ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جناب بھوپیندر یادو نے ملک بھر میں عمارتی لکڑی، بانس اور دیگر جنگلاتی پیداوار بغیر کسی رکاوٹ کے لانے لے جانے کو آسان بنانے کے لیے نیشنل ٹرانزٹ پاس سسٹم (این ٹی پی ایس) - ’ون نیشن ون پاس‘ کا آغاز کیا
این ٹی پی ایس زیادہ شفافیت کی طرف سفر کو مضبوط بنانے میں مدد کرے گا جو کہ ہندوستان کی ترقی کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی گارنٹی ہے: جناب یادو
Posted On:
29 DEC 2023 4:45PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج نیشنل ٹرانزٹ پاس سسٹم (این ٹی پی ایس) پورے ہندوستان میں شروع کیا تاکہ ملک بھر میں عمارتی لکڑی، بانس اور دیگر جنگلاتی پیداوار بغیر کسی رکاوٹ کے لانے لے جانے کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ فی الحال، ریاست کے مخصوص ٹرانزٹ قوانین کی بنیاد پر عمارتی لکڑی اور جنگلاتی پیداوار لانے لے جانے کے لیے ٹرانزٹ پرمٹ جاری کیے جاتے ہیں۔ این ٹی پی ایس کا تصور ’’ون نیشن ون پاس ‘‘ نظام کے طور پر کیا گیا ہے، جو ملک بھر میں بغیر کسی رکاوٹ کے ٹرانزٹ کی آسانی فراہم کرائے گا۔ یہ اقدام درختوں کے کاشتکاروں اور ملک بھر میں زرعی جنگلات میں شامل کسانوں کے لیے ایک یکساں، آن لائن موڈ فراہم کر کے ٹمبر ٹرانزٹ پرمٹ کے اجراء کو ہموار کرے گا، جس سے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہو گی۔
بیداری پیدا کرنے اور این ٹی پی ایس کے استعمال کے قابل اطلاق اور آسان ہونےکو ظاہر کرنے کے لیے، جنگلات کی پیداوار لے جانے والی خصوصی کل ہند گاڑیوں کو آج ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ گجرات اور جموں و کشمیر سے عمارتی لکڑی اور دیگر جنگلاتی پیداوار لے جانے والی دو گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا جو مغربی بنگال اور تمل ناڈو کے لیے روانہ ہوئیں ۔ این ٹی پی ایس کے تحت تیار کردہ کیو آر کوڈوالے ٹرانزٹ پرمٹوں کی ویلیڈٹی کی تصدیق کرنے اور بغیر کسی رکاوٹ کے ٹرانزٹ کی اجازت د دینے کے لئے مختلف ریاستوں میں چیک گیٹس کی اجازت دیں گے۔
جھنڈی دکھاکر روانہ کرنے کے موقع پر،جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ این ٹی پی ایس کے ملک گیر نفاذ کے ساتھ یہ ایک تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی پی ایس زیادہ شفافیت کی طرف سفر کو مضبوط بنانے میں مدد کرے گا جو کہ ہندوستان کی ترقی کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی گارنٹی ہے۔ جناب یادو نے کہا کہ یہ پہل ملک بھر میں عمارتی لکڑی اور مختلف جنگلاتی پیداوار کی ہموار نقل و حمل کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا اثر محض زرعی جنگلات اور درختوں کی کھیتی کی حوصلہ افزائی سے بہت زیادہ ہوگا، اس سے پوری ویلیو چین کو بھی تحریک ملے گی۔
اس کے علاوہ مرکزی وزیر نے وزارت کے کئی دیگر حالیہ اقدامات پر روشنی ڈالی، جیسے انڈین فاریسٹ اینڈ ووڈ سرٹیفیکیشن اسکیم اور ٹریس آؤٹ سائڈ فاریسٹ انیشیٹو۔ ان کوششوں کا مقصد اجتماعی طور پر ملک میں زرعی جنگلات کے طریقہ کار کو فروغ دینا ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے اس بات پر زور دیا کہ این ٹی پی ایس زرعی جنگلات اور جنگل سے باہر درختوں کے لیے گیم چینجر ہے۔یہ عمارتی لکڑی اور دیگر جنگلاتی پیداوار کی نقل و حمل کو ہموار کرنے کے لیے شروع کیا گیا، اس سے اس شعبے میں کاروبار کرنے کی آسانی میں اضافہ متوقع ہے۔ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ لینا نادان اور جنگلات کے ڈائریکٹر جنرل اور اسپیشل سکریٹری جناب چندر پرکاش گوئل بھی جھنڈی دکھاکرروانہ کئے جانے کے موقع پر موجود تھے۔
این ٹی پی ایس کے متعارف کئے جانے سے پہلے، راستے میں مختلف ریاستوں سے ٹرانزٹ پرمٹ حاصل کرنا ایک وقت طلب عمل تھا، جس کی وجہ سے ریاستوں میں عمارٹی لکڑی اور جنگلاتی پیداوار کی نقل و حمل میں رکاوٹیں آتی تھیں۔ ہر ریاست کے اپنے ٹرانزٹ ضوابط ہوتے ہیں جس کا مطلب یہ تھا کہ عمارتی لکڑی یا جنگلاتی پیداوار کو ریاستوں میں منتقل کرنے کے لیے، ہر ریاست میں ایک علیحدہ ٹرانزٹ پاس جاری کرنے کی ضرورت تھی۔ این ٹی پی ایس بغیر کسی رکاوٹ کے ٹرانزٹ پرمٹ پیش کرتا ہے، مختلف ذرائع جیسے نجی زمینوں، سرکاری جنگلات اور پرائیویٹ ڈپووں سے حاصل کردہ عمارتی لکڑی، بانس اور دیگر جنگلاتی پیداوار کی بین ریاستی اور اندرون ریاست نقل و حمل کے اندراج کا انتظام کرتا ہے۔
این ٹی پی ایس صارف کی سہولت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں آسانی سے رجسٹریشن اور پرمٹ ایپلی کیشنز کے لیے ڈیسک ٹاپ اور موبائل ایپلیکیشنز شامل ہیں۔ ٹرانزٹ پرمٹ درختوں کی ایسی قسموں کے لیے جاری کیے جائیں گے جو ضابطہ بند ہیں، جبکہ استعمال کنندگان مستثنیٰ قسموں کے لیے از خود نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ تیار کر سکتے ہیں۔ فی الحال، 25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے یونیفائیڈ پرمٹ سسٹم کو اپنایا ہے، جس سے پروڈیوسروں، کسانوں اور ٹرانسپورٹرز کے لیے بین ریاستی کاروباری کارروائیوں کو ہموار کیا جا رہا ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے زرعی جنگلات کے شعبے کو ایک اہم تحریک ملے گی۔ این ٹی پی ایس تک رسائی https://ntps.nic.inپر کی جا سکتی ہے۔
************
ش ح۔ اگ ۔ م ص
(U: 3094 )
(Release ID: 1991588)
Visitor Counter : 101