جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے،وزارت جل شکتی کا اختتام سال کاجائزہ


جنوری، 2023 میں 11 کروڑ دیہی گھریلو نل کے کنکشن سے دسمبر، 2023 میں تقریباً 14 کروڑ نل کنکشن تک،جل جیون مشن نے 2023 میں کئی سنگ میل عبور کیے


صدر جمہوریہ ہند نے 36 خاتون واش چیمپیئن کو ‘سوچھ سوجل شکتی سمان’ 2023 سے نوازا

سال 24-2023 میں، جل جیون مشن کے نفاذ کے لیے 70,000 کروڑ روپے کی مجموعی بجٹ امداد

بھارت میں 90فیصد دیہاتوں کو سوچھ بھارت مشن – گرامین (3 جنوری 2024 کو) کے تحت او ڈی ایف پلس قرار دیا گیا

او ڈی ایف پلس گاؤں میں 400فیصد کا اضافہ، دسمبر 2022 میں 1 لاکھ گاؤں سے دسمبر 2023 میں او ڈی ایف پلس گاؤں کی تعداد برھ کر5 لاکھ سے زیادہ ہوگئی

سوچھتا ہی سیوا مہم 15 ستمبر 2023 سے 2 اکتوبر 2023 تک 109 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی بڑے پیمانے پر شراکت حاصل کی، جس میں روزانہ اوسطاً 3 کروڑ شراکت کے ساتھ 53 کروڑ لوگوں نے ‘سوچھتا کے لیے شرم دان’ کیا

Posted On: 05 JAN 2024 6:12PM by PIB Delhi

جل شکتی کی وزارت کے تحت پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کا محکمہ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے مطابق ‘سوچھ سوجل’ ملک بنانے کے وژن اور مشن کو حاصل کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔ محکمہ کی فلیگ شپ اسکیموں میں جل جیون مشن(جے جے  ایم) شامل ہے، جس کا مقصد ہندوستان کے تمام دیہی گھرانوں کو انفرادی گھریلو نل کے کنکشن کے ذریعے پینے کا محفوظ اور مناسب پانی فراہم کرنا ہے اور سوچھ بھارت مشن گرامین (ایس بی ایم-جی) جس کا مقصد عالم گیر صاف صفائی کو جاری رکھنا ہے، ملک بھر میں کوریج، اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہے کہ کھلے میں رفع حاجت سے پاک رویے کو برقرار رکھا جائے، کوئی بھی پیچھے نہ رہے، اور بصری صفائی کے ساتھ ساتھ دیہات میں ٹھوس اور مائع فضلہ کے محفوظ انتظام کے لیے مداخلت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔

سال 2023 کے دوران، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ نے جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن - گرامین دونوں کے تحت کئی نئے اقدامات کیے ہیں اور اہم نتائج/ سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ 2023 میں محکمہ کی چند اہم کامیابیاں درج ذیل ہیں:

1-جل جیون مشن

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ اگست 2019 میں شروع کیا گیا جل جیون مشن ایک تبدیلی کی پہل ہے جو تمام دیہی گھرانوں کو پینے کا محفوظ اور وافر پانی فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ پچھلے چاربرسوں میں، اس مشن نے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے، جس نے نلکے کے پانی کے کنکشن والے 13.91 کروڑ گھرانوں تک رسائی حاصل کی ہے اور دیہی برادریوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ 2023 میں مشن نے کئی سنگ میل عبور کیے اور سال کے آغاز میں 11 کروڑ کنکشن سے سال کے آخر تک تقریباً 14 کروڑ نل کنکشن تک ترقی کی۔ 24-2023میں، اب تک حکومت ہند نے مالی سال 2023-24 میں جل جیون مشن کے نفاذ کے لیے 26 اہل ریاستوں کو 45,841.39 کروڑروپے جاری کیے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001F6G0.jpg

ایک جامع نقطہ نظر کے ذریعہ، جے جے ایم ہندوستان کے دیہی منظر نامے میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی کے لیے ایک  محترک بن گیا ہے۔ مشن نے صحت اور حفظان صحت پربھی  اپنا اثر ڈالا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے جون 2023 میں ایک اہم رپورٹ جاری کی جس میں ہندوستان میں ‘ہر گھر جل’ پروگرام کے کافی فوائد کو اجاگر کیا گیا۔ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ملک کے تمام گھرانوں کے لیے پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے سے اسہال کی بیماریوں سے ہونے والی تقریباً 400,000 اموات کو روکا جا سکتا ہے اور ان بیماریوں سے متعلق تقریباً 14 ملین ڈس ایبلٹی ایڈجسٹڈ لائف ائیر (ڈی اے ایل وائی) کو روکا جا سکتا ہے۔ صرف اس کامیابی کے نتیجے میں تخمینہ لاگت میں101 بلین  امریکی ڈالر تک کی بچت ہوگی۔ تجزیہ اسہال کی بیماریوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے کیونکہ یہ واش سے منسوب بیماری کے بوجھ کی اکثریت کا سبب بنتا ہے۔ مطالعہ میں اس حقیقت کو سامنے لایاگیا ہے کہ جل جیون مشن میں حکومت ہند کی سرمایہ کاری کا صحت پر نمایاں اثرپڑا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025WAT.jpg

 

صحت سے متعلق فوائد کے علاوہ، جے جے ایم میں نچلی سطح پر روزگار پیدا کرنے کی بھی بڑی صلاحیت ہے۔آئی آئی ایم بنگلور کی طرف سے 11 اگست 2023 کو جاری کردہ ایک مطالعہ میں جل جیون مشن کی تعمیراتی مرحلے میں 2.8 کروڑ افرادی سال اور آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے سالانہ 11.8 لاکھ افرادی سال کے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا اندازہ لگایا گیا۔

پانی کے معیار کی نگرانی اور سرویلانس کی حیثیت

پانی کے معیار کو یقینی بنانا جل جیون مشن کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ فراہم کردہ پانی مناسب معیار کا ہے، یہ پروگرام منبع اور ترسیل کے مقامات پر پانی کے نمونوں کی باقاعدہ جانچ کو فروغ دیتا ہے۔ ملک میں پانی کی جانچ کرنے کی کل 2,113 لیباریٹریز ہیں۔ ان میں سے 1,381 این اے بی ایل سے تسلیم شدہ ہیں۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیباریٹریاں اب عوام کے لیے پانی کے نمونوں کی معمولی شرح پر جانچ کے لیے کھلی ہیں۔ 24-2023 میں، اب تک، لیبارٹریوں میں 54 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی جا چکی ہے۔

خواتین کی شرکت کو فروغ دینے کے لیے، ہر گاؤں میں کم از کم پانچ خواتین کو گاؤں کی سطح پر پانی کے معیار کو جانچنے کے لیے فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) استعمال کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے۔ اب تک 4.97 لاکھ گاؤں میں 23.50 لاکھ سے زیادہ خواتین کو تربیت دی جا چکی ہے۔ مالی سال24-2023 کے دوران آج تک، فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے 88 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔

 

Image

 

جے ای-اے ای ا یس متاثرہ اضلاع میں پینے کے قابل نل کے پانی کا احاطہ

حکومت ہند جاپانی انسیفلائٹس (جے  ای)- ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم (اے ای ایس) سے متاثرہ اضلاع کو ترجیح دیتی ہے تاکہ جل جیون مشن کے تحت تمام گھرانوں میں پینے کے نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ 5 ریاستوں میں جےای/اے ای ایس سے متاثرہ 61 اضلاع میں، نل کے پانی کا کنکشن 8 لاکھ (2.71 فیصد) سے بڑھ کر 2.09 کروڑ (70.82فیصد) گھرانوں تک پہنچ گیا ہے، جس کے نتیجے میں ان علاقوں کی دیہی آبادی کی صحت کے پروفائل میں بہتری آئی ہے۔ مزید برآں، 20 جولائی 2023 تک، جل جیون مشن کے تحت آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ تمام بستیوں میں پینے کا محفوظ پانی فراہم کر دیا گیا ہے۔ 14,020 آرسینک سے متاثرہ رہائش گاہیں اور 7,996 فلورائیڈ سے متاثرہ رہائش گاہیں 1 اگست 2019 تک ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ رپورٹ کی گئیں۔

جل جیون مشن کے بارے میں مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

2-سوچھ بھارت مشن – گرامین

ایس بی ایم(جی)، ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم، جس کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2 اکتوبر 2014 کو کیا، کا مقصد مہاتما گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش 2 اکتوبر 2019 تک ملک کے تمام دیہی گھرانوں کو بیت الخلاء تک رسائی فراہم کرکے ملک کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک(او ڈی ایف) بنانا ہے۔ نتیجہ کے طور پر، اکتوبر 2019 تک، ملک بھر کے تمام دیہات، اور اس کے نتیجے میں تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے خود کو او ڈی ایف قرار دیا تھا اور دیہی صفائی کی کوریج 2014 میں 39 فیصد سے بڑھ کر 2019 میں 100 فیصد ہو گئی تھی۔

او ڈی ایف کے نتائج کو حاصل کرنے کے بعد ایس بی ایم(جی) کے فیز-II کو 2020 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انفرادی گھریلو بیت الخلاء اور کچرے کے انتظام کے مناسب نظام کے تحت  دیہاتوں کواو ڈی ایف پلس ماڈل بنانے کی کوشش میں کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HROW.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005WN9B.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006DPJ5.jpg

 

رورل واش پارٹنرز فورم:

ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے رورل واش پارٹنرز فورم (آر ڈبلیو پی ایف) قائم کیا، جہاں ترقیاتی شراکت دار سیکٹر کے شراکت داروں کے ساتھ ایس بی ایم-جی کے مؤثر نفاذ کے لیےحکومت ہند، ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر آگے آ سکتے ہیں، تعاون کر سکتے ہیں اور کام کر سکتے ہیں۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 21 اور 22 جولائی 2023 کو وگیان بھون میں منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس میں 75 او ڈی ایف پلس بہترین طریقوں کا ایک مجموعہ جاری کیا۔

ایس بی ایم-جی فیز-II کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے اختراعات، رکاوٹوں کو دور کرنے اور بیداری بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی او ڈی ایف پلس سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر شروع کی گئی خصوصی مہمات، اور دیگر کوششوں کی نمائش کی گئی۔اس کتاب کا مقصد کراس لرننگ کو فروغ دینا ہے۔

آر ڈبلیو پی ایف کے سی ای اوز کے ساتھ ایک گول میز کانفرنس کی صدارت جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر،ایس بی ایم-جی نے 22 دسمبر 2023 کو نئی دہلی میں کی۔ بحث نے بہتر اثر کے لیے تعاون کرنے کے طریقوں کی نشاندہی کرنے پر توجہ مرکوز کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007Z4OL.jpg

گوبردھن:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0081OTT.png

گوبردھن ا یس بی ایم-جی کے فیز 11 کا ایک اہم اقدام ہے۔ اس کا مقصد حیاتیاتی فضلہ بشمول جانوروں کے فضلہ، زرعی باقیات کو بائیو سلوری اور بائیو گیس میں تبدیل کرکے دولت اور توانائی پیدا کرنا، میتھین گیس کے اخراج کو کم کرنا اور سرکلر اکانومی میں حصہ ڈالنا ہے جس سے دیہی برادریوں کی زندگیوں میں بہتری لائی جاسکے۔ اس اقدام میں مختلف اسٹیک ہولڈر محکمے/ وزارتیں شامل ہیں جو بایوگیس/کمپریسڈبایوگیس (سی بی جی) سیکٹر کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں۔ آج تک، 1150 بائیو گیس پلانٹس رجسٹرڈ ہو چکے ہیں اور 600 سے زیادہ کمیونٹی/کلسٹر لیول کے بایوگیس پلانٹس کام کر رہے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009807X.png

 

سوچھتا سماچار:

ایس بی ایم-جی کا ماہانہ نیوز لیٹریعنی‘‘سوچھتا سماچار’’ اگست 2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ 2023 میں ایس بی ایم-جی پورٹل پر 12 نیوز لیٹر شائع کیے گئے ہیں۔ نیوز لیٹر ایک جامع ذخیرہ ہے، جو ریاستی اور قومی دونوں سطحوں پر مختلف اقدامات، منصوبوں، اور کامیابیوں کے بارے میں بصیرت پیش کرتا ہے۔ اس میں ریاست کے بہترین طریقوں، اختراعات، پالیسی اپ ڈیٹس اور واقعات کی تفصیلات شامل ہیں۔ یہ حفظان صحت اور صفائی کی کوششوں کے بارے میں معلومات کو پھیلانے، سیکھنے کے مواقع سے متعلق معلومات پھیلانے میں اہم رول ادا کرتا ہے اور اس طرح ایس بی ایم-جی کی مجموعی کامیابی میں بھی  اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سوچھ سوجل شکتی سمان:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010SBDG.png

 

‘سوچھ سوجل شکتی سمان 2023’ کی تقریب ۔ جل شکتی کی وزارت کے زیر اہتمام 4 مارچ کو وگیان بھون میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منعقد کی گئی۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی جل شکتی کے مرکزی وزیرجناب گجیندر سنگھ شیخاوت، وزیر مملکت برائے مواصلات،جناب  دیو سنگھ جےسنگھ بھائی چوہان،جل شکتی، فوڈ پروفیسنگ کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل، وزیر مملکت برائے جل شکتی  و قبائلی امور جناب بشویشور ٹوڈو اور ڈی او ڈبلیو ایس کی سکریٹری محترمہ وینی مہاجن نے شرکت کی ۔ صدرجمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے ایس بی ایم-جی میں ان کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے، دیہی صفائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والی 18 خواتین چیمپئنز اور مثالی کارکنوں کو ایوارڈ پیش کیا۔ ا یس بی ایم-جی ، جل جیون مشن (جے جے ایم) اور نیشنل واٹر مشن (این ڈبلیو ایم) کے تحت کل 36 ایوارڈز سے نوازا گیا۔ مرکزی وزیر نے صدر جمہوریہ کو ‘سوچھ سوجل طاقت کی ابھیویکتی’ کی پہلی کاپی بھی پیش کی،جو ایس بی ایم (جی)، جے جے ایماور این ڈبلیو ایم سے کیس اسٹوریز کا مجموعہ ہے۔این ڈبلیو ایم کے لیے اپنی مرضی کے مطابق ‘مائی سٹیمپ’ کا اجراء وزیر مملکت برائے مواصلات جناب دیو سنگھ جےسنگھ بھائی چوہان نےکیا، جنہوں نے صدر کو پہلی کاپی بھی پیش کی۔

بھارت پرو اور ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں نمائش

تعاون: 2023 کے یوم جمہوریہ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، ڈی او ڈبلیو ایس نے 26 سے 31 جنوری 2023 تک لال قلعہ، دہلی کے سامنے لان اور گیان پاتھ میں سیاحت کی وزارت کے زیر اہتمام چھ روزہ میگا ایونٹ بھارت پرو میں حصہ لیا۔ڈی او ڈبلیوایس پگوڈا نے ایس بی ایم فیز I اور 11 کی کامیابیوں کی نمائش کی اور ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کی تعریف کرنے کے مقصد سے، صفائی ملازمین نے اس کا افتتاح کیا۔

ڈی او ڈبلیو ایس کی سکریٹری، محترمہ وینی مہاجن نے خواہش مند اضلاع اور بلاکس کے ساتھ منعقدہ مشاورتی میٹنگ میں‘ اوڈی ایف  پلس گاؤں اور پینے کے پانی کی سہولیات کے حصول’ پر ایک سیشن کی صدارت کی۔

29 اپریل 2023 کو ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر، نئی دہلی میں نیتی آیوگ کے زیر اہتمام منعقد ہونےوالی اس میٹنگ نے خواہش مند اضلاع اور بلاکوں میں ایس بی ایم-جی اور جےجےایم کی پیش رفت کا مکمل جائزہ لینے کی اجازت دی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011U6IB.png

 

ایس بی ایم-جی، جی 20 (گاندھی نگر)

جی20 اجلاس میں ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی پر2 سے29 مارچ 2023 کو گاندھی نگر میں ہونے والے ورکنگ گروپ کی  اہم میٹنگ میں ایس بی ایم-جی کی نمائندگی ہوئی تھی۔ اس تقریب میں جی20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے 130 سے زائد مندوبین نے شرکت کی تھی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012RWVJ.png

 

سی او پی28 - خواتین اور پانی:

یو اےای میں(30نومبر-12دسمبر2023)سی او پی28 کے موقع پر‘خواتین اور پانی’ تھیم پر جے ایس اورایم ڈی(ایس بی ایم-جی)، ڈی او ڈبلیو ایس کی طرف سے ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی تھی، جس میں ایس بی ایم-جی اورجےجےایم کے تحت کامیابیوں کی نمائش کی گئی تھی۔ تقریب نے واش کے مسائل پر توجہ مرکوز کی، جس میں ہندوستان میں خواتین کی زندگیوں پر ان اہم پروگراموں کے اثرات پر زور دیا گیا۔

ایس بی ایم-جی اور وزارت ریلوے نے 14 ستمبر 2023 کو پانی کی ریل پہل کا آغاز کیا، جسے نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ ہم ساگر ایکسپریس اور کامکھیا ایکسپریس موبائل بل بورڈز کے طور پر ایس بی ا یم-جی ،جےجے ایم، پانی کے تحفظ، دریا کی بحالی، اور مزید کے بارے میں بیداری کو فروغ دینے کے لیے کام کرتے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0132HQM.png

 

سوچتھا ہی سیوا(ایس ایچ ایس):

سوچھتا ہی سیوا(ایس ایچ ایس)مہم کا آغاز 2017 میں عزت مآب وزیر اعظم نے کیا تھا اور اس کے بعد سے ہر سال 15 ستمبر سے 2 اکتوبر تک اس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس سال، تھیم کوڑا کرکٹ سے پاک ہندوستان تھی اور ملک بھر میں 109 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے ‘سوچھتا ہی سیوا’ جن آندولن میں حصہ لیا۔ 53 کروڑ لوگوں نے ‘سوچھتا کے لیے شرم دان’ شروع کیا، جس میں روزانہ اوسطاً 3 کروڑ شرکت ہوئی۔جس میں  18 دن کی مہم نے نمایاں نتائج دکھائے - تقریباً 7,611 ساحلوں کی صفائی، 6,371 دریا کے کناروں اور واٹر فرنٹ کو زندہ کرنا، 15,576 سے زیادہ پرانی ویسٹ سائٹس کو دوبارہ حاصل کرنا، 3,620 سیاحتی اور مشہور مقامات کو بہتر بنانا، اور 1,238 سے زیادہ عوامی جگہوں کو بحال کرنا شامل تھا ۔ مزید برآں، 16,000 سے زیادہ آبی ذخائر صاف کیے گئے، 87,000 سے زیادہ ادارہ جاتی عمارتوں کو نئے سرے سے بحال کیا گیا، اور تقریباً 66,779 کوڑا کرکٹ کے خطرے سے دوچار مقامات کو صاف کیا گیا۔ ایم اوایچ یو اے نے انڈین سینی ٹیشن لیگ 2.0 کا آغاز کیا، جو کہ کوڑا کرکٹ سے پاک شہروں کی تعمیر کی طرف نوجوانوں کی قیادت میں ایک بین شہری مقابلہ ہے۔ ایس ایچ ایس نے 71 وزارتوں اور جی او آئی کے محکموں، کمیونٹیز اور حکومت کی جانب سے صفائی ستھرائی کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرنے کے لیے شرکت حاصل کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014I862.png

 

ایک تاریخ ایک گھنٹہ ایک ساتھ:

گاندھی جینتی کے موقع پر، من کی بات کے 105ویں ایپی سوڈ میں وزیر اعظم نے ساتھی شہریوں کو ایک انوکھی کال ٹو ایکشن دی،جس میں  انہوں نے یکم اکتوبر کو صبح 10 بجے تمام شہریوں سے اجتماعی طور پر سوچھتا کے لیے 1 گھنٹہ شرم دان کی اپیل کی، جو باپو کے لیے ان کی جینتی کے موقع پر‘سوچھانجلی’ ہوگی۔ اس اپیل نے تمام محکموں بشمول  ایس بی ایم - دیہی اور شہری میں تعاون کو یقینی بنایا۔ وزارت سیاحت نے 108 منتخب سائٹس پر ٹریول فار لائف ای صفائی مہم کا آغاز کیا، انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ کی وزارت نے ملک بھر کے تمام سنیما اسکرینوں پرایس ایچ ایس ویڈیو چلائی، ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ نے تمام موبائل نیٹ ورکس پرایس ایچ ایس رنگ ٹون چلایا۔ محکمہ شہری ہوا بازی اور ریلوے بورڈ نے تمام ہوائی اڈوں اور ریلوے علاقوں میں ایس ایچ ایس مہم کی توثیق کی جبکہ اے ایس آئی نے ایس ایچ ایس برانڈنگ کے ساتھ تمام اہم یادگاروں کو روشن کیا۔ محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی نے ملک کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں صفائی کی سرگرمیوں کو یقینی بنایا اور محکمہ اعلیٰ تعلیم نے کالجوں اور یونیورسٹیوں کو سوچھتا پیغام پھیلانے کی ترغیب دی۔ تمام محکموں نے ملک بھر میں 9.2 لاکھ سے زیادہ تقریبات کے ساتھ 8.75 کروڑ لوگوں (شہری اور دیہی آبادیوں میں) کی فزیکل شرکت کی گواہی دینے والی  ایس ایچ ایس مہم کی تائید اور تعاون کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image01531IE.png

سجلام مہم:

ڈی او ڈبلیو ایس کی طرف سے 2021سے2023 تک سجلام1،2 اور 3 مہم شروع کی گئی ہے تاکہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو گرے واٹر مینجمنٹ سسٹم کے فروغ کے لیے مختلف سرگرمیاں انجام دینے کے قابل بنایا جا سکے۔ان برسوں (2023-2021) کے دوران، عمل درآمد مسلسل زیادہ رہا ہے جس میں سالانہ 1 ملین سے زیادہ سوختہ گڑھے بنائے گئے، جو کہ تین برسوں کے دوران 5 ملین سوختہ گڑھے ہو گے جنہوں نے بہت زیادہ اثر ڈالا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0165OTT.png

 

جڑواں گڑھے ابھیان کو بحال کرنا:

ریٹروفیٹ ٹو ٹوئن پٹ ابھیان کا آغاز مرکزی وزیر جل شکتی کے ذریعہ 2022 میں کیا گیا تھا تاکہ سرکاری کیچڑ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے ایک سادہ طریقہ کار کے ذریعہ جڑواں گڑھے والے ٹوائلٹ سے جڑواں گڑھے کے بیت الخلا کی ریٹروفٹنگ کے طریقہ کار کے ذریعہ فروغ دیا جاسکے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اس کے بعد سے ایس بی ایم-جی فیز II اور فیکل سلج مینجمنٹ(ایف ایس ایم) مینول کے نئے  آئی ایچ ایچ ایل کے رہنما خطوط کے مطابق  صرف جڑواں گڑھے والے بیت الخلاء کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے ضروری کارروائی کی ہے۔ 2022 کے بنیادی جائزوں کی بنیاد پر، ٹوئن پٹ ابھیان (اکتوبر 2022-جون 2023) کے دوران 10 لاکھ بیت الخلاء دوبارہ بنائے گئے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image017PWT3.png

 

ایس بی ایم(جی) فیز II کے تحت پروگرام کی فنڈنگ

ایس بی ایم(جی)کے تحت، 12000/- کی ترغیب اہل گھرانوں اور بی پی ایل گھریلو ڈی ایس اور شناخت شدہ غربت کی سطح سے اوپر(اے پی ایل) گھریلو ڈی ایس(ایس سی/ایس ٹی، چھوٹے اور معمولی کاشتکار، بے گھر مزدور، جسمانی طور پر معذور، اور خواتین کی سربراہی وا لے گھرانوں) کو انفرادی گھریلو لیٹرین(آئی ایچ ایچ ایل) کی تعمیر کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔ ریاستوں کو اضافی ریاستی حصہ فراہم کرکے زیادہ ترغیبی رقم فراہم کرنے کی لچک ہے۔ پروگرام کے تحت، گاؤں میں کمیونٹی سینٹری کمپلیکس(سی ایس سی) کی تعمیر اورایس ایل ڈبلیو ایم کے لیے اثاثے بنانے کے لیے گرام پنچایتوں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

مرکز اور ریاستوں کے درمیان فنڈ شیئرنگ کا تناسب حسب ذیل ہے:

  • 8 شمال مشرقی ریاستوں اور 3 ہمالیائی ریاستوں/ اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر کے لیے 90:10
  • دیگر ریاستوں کے لیے 60:40
  • دیگرمرکز کے زیرانتظام خطوں کے لیے، 100فیصد حصہ مرکز کے ذریعے برداشت کیا جاتا ہے۔

ایس بی ایم(جی) فیز II اجزاء:

  • کسی بھی چھوڑے ہوئے یا نئے ابھرنے والے گھرانوں کے لیے آئی ایچ ایچ ایل کی تعمیر
  • ضرورت کی بنیاد پر دیہاتوں  میںسی ایس سی کی تعمیر
  • ایس ایل ڈبلیو ایم- نامیاتی فضلہ کا انتظام، پلاسٹک کے فضلے کا انتظام، گرے واٹر مینجمنٹ اور فیکل سلج مینجمنٹ انفارمیشن، ایجوکیشن اینڈ کمیونیکیشن(آئی ای سی) اور صلاحیت کی تعمیر

او ڈی ایف پلس کی پیش رفت کو تین زمروں میں قید کیا جا رہا ہے:

I. خواہش مند: وہ گاؤں جو اپنی او ڈی ایف حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے، اور اس میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ یا مائع کچرے کے انتظام کے انتظامات ہیں۔

رائزنگ: وہ گاؤں جو اپنی او ڈی ایف کی حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے، اور اس میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور مائع کچرے کے انتظام دونوں کے انتظامات ہیں۔

ماڈل: وہ گاؤں جو اپنی او ڈی ایف حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور مائع ویسٹ مینجمنٹ دونوں کے انتظامات ہیں۔ بصری صفائی کا مشاہدہ کرتا ہے یعنی کم سے کم کوڑا کرکٹ، کم سے کم رکا ہوا گندا پانی اور عوامی مقامات پر کوئی پلاسٹک کا کچرا نہیں ڈالا جائے۔اور جو او ڈی ایف پلس آئی  ای سی پیغامات  کی نمائش کرتا ہے ۔

صفائی ایک ریاستی موضوع ہے کیونکہ اس پروگرام کو ریاستی حکومت کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے۔حکومت ہند ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے تاکہ پروگرام کے رہنما خطوط، مشورے اور امدادی امداد جاری کر کے، گاؤں میں مجموعی طور پر صفائی کو بہتر بنانے کے لیے ان کی کوششوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔ اس پروگرام کو فنانسنگ کے مختلف عمودی اور حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی مختلف اسکیموں کے درمیان ہم آہنگی کے ایک نئے ماڈل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے ایس بی ایم(جی) کے لیے بجٹ کے انتظامات کے ذریعہ خاص طور پر ٹھوس اور مائع فضلہ کے انتظام کے لیے دستیاب فنڈز کے علاوہ، دیہی مقامی اداروں(آر ایل بی) منریگا اور ریونیو جنریشن ماڈلز وغیرہ کو 15ویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹس سے فنڈز کو شامل کیا جاتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image018TAZU.png

 

*****

ش ح۔ج ق۔ف ر

 (U: 3363)


(Release ID: 1994113) Visitor Counter : 194


Read this release in: English , Hindi