پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
ای 20 خوردہ فروشی کرنے والی خوردہ دکانوں کی تعداد اب 9300 سے زیادہ ہے اور یہ 2025 تک پورے ملک کا احاطہ کرے گی: وزیر پٹرولیم ہردیپ ایس پوری
ہندوستان گلوبل بایو فوئلز الائنس کے کامیاب آغاز کے ساتھ حیاتیاتی ایندھن کی سپلائی چین میں عالمی طور پر قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے: ہردیپ ایس پوری
مرکزی وزیر نے ای اینڈ پی سیکٹر کے فروغ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی؛ ای ای زیڈ میں "نو گو" علاقوں میں تقریباً 99 فیصد کمی
Posted On:
03 JAN 2024 4:57PM by PIB Delhi
پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 7.7 فیصد تھی۔ ہندوستانی سیاق و سباق میں ترقی اور توانائی کے باہمی تعلق کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ترقی اور توانائی کا باہمی تعلق ہندوستان میں واضح ہے کیونکہ یہ اب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا توانائی صارف، تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف، تیسرا سب سے بڑا ایل پی جی صارف، چوتھا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کنندہ، دنیا کی چوتھی سب سے بڑی ریفائنر اور چوتھی بڑی آٹوموبائل مارکیٹ ہے۔
آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے، جناب پوری نے ہندوستان کے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) سیکٹر کو بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ای ای زیڈ میں "نو گو" علاقوں میں تقریباً 99فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے اور 10 لاکھ ایس کے ایم علاقے اب ای اینڈ پی سرگرمی کے لیے ای ای زیڈ خالی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج تک، نامزدگی، پری-این ای ایل پی، این ای ایل پی، سی بی ایم، ڈی ایس ایف اند او اے ایل پی / ایچ ای ایل پی کے تحت کل آپریشنل ایریا (فعال) 3.27 لاکھ مربع کلومیٹر ہے۔
وزیر موصوف نے ہندوستان کے ایتھنول بلینڈنگ پروگرام کی کامیابیوں کے بارے میں بھی بات کی۔ ان میں حسب ذیل شامل ہیں:
زرمبادلہ کی بچت (2302-2014)
|
78,118 کروڑ روپے
|
سی او 2 کا اخراج (2302-2014)
|
426 لاکھ ایم ٹی
|
خام تیل کا متبادل حاصل کیا گیا (2302-2014)
|
142 لاکھ ایم ٹی
|
او ایم سی کی جانب سے ڈسٹلرز کو ادا کی گئی رقم (2302-2014)
|
1,15,623 کروڑ روپے
|
کسانوں کو ادا کی گئی رقم (2302-2014)
|
69,374 کروڑ روپے
|
جناب پوری نے زور دیا کہای ایس وائی ( ایتھنول سپلائی کا سال) 2022-23 کے دوران ایتھنول کی ملاوٹ سے تقریباً 509 کروڑ لیٹر پٹرول کی بچت ہوئی ہے۔ جس کے نتیجے میں 108 لاکھ میٹرک ٹن کی خالص سی او 2 کی کمی سمیت 24,300 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر ملکی کرنسی کی بچت ہوئی اس میں کسانوں کو تقریباً 19,300 کروڑ روپے کی فوری ادائیگی کی بھی شامل ہے۔

وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ ای 20خوردہ فروشی کرنے والی خوردہ دکانوں کی تعداد اب 9300 سے زیادہ ہے اوریہ 2025 تک پورے ملک کا احاطہ کرے گی۔
وزیر موصوف نے سی بی جی بلینڈنگ اوبلیگشن (سی بی او) کے بارے میں بھی بات کی جو مالی سال 2024-2025 تک رضاکارانہ ہوگی اور لازمی ملاوٹ کی ذمہ داری مالی سال 2025-26 سے شروع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ستمبر 2023 میں عالمی حیاتیاتی ایندھن کے اتحاد (جی بی اے) کے کامیاب آغاز کے ساتھ حیاتیاتی ایندھن کی سپلائی چین میں عالمی طور پر قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔” ہندوستان دسمبر 2023میں منعقدسی او پی 28 میں پائیداری کے سفر میں جی بی اے کو ایک اہم راستے کے طور پر فروغ دینے میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے کہا جی بی اے بھی ڈبلیو ای ایف میں ہندوستان کے ایجنڈے کا ایک اہم حصہ ہے جو جنوری 2024 میں طے شدہ ہے“۔
وزیرموصوف نے کہا کہ حکومت نے پرائمری انرجی مکس میں قدرتی گیس کا حصہ موجودہ 6.3فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں اور اگلے 6-5سالوں تک قدرتی گیس کے بنیادی ڈھانچے میں67 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس سے گیس کی کھپت میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہو جائے گا، موجودہ سطح تقریباً 155 ایم ایم ایس سی ایم ڈی سے بڑھ کر 2030 تک 500 ایم ایم ایس سی ایم ڈی تک پہنچ جائے گی۔
مئی 2014 سے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی) نیٹ ورک کی پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے،وزیر موصوف نے تعداد میں اضافے پر روشنی ڈالی۔ گیس کے لیے سی جی ڈی نیٹ ورکس کی تعداد 2014 میں 53 سے 2023 میں 300 تک؛ پی این جی کنکشن 2014 میں 25.4 لاکھ سے بڑھ کر 2023 میں 1.19 کروڑ ہو گئے۔ سی این جی اسٹیشنز کی تعداد 2014 میں 738 تھی جوکہ 2023 میں بڑھ کر 6088 ہوگئی۔ انہوں نےبتایا کہ سی جی ڈی کوریج (آبادی کے لحاظ سے) 2014 میں 13.27 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 98 فیصد ہوگئی ہے۔ 2014 کے مقابلے 2023 میں 88 فیصد تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 12ویں سی جی نیلامی کا حالیہ آغاز کوریج ایریا اور آبادی کے توازن والے حصے کا احاطہ کرے گا۔
2023 میں پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی کامیابیوں کی تفصیلات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
3221
(Release ID: 1992875)
Visitor Counter : 100