وزارت خزانہ

ہندوستانی اور ہانگ کانگ کسٹمز نے غیر قانونی طور پر حاصل رقم كی اصلیت كو چھپانے كی تجارت پر مبنی سرگرمی کو بے نقاب کیا، 4 گرفتار


قدرتی ہیرے کے طور پر سستے مصنوعی ہیروں کی درآمد کے بدلے غیر ملکی کرنسی ہندوستان سے باہر بھیجی جاتی رہی

تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ کا ماسٹر مائنڈ ہانگ کانگ سے سرگرم تھا

Posted On: 29 DEC 2023 6:11PM by PIB Delhi

ہندوستانی کسٹمز اور ہانگ کانگ کسٹمز نے غیر قانوننی طور پر حاصل رقم كی اصلیت كو چھپانے كی تجارت پر مبنی سرگرمی (تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ) کے ایک بڑے واقعے کا پتہ چلایا ہے۔ اس میں دوطرفہ تعاون اور معلومات کے تبادلے کے ایک مثالی معاملے میں خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) میں  ہانگ کانگ کے برآمد کنندگان اور ہندوستانی درآمد کنندگان ملوث رہے۔ یہ سخت كارروائی ایک بین الاقوامی کارٹیل کو بے نقاب کرنے کے لیے دونوں انتظامیہ کی جانب سے اپنے متعلقہ قوانین کے تحت تحقیقات اور نفاذ کے اقدامات کا مظہر ہے۔

باہمی تعاون  والی یہ سخت كارروائی حال ہی میں ختم ہونے والی عالمی کانفرنس آف کوآپریشن انفورسمنٹ میٹرز (جی سی سی ای ایم) کے بعد ہی كی گئی ہے۔ اس كا نظم  'نیٹ ورک سے لڑنے کے لیے نیٹ ورک' تھیم كے تحت انڈین کسٹمز اور ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے كیا تھا۔

ڈی آر آئی نے ایک ایس ای زیڈ سے تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ کے ایک کیس کا پتہ لگایا تھا جس میں قدرتی ہیروں کی آڑ میں سستے مصنوعی ہیرے بھارت میں درآمد کیے جا رہے تھے تاکہ غیر ملکی کرنسی بھارت سے باہر بھیجی جا سکے۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ سستے مصنوعی ہیروں کو سو گنا قیمت بڑھا كر قدرتی ہیرے کے طور پر پیش كیا جا رہا تھا۔ انہیں ہانگ کانگ کی فرموں سے ہندوستان کے خصوصی اقتصادی زون میں درآمد کیے جا رہا تھا۔

تحقیقات کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ کچھ اصلی ہیرے بھی درآمد کیے گئے لیکن ان کی جگہ مصنوعی ہیرے ركھ دیئے گئے اور خصوصی اقتصادی زون کے باہر اسمگل کیے گئے۔ درآمد کرنے والا ادارہ ہانگ کانگ اور چند دیگر ممالک کو بہت زیادہ قیمت پر ہیروں سے جڑے زیورات برآمد کر رہا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ درآمدات کی زیادہ تر معلنہ افراط زر کی مالیت جہاں بینکنگ چینلز کے ذریعے ملک سے باہر بھیجی گئی تھی وہیں برآمدات کے لیے موصول ہونے والی رقن كی ترسیلات صرف 0.2 فیصد کے قریب دیکھی گئیں جو اس بات کا اشارہ كر رہی تھیں کہ یہ تجارت باہر سے كالے دھن كو جائز بنانے کے لیے ایک آڑ كا كام كر رہی ہے۔

تحقیقات سے یہ بھی اشارہ ملا کہ درآمد کرنے والے ادارے کے بینک اکاؤنٹ میں رقم کی آمد ہندوستان میں مختلف فرضی فرموں کے بینک لین دین کے ذریعے ہوئی اور پھر مذکورہ رقم اس ایک بینک اکاؤنٹ سے ہانگ کانگ میں سمندر پار سپلائرز کو منتقل کی گئی۔ یہ كام  ’ہیروںکی درآمد کی ادائیگی کے بہانے كیا گیا۔ جمع کردہ  شواہد یہ بھی بتاتے ہیں کہ اس تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ کا ماسٹر مائنڈ ہانگ کانگ سے سرگرم تھا۔

مزید تحقیقات کے نتیجے میں کسٹم ایکٹ 1962 کے سیکشن 104 کے تحت ہندوستان میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انڈین کسٹمز نے ضبط شدہ سامان کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس  جاری کیا جس میں ہانگ کانگ میں مقیم اداروں کو بھی نوٹس دیا گیا تھا جنہوں نے بہر حال جواب دینے اور خود کو ہندوستانی کسٹمز کے سامنے پیش کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ بات قابل غور ہے کہ ٹی بی ایم ایل کے تقریباً تمام معاملات میں مجرمین ہندوستان میں انفوسمنٹ کی کارروائی سے بچنے کے لیے بیرون ملک فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے کام کرتے ہیں۔

ڈی آر آئی موجودہ دوطرفہ بین الاقوامی تعاون کے ٹولز اور نیٹ ورک کے تحت، پہلے ہانگ کانگ کسٹمز سے رابطہ کر کے ہانگ کانگ کی مشتبہ فرموں کے وجود کے بارے میں پوچھ گچھ کر چکا تھا۔ ہانگ کانگ میں مقیم بڑے بدمعاشوں کو تلاش کرنے کے لیے مواصلاتی چینل کو مزید مضبوط کیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے ہانگ کانگ کسٹمز نے ایک انفورسمنٹ كارروائی کی اور بڑے پیمانے پر بین الاقوامی منی لانڈرنگ سنڈیکیٹ کا پتہ لگایا تھا جس نے ہیروں کی تجارت کے ذریعے تقریباً 65 ملین ڈالر کی لانڈرنگ کی تھی۔ كارروائی کے دوران ہانگ کانگ کسٹمز نے ہانگ کانگ کے متعدد علاقوں میں آٹھ احاطوں پر چھاپے مارے جن میں چار رہائشی احاطے اور چار تجارتی یونٹیں شامل ہیں۔ کسٹمز نے چار افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر شبہ ہے کہ وہ اس کیس سے جڑے ہوئے ہیں اور گرفتار افراد کے پاس موجود 10 لاکھ ڈالر کے اثاثوں کو پہلے ہی منجمد کرنے کا انتظام کر لیا گیا تھا۔ یہ کارروائی  قبل ازیں ہندوستان میں ہندوستانی کسٹمز کی طرف سے کی گئی انفورسمنٹ کارروائی کی بنیاد پر شروع کی گئی تھی۔

اس تازہ ترین کیس سے جس میں ہانگ کانگ اور اس سے قبل ہندوستان دونوں جگہوں پر گرفتاریاں کی گئی ہیں عالمی سطح پر جرائم پیشہ افراد کو یہ واضح پیغام پہنچے گا کہ وہ قانون سے بچ نہیں سکتے اور یہ اقدام ایک مضبوط ركاوٹ کے طور پر کام کرے گا۔

*****

U.No:3101

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1991625) Visitor Counter : 70


Read this release in: English , Hindi