نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ  نے شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے طلباء کو ان کے کنووکیشن پر مبارکباد دی۔ خراب موسمی حالات کی وجہ سے شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہارکیا


نائب صدر نے کہا  کہ آرٹیکل 370 اور 35-اے  جمہوری طرز حکمرانی میں رکاوٹ تھے

عاملہ، مقننہ اور عدلیہ کی اجتماعی کوششوں نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے میں سہولت فراہم کی : نائب صدر

آرٹیکل 370 اب ہمارے آئین کا حصہ نہیں ہے، ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کے خواب کو حقیقت میں بدل دیا گیا ہے : نائب صدر

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ  جموں اور کشمیر میں ترقی کو متعصبانہ مفادات سے مکمل طور پر الگ کر دیا گیا ہے

جموں و کشمیر کے لوگ اپنے ماحولیاتی نظام کی وجہ سے معذور تھے، آج ان کی حالت یکسر بدل گئی ہے:نائب صدر

نائب صدر نے سیاست کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے کی اجازت دینے کے خلاف خبردار کیا

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ، پانچ پیرامیٹرز یا ‘پنچ تنتر’ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، یہ ہیں امن، قانون کی یکسانیت، حکمرانی میں شفافیت، میریٹو کریسی کے حق میں ماحولیاتی نظام، خواتین کو بااختیار بنانا

نائب صدر جمہوریہ نے آج کٹھوعہ میں ‘‘شمالی ہندوستان میں ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ رجحانات’’ پر بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو کا افتتاح کیا

Posted On: 04 JAN 2024 6:34PM by PIB Delhi

ہندوستان کے نائب صدر، جناب  جگدیپ دھنکھڑ نے آئین کے آرٹیکل 370 اور35-اے کی تنسیخ میں عاملہ، مقننہ اور عدلیہ کی طرف سے ادا کیے گئے اجتماعی کردار کی تعریف کی، اور ان دفعات کو ‘جمہوری حکمرانی کی راہ میں رکاوٹ’ قرار دیا۔ نائب صدر نے کہا کہ آئین کی ایک عارضی شق کے طور پر جو  چیز لائی گئی تھی،  وہ قوم کے لیے نقصان دہ بن گئی، اُس نے ایک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دیا،  جس نے علاقے کے لوگوں کو معذور بنا کر رکھ دیا۔

خطہ میں حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے مثبت اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا کہ  جموں و کشمیر میں سماج کے وہ طبقے جنہیں پہلے سرکاری اسکیموں کے تحت ان کے حقوق اور فوائد سے محروم رکھا گیا تھا، اب گورننس میں ان کی ایک بڑی آواز ہے اور وہ ایک تبدیلی کے گواہ ہیں۔ نائب صدر نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے اب آئین کا حصہ نہیں رہنے سے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کا خواب حقیقت میں تبدیل ہو گیا ہے۔

آج کٹھوعہ میں ‘‘شمالی ہندوستان میں ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ رجحانات’’ کے موضوع  پر بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے پانچ پیرامیٹرز یا ‘پنچ تنتر’ کا خاکہ پیش کیا،  جو کسی بھی ملک کی ترقی اور پیشرفت کے لیے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ ہیں امن و استحکام، قانون کی یکسانیت ، گورننس میں شفافیت اور جوابدہی، ایک ایسا ماحولیاتی نظام جو میریٹو کریسی اور خواتین کو بااختیار بنانے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ سب  آج ہندوستان میں زمینی حقائق ہیں۔

پانچویں پیرامیٹر پر زور دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے ان مواقع کی طرف توجہ مبذول کرائی،  جو جموں و کشمیر کی خواتین کے لیے ناری شکتی وندن ادھینیم کے ذریعے عطا کردہ حقوق کے علاوہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جائیداد کے حقوق کی دستیابی کے ساتھ کھلے ہیں۔

 

نائب صدر نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر میں حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے قابل عمل اقدامات کے نتیجے میں ‘‘ترقی کو مکمل طور پر متعصبانہ مفادات سے الگ کر دیا گیا ہے’’۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ہر فرد کو سیاست میں حصہ لینے کا حق ہے، نائب صدر جمہوریہ نے متنبہ کیا کہ سیاست کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دینا چاہیے۔

بایوٹیکنالوجی کے شعبے میں ملک کی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر نے دنیا کے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کا خصوصی ذکر کیا، جس میں چین کے مقابلے میں یونیکورن  کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔ ہندوستان میں انٹرنیٹ کی رسائی کی حد اور اس کی بڑی تعداد میں ڈیجیٹل لین دین کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے ملک کی ترقی کے لیے ایک مضبوط تحقیقی ماحولیاتی نظام کی پرورش کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

اپنے خطاب میں نائب صدر نے شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی جموں کے فارغ التحصیل طلباء اور ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد بھی دی، جن کی آٹھویں کنووکیشن تقریب میں وہ  میں شرکت کرنے والے تھے۔  جناب دھنکھڑ نے خراب موسمی حالات کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ کٹھوعہ میں ہونے والے پروگرام سے پہلے موسم کی خرابی کی وجہ سے ان کی پرواز کو پٹھان کوٹ کے راستے واپس جانا پڑا۔

 

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، بایو ٹکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سائنسی اور صنعتی تحقیق کے محکمے کے سکریٹری، ڈاکٹر این کلیسیلوی اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 

***

ش ح۔ م م ۔ ک ا




(Release ID: 1993239) Visitor Counter : 1375


Read this release in: English , Hindi