وزارت دفاع

ڈی آر ڈی او نے 66واں یوم تاسیس منایا

Posted On: 01 JAN 2024 6:53PM by PIB Delhi

ڈی آر ڈی او آج اپنے قیام کا 66 واں یوم تاسیس منا رہا ہے۔ محکمہ دفاعی تحقیق و ترقی کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر سمیر وی کامت نے ہندوستان کے میزائل مین اور سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو گلہائے عقیدت پیش کیا۔ ڈی آر ڈی او کے سابق سربراہ ڈاکٹر وی ایس اروناچلم کو بھی گلہائے عقیدت پیش کیا گیا، جن کا اگست 2023 میں انتقال ہوگیا تھا۔

ڈی آر ڈی او برادری سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے ڈی آر ڈی او ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اہم سال گزر گیا ہے اور ایک نیا شروع ہونے والا ہے اور سائنسدانوں سے کہا کہ وہ قوم کے لیے اختراعات اور تخلیق کریں۔

ڈی آر ڈی او کے چیئر مین نے ڈی آر ڈی او کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سال کے دوران ڈی آر ڈی او کی طرف سے تیار کردہ کئی سسٹمز صارفین کے سپرد کیے گئے، شامل کیے گئے یا ان کے حوالے کیے گئے۔

انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ 1 لاکھ 42 ہزار کروڑ سے زیادہ مالیت کے ڈی آر ڈی او کے تیار کردہ کئی نظاموں کو شامل کرنے کے لیے اس سال ضرورت کی قبولیت (اے او این) کی منظوری دی گئی ہے۔

یہ کسی بھی سال میں ڈی آر ڈی او کے تیار کردہ نظاموں کو دیا گیا سب سے زیادہ ہے۔ یہ دفاعی پیداوار میں آتم نربھرتا کا ایک اہم جز ہے۔

انہوں نے کہا کہ متعدد سسٹمز بھی مکمل ہو چکے ہیں یا صارف کی تشخیص کے آخری مراحل میں ہیں اور بہت سے دوسرے سسٹمز ترقیاتی آزمائشوں سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے ڈی آر ڈی او کے لیے ہدف مقرر کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ سسٹم جن پر صارفین ابھی تجربہ کر رہے ہیں اور ڈیولپمنٹ ٹرائلز کے آخری مراحل میں ہیں، 2024 میں صارف کی طرف سے قبول کر لیا جائے، تاکہ وہ شامل کرنے کے لیے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او کی لیبارٹریوں کو اپنی نوعیت کے سب سے پہلے کمپلیکس کی ترقی اور جدید اور اہم ٹیکنالوجیز کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے، جس سے ملک کو آتم نربھر اور دفاعی ٹیکنالوجی میں ایک قائد بننے میں مدد ملے گی۔

ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے اپنی تقریر میں کامیابی کی کچھ دوسری کہانیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے بڑے فخر کی بات تھی جب 25 نومبر 2023 کو وزیر اعظم نے ایل سی اے ٹرینر میں اڑان بھری۔

انہوں نے کہا کہ 11 مئی 2023 کو قومی ٹیکنالوجی ڈے پر، وزیر اعظم نے ریئر ارتھ پرماننٹ میگنیٹ (آر ای پی ایم) پلانٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ یہ پلانٹ ڈی آر ڈی او ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے قائم کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ کے ذریعہ 05 جون 2023 کو مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کردہ ہیوی ویٹ ٹارپیڈو (ایچ ڈبلیو ٹی) ’وروناستر‘ کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا جو زیر سمندر ہدف کے خلاف براہ راست وار ہیڈ کے ساتھ فائر کیا گیا تھا۔ یہ ملک میں یا شاید دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا مظاہرہ تھا۔ انہوں نے تیجس سے پہلی بار ایسٹرا ایم کے 1 فضا سے فضا میں میزائل فائر کرنے، مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت II پر ایل سی اے بحریہ کی لینڈنگ، راشٹرپتی بھون میں ڈی آر ڈی او کے ڈی 4 سسٹم کی تعیناتی، جی-20 سربراہ کانفرنس، یوم جمہوریہ پریڈ اور بیٹنگ ریٹریٹ تقریب کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی آر ڈی او کے سمندری تحقیقی جہاز ’آئی این ایس ساگردھونی‘ نے ’سمندری تحقیق و ترقی‘ میں بحر ہند کے کنارے کے ممالک کے ساتھ طویل مدتی سائنسی شراکت داری قائم کرنے کے لیے ساگر میتری مشن-4 عمان کے لیے روانہ کیا ہے۔

انہوں نے گگن یان پروگرام کے لیے کریو اسکیپ سسٹم (سی ای ایس) پر بھی بھی روشنی ڈالی، جس کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ دفاع سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں ڈی آر ڈی او کی تعریف کی ہے اور دفاعی تحقیق و ترقی کے بجٹ میں اضافہ کرنے کی سفارش کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی آر ڈی او نے اس سال 141 سے زیادہ پیٹنٹ داخل کیے ہیں اور 212 پیٹنٹ دیئے گئے ہیں اور امید ہے کہ آنے والے سالوں میں اس تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2019 میں ڈی آر ڈی او کی طرف سے شروع کی گئی پانچ ینگ سائنٹسٹ لیبز نے اب اثر ڈالنا شروع کر دیا ہے اور ابھرتی ہوئی تخریبی ٹیکنالوجیز میں ہمارے مشعل راہ بننے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ 15 ڈی آر ڈی او انڈسٹری اکیڈمیا سینٹرز آف ایکسی لینس (ڈی آئی اے-سی او ای ایس) کو پہلے ہی کئی پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے اور یہ ڈی آر ڈی او لیبارٹریز کو کچھ مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو کم ٹی آر ایل سے اعلی ٹی آر ایل میں منتقل کرنے کے قابل بنائے گی۔

ڈی ڈی آر اینڈ ڈی کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں بتایا کہ صنعت کو فعال بنانے کے لیے، ڈی آر ڈی او اپنے نظاموں کی تکمیل کے لیے ان کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے۔ ڈی آر ڈی او کی جانچ کی سہولیات کو صنعتوں کے لیے استعمال کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اب تک ڈی آر ڈی او کے تیار کردہ سسٹمز پر 1650 ٹی او ٹی ایس ہندوستانی صنعتوں کے حوالے کیے گئے ہیں جن میں سے 109 لائسنسنگ ایگریمنٹ فار ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی (ایل اے ٹی او ٹی ایس) پر 2023 کے دوران ہندوستانی صنعتوں کے ساتھ ڈی آر ڈی او کی مصنوعات کے لیے دستخط کیے گئے تھے۔

ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اور اس سے منسلک اسکیموں کو مزید موثر بنانے کے لیے، عزت مآب رکشا منتری نے ڈاکٹر کاکوڈکر، سابق سکریٹری ڈی اے ای اور ڈاکٹر سارسوت، رکن نیتی آیوگ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ جدید تحقیق کے لیے فنڈ فراہم کرنے کے طریقے تجویز کیے جائیں، جیسا کہ ڈی اے آر پی اے امریکہ میں کرتا ہے۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے اور ایک بار جب محترم رکشا منتری اپنی منظوری دے دیں گے تو ہم اس سکیم کو 2024 میں نافذ کر دیں گے۔

انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام یہ توقع کرتے ہوئے کیا کہ ہر کسی کو صارف کی اعلیٰ اطمینان حاصل کرنے اور ہمارے تمام سسٹمز اور ٹیکنالوجیز میں مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ کو شامل کرنے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر لیبارٹری کو اپنے تمام سسٹمز اور ٹیکنالوجیز میں اے آئی/ایم ایل کی شمولیت کو فعال طور پر آگے بڑھانے کے لیے ایک آئی/ایم ایل چمپئن کا تقرر کرنا چاہیے۔

انہوں نے دھماکہ خیز مواد اور متعلقہ عمارتوں کی سائٹنگ کو خودکار کرنے کے لیے ایچ ای آر ایم ایل پونے کے ذریعہ تیار کردہ مقدار-فاصلاتی سافٹ ویئر بھی لانچ کیا۔ یہ سافٹ ویئر تمام ایم او ڈی اداروں کے لیے ایک ضروری آلہ ہے جو زیادہ سے زیادہ وقت میں اور زیادہ درستگی کے ساتھ دھماکہ خیز مواد سے متعلق بنیادی ڈھانچہ بنانے میں مصروف ہیں۔

*****

ش ح – ق ت

U: 3166

 



(Release ID: 1992229) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Hindi , Tamil