صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا نے مدھیہ پردیش کے اُجین میں واقع نیل کنٹھ ون، مہاکال لوک میں بھارت کے اولین مفید صحت اسٹریٹ فوڈ ’پرسادم‘ کا افتتاح کیا


ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا اور ڈاکٹر منوج یادو نے 218.76 کروڑ روپئے کے بقدر کے 17 اقسام کے عوامی سہولتوں کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا، جن میں 2 بلاک عوامی صحتی اکائیاں، 54 چیف منسٹر سنجیونی کلینکس، 3 مربوط عوامی صحتی تجربہ گاہیں شامل ہیں۔ ہنگامی کووِڈ ردعمل پیکج کے تحت 30بستروں کے حامل اضافی وارڈس ، اور پی ایم – اے بی ایچ آئی آئی ایم کے تحت، 3 کمیونٹی صحتی مراکز اور 8بنیادی صحتی مراکز کا بھی افتتاح کیا گیا

ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا اور ڈاکٹر منوج یادو نے ہنگامی کووِڈ ردعمل پیکج کے تحت 30 بستروں کے حامل اضافی وارڈس ، پی ایم – اے بی ایچ آئی آئی ایم کے تحت 3 کمیونٹی صحتی مراکز اور 8 بنیادی صحتی مراکز کا افتتاح کیا

ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا اور ڈاکٹر منوج یادو نے مشترکہ طور پر من ہت ایپ کا بھی آغاز کیا، جو ذہنی صحت کے لیے ایک پہل قدمی ہے

پراسادم میلہ ملک کے ہرگوشے میں عوام الناس کو خالص، صاف ستھرے، مقامی اور روایتی کھانوں سے جوڑے گا۔ یہ کوشش عوام الناس اور سیاحوں کو کھانے پینے کی محفوظ اور صحت مند عادتوں

Posted On: 07 JAN 2024 4:48PM by PIB Delhi

’’ پراسادم ملک کے ہر گوشے میں عام شہریوں کو خالص اور محفوظ مقامی اور روایتی کھانوں سے جوڑے گا۔ یہ کوشش عام لوگوں اور سیاحوں کو محفوظ اور صحت مند کھانے کی عادات سے ہم آہنگ کرے گی۔ ‘‘ یہ بات صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا  نے  آج مدھیہ پردیش کے اُجین میں واقع نیل کنٹھ ون، مہاکال لوک میں ملک کے اولین مفید صحت اسٹریٹ فوڈ میلے ’پرسادم‘ کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ اس پروگرام میں ان کے ساتھ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو، مدھیہ پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ جناب راجندر شکلا جی، مدھیہ پردیش کے عوامی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب نریندر شیواجی اور رکن پارلیمنٹ جناب انل فروجیا بھی موجود تھے۔ 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028H2L.png

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کی ازسر نو تصدیق کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈوِیا نے کہا، ’’وکست بھارت کے خواب کی تکمیل کے لیے، یہ ضروری ہے کہ ملک کے شہری صحت مند ہوں۔ ‘‘ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’اصل صحتی بنیادی ڈھانچے کے علاوہ، صحت مند کھانہ جو کہ حفظانِ صحت کے لحاظ سے بہتر ہو، ایک شہری کے لیے اچھی صحت کا ایک لازمی عنصر ہے۔ آنے والے دنوں میں، ہر شہر کی اپنی ایک فوڈ اسٹریٹ ہوگی جس سے اس امر کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ صحت مند کھانے پورے ملک میں پہنچیں۔‘‘ مرکزی وزیر صحت نے مفید صحت فوڈ اسٹریٹ پہل قدمی کے لیے سرکاری ویب سائٹ کا آغاز کیا۔ انہوں نے مزید ایک کتابچہ جاری کیا جس میں مفید صحت فوڈ اسٹریٹس کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037PNY.png

ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا اور ڈاکٹر منوج یادو نے 218.76 کروڑ روپئے کے بقدر کے 17 اقسام کے سول ورکس کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا ، جن میں 2 بلاک عوامی صحتی اکائیاں، 54 چیف منسٹر سنجیونی کلینکس، 3 مربوط عوامی صحتی تجربہ گاہیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ہنگامی کووِڈ ردعمل پیکج کے تحت 30بستروں کے حامل  اضافی وارڈس ،  3 کمیونٹی صحتی مراکز اور 8بنیادی صحتی مراکز کا بھی افتتاح کیا ۔ مزید برآں، مرکزی وزیر صحت اور وزیر اعلیٰ نے مشترکہ طور پر من ہت ایپ کا آغاز کیا جو دماغی صحت کے لیے اسکریننگ کی سہولت فراہم کرنے والی ایک پہل ہے۔ قومی صحتی مشن کے تحت ڈیجیٹل بھومی پوجن مکمل کیا گیا اور مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004FX1G.png

مرکزی وزیر صحت نے فوڈ اسٹریٹس کے قریب بنیادی ڈھانچہ اور سہولت کی ترقی کی ستائش کی جس میں فوڈ سیفٹی اور حفظان صحت سے متعلق اسٹریٹ فوڈ فروخت کرنے والے خوانچہ فروشوں کی تربیت اور صلاحیت سازی شامل ہے۔ ڈاکٹر مانڈوِیا نے ’ایٹ رائٹ ملیٹس میلوں ‘ میں متحرک اسٹالوں کا جائزہ لیا اور تربیت یافتہ فوڈ ہینڈلرز کے ساتھ بھی بات چیت کی۔

وزیر اعظم کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر موہن یادو نے فوڈ سٹریٹ کے اس اقدام کی تعریف کی جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صحت مند اور صاف ستھری خوراک ایک صحت مند ملک میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے سب کو دلکش انداز میں دستیاب ہو گی۔

ملاوٹ سے نمٹنے کے لیے صارفین کو بااختیار بنانے کے لیے، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے "دی ڈارٹ بک" جاری کی ہے تاکہ عام جانچ کے ساتھ گھر پر کھانے میں عام ملاوٹ کی جانچ کی جا سکے۔ مزید برآں، فوڈ سیفٹی آن وہیلز (ایف ایس ڈبلیو) کے نام سے ایک موبائل فوڈ ٹیسٹنگ وین شروع کی گئی تھی جو دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے اور تربیت اور آگاہی کی سرگرمیاں انجام کے لیے شروع کی گئی تھی، جو شہر سے گاؤں تک جا کر آگہی مہم اور ملاوٹ کی جانچ کو فروغ دیتی ہے۔

939 مربع میٹر کے رقبے میں پھیلا اور مجموعی طور پر 19 دُکانوں پر مشتمل ’’پرسادم‘‘ میلہ اُن 1-1.5 لاکھ عقیدت مندوں کو آسان اور ثقافتی لحاظ سے مالامال کھانوں کے متبادل پیش کرتا ہے، جو روزانہ مہاکالیشور مندر آتے ہیں۔ حال ہی میں شروع کیے گئے اس فوڈ اسٹریٹ کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ یہاں مختلف سہولتیں موجود ہیں جن میں بچوں کے کھیلنے کی جگہ، پینے کے پانی کی سہولت، سی سی ٹی وی نگرانی، پارکنگ، عوامی سہولتیں اور بیٹھنے کی جگہ، وغیرہ شامل ہیں۔ اُجین کی سیاحتی کشش میں اضافہ کرنے اور کھانوں سے متعلق اس کی روایات کے تحفظ  کے لیے، ’’پراسادم‘‘ اقتصادی نمو اور کمیونٹی رابطے کے لیے بھی تعاون فراہم کرے گا۔

اس تقریب میں مختلف اراکین پارلیمنٹ اور سینئر سرکاری افسران کے علاوہ متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:3348


(Release ID: 1993987) Visitor Counter : 123