا تھا۔ پرانے زمانے سے آبی گزرگاہیں، معاشی ترقی اور انسانی تہذیب کی ترقی کا ذریعہ رہی ہیں۔ تاہم، خوشحالی کے یہ شاندار ثابت شدہ راستے کئی دہائیوں تک نظر انداز کیے گئے، جس کے نتیجے میں ملک کی انمول دولت کا ضیاع ہوا۔ ہماری آبی گزرگاہوں کو بحال کرنے کے لیے،آئی ڈبلیو ڈی سی ایک جدید نقطہ نظر، واضح حکمت عملی کے ساتھ کوشش کر رہا ہے اور امرت کال کے اختتام تک ایک آتم نر بھر بھارت کے لیے پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے مقصد کی جانب گامزن ہے۔

آئی ڈبلیو ڈی سی میں، اضافی 26 آبی گزرگاہوں میں صلاحیت کو فعال کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا گیاہے، جو 8 آبی گزرگاہوں کی آپریشنل طاقت سے دریائے کروز کی سیاحت کے لیے موزوں ہے۔ اسی دوران رات کے قیام کے ساتھ کروز سرکٹس کی تعداد 17 سے بڑھا کر 80 کردی جائے گی۔ اندرون ملک آبی گزرگاہوں میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کی کوشش میں، ریور کروز ٹرمینلز کی تعداد کو 185 تک بڑھایا جائے گا، جو کہ 15 ٹرمینلز کی موجودہ طاقت سے 1233 فیصد اضافہ ہے۔ بہتر سرکٹس کی صلاحیت کی بنیاد پر، رات کے قیام کے ساتھ کروز سیاحتی ٹریفک کو 2047 تک 5000 سے بڑھا کر 1.20 لاکھ تک لے جایا جائے گا۔ اسی طرح 2047 تک قومی آبی گزرگاہوں پر بغیر رات کے قیام کے مقامی کروز سیاحتی ٹریفک کو 2 لاکھ سے بڑھا کر 15 لاکھ تک کر دیا جائے گا۔

اس میٹنگ میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور سیاحت کے مرکزی وزیر مملکت جناب شری پد نائک اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر نے بھی شرکت کی۔ آئی ڈبلیو ڈی سی میں ریاستی حکومتوں کے وزراء، اعلیٰ سرکاری افسران اور دیگر اہم متعلقہ فریقین  نے بھی شرکت کی۔آئی ڈبلیو ڈی سی کا اہتمام، ہندوستان کی اندرون ملک آبی شاہراہوں کی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) نے کیا تھا، جو  بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، حکومت ہند کے تحت ہندوستان میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے لیے نوڈل ایجنسی ہے ۔ یہ ایک روزہ ملاقات ، جہاز ایم وی گنگا کوئین پر کولکتہ ڈاک کمپلیکس میں ہوئی۔

 

جناب  سونووال نے مزید کہا کہ’’اندرونی آبی گزرگاہیں ترقی کی شریانیں ہیں، اور اندرون ملک آبی شاہراہوں کی ترقیاتی کونسل(آئی ڈبلیو ڈی سی) ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے ہمارے عزم میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتی ہے۔ پی ایم مودی کی قیادت میں اور مشترکہ کوششوں اور جامع  اقدامات کے ساتھ، ہمارا مقصد اندرون ملک آبی نقل و حمل کے شعبے میں پائیدار ترقی اور نمو کو فروغ دیتے ہوئے ،مواقع کے مکمل  دائرہ کار کو کھولنا ہے۔ ’ہرت ناؤکا - اندرون ملک جہازوں کی سبز منتقلی کے لیے رہنما خطوط‘ کے آغاز کے ساتھ،ایم او پی ایس ڈبلیو ہمارے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے لیے ایک پائیدار اور ماحول دوست مستقبل کی جانب سفر کا آغاز کرتا ہے۔ روڈ میپ میں مختلف کروز اقسام کے لیے 30 پلس اضافی ممکنہ راستوں کی نشاندہی کی گئی تھی، جس میں طویل اور مختصر، تفریحی اور ورثے کے حصے شامل ہیں، تاکہ تمام سیاحوں کو راغب کیا جا سکے۔ روٹ ڈویلپمنٹ، مارکیٹنگ کی حکمت عملی، انفراسٹرکچر کی ترقی اور نیویگیشن  سمیت ایک ایکشن پلان اور روڈ میپ ، اس طرح کے اضافی دریائی کروز کو تیار کرتے ہوئے مؤثر طریقے سے آگے بڑھنے کے لیے بھی تیار ہے۔

کولکتہ میں سیاما پرساد مکھرجی بندرگاہ، جو 2014 میں خسارے میں تھی، کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس سال یہ 2023-24 کے لیے550 کروڑ روپےسے زیادہ کا خالص اضافی محصول  حاصل کرے گا۔

حکومت نے،آئی ڈبلیو ٹی کے کردار کو بڑھانے کے لیے اپنے وژن کے مطابق، گنگا-بھاگیرتھی-ہوگلی ندی کے نظام (این ڈبلیو1) کی ترقی کے لیے فلیگ شپ جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی) سمیت مختلف اقدامات شروع کیے ہیں۔ اس پروجیکٹ نے کارگو،رو-رو ، اور مسافروں کی فیری کی نقل و حرکت پر توجہ مرکوز کی۔ ساتھ ہی کمیونٹی جیٹیوں کے ذریعے چھوٹے دیہاتوں کو شامل کیا گیا۔ مزید برآں، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے مخصوص اہداف مقرر کیے ہیں، جس کا مقصد آئی ڈبلیو ٹی کے ماڈل شیئر کو 2فیصد سے بڑھا کر 5 فیصدکرنا ہے، جیسا کہ میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 میں بیان کیا گیا ہے۔ ہدف میں موجودہ آئی ڈبلیو ٹی کو میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 کے مطابق کارگو کا حجم ~ 120 ایم ٹی پی اے سے 500  ایم ٹی پی اے تک  بلند کرنا بھی شامل ہے۔

آبی گزرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں پیش رفت میں وارانسی، صاحب گنج اور ہلدیہ میں ملٹی موڈل ٹرمینلز کا قیام شامل ہے، جس سے علاقائی رابطے میں اضافہ ہو گا۔ کالوگھاٹ انٹر موڈل ٹرمینل بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حمل کی سہولت اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے خاطر خواہ پیش رفت کر رہا ہے۔ فراق میں ایک نئے نیوی گیشنل لاک کی تکمیل سے آبی گزرگاہوں کی بحری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ 60 سے زیادہ کمیونٹی جیٹیوں کی جاری تعمیر مقامی رابطے اور رسائی کے عزم کو واضح کرتی ہے۔ یہ کامیابیاں اجتماعی طور پر آبی گزرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں کارکردگی، رابطے اور مقامی ترقی کو فروغ دیتی ہیں۔

اندرون ملک آبی نقل و حمل (آئی ڈبلیو ٹی) نے بحری جہازوں کے لیے برقی، ہائبرڈ، ہائیڈروجن، اور مشتق (جیسے امونیا یا میتھانول) پروپلشن ایندھن کے استعمال کو فروغ دینے کا ایک منفرد موقع فراہم کیا۔ ابتدائی مرحلے میں آٹھ الیکٹرک کیٹاماران جہازوں کی تعیناتی کے ساتھ ایک جامع اقدام کیا گیا۔ ان جہازوں کو تزویراتی طور پر یاتریوں کی سیاحت کے لیے رکھا گیا تھا، جس میں دو قومی آبی گزرگاہ-1 پر ایودھیا، وارانسی، متھرا اور دو قومی آبی گزرگاہ-2 پر گوہاٹی میں تعینات تھے۔آئی ڈبلیو ٹی ملک میں لاجسٹکس اور مسافروں کی نقل و حرکت کے منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 24 ریاستوں میں 22000 کلومیٹر سے زیادہ پھیلے ہوئے، 111 مطلع شدہ قومی آبی گزرگاہوں کے ساتھ؛ آئی ڈبلیو ٹی نقل و حمل کے ایک مؤثر متبادل کے طور پر ابھراہے۔

میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 ،ہندوستان کی 7500 کلومیٹر کی ساحلی پٹی، اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے اس کے اہم نیٹ ورک اور ساحلی اضلاع میں، براہ راست شعبہ جاتی ہم آہنگی اور جامع ترقی اور روزگار پر بین شعبہ جاتی ضرب اثر کے ساتھ حقیقی ترقی کے امکانات کی نمائندگی کرتا ہے۔ میری ٹائم امرت کال وژن 2047 کے تحت، آئی ڈبلیو ٹی کی ترقی کے لیے 46 اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں ساحلی جہاز رانی اور اندرون ملک آبی نقل و حمل کے ماڈل شیئر کو بڑھانے کے لیے اہم اقدامات میں بندرگاہ پر مبنی جمع مراکز کی تشکیل، ساحلی پیداوار کے قریب ساحلی برتھوں کی تخلیق /ڈیمانڈ سینٹرز، روڈ/ریل/آئی ڈبلیو ٹی کنیکٹیویٹی/توسیع کے منصوبے شامل ہیں ۔

************

ش ح۔ ا ع ۔ م ش

 (U: 3389)



(Release ID: 1994302) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Assamese