کارپوریٹ امور کی وزارتت

کارپوریٹ امور کی وزارت کا سال کے آخر کا جائزہ 2023

Posted On: 28 DEC 2023 5:37PM by PIB Delhi

کارپوریٹ امور کی وزارت (ایم سی اے) نے سال 2023 کے دوران کارپوریٹ انتظامی ڈھانچے  میں ‘تعمیل میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی ’ پیدا کرنے پر توجہ مرکوزتوجہ مرکوز کرنا جاری رکھے  ہوئے ہے۔

فوری کارپوریٹ  کے اخراج  کے لئے مرکزی نمٹارے (سی- پی اے سی ای) کا قیام رضاکارانہ بندش کا انتخاب کرنے والی کمپنیوں کے لیے تیزی سے منظوری  کی سہولت کے لیے ایک فعال نقطہ نظر کو اپنانے کی علامت ہے۔ قابل ذکر یہ ہے کہ سال 2023 کے دوران کل 1,96,028 کمپنیاں اور ایل ایل پی  کوشامل کیا گیا جو پچھلے سال اسی مدت کے مقابلے  میں ٹھوس نمو کو ظاہر کرتی ہیں۔

ایک اہم پیش رفت میں، کمپنیز (سمجھوتہ، انتظام اور انضمام) ضوابط ، 2016 میں ترامیم علاقائی ڈائریکٹرز (آرڈیز) کو انضمام کی منظوریوں میں تیزی لانے کے لیے بااختیار بناتی ہیں۔ تبدیلی سے متعلق مسابقتی (ترمیمی) بل، 2023، جسے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظور کیا اور صدر کی منظوری حاصل ہوئی ، کئی اہم تبدیلیوں پر مشتمل ہے۔ ان تبدیلیوں میں سی سی آئی  کی منظوری کے لیے 150 دن کی ٹائم لائن کو کم کرنا اور 2,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے لین دین کے لیے حتمی احکامات شامل ہیں۔

کارپوریٹ امور کی وزارت نے انکشاف کی ضروریات کو بہتر بناتے ہوئے کمپنیز (ہندوستانی اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈز) ترمیمی قواعد، 2023 کے ذریعے اکاؤنٹنگ کے کلیدی معیارات میں ترامیم بھی شامل کیں ۔ اس کے علاوہ  کمپنیز (انکارپوریشن) رولز، 2014 میں حکمت عملی پر مبنی سے متعلق  ترامیم نوکر شاہی کی رکاوٹوں کو کم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

کارپوریٹ عمل میں مضبوطی کو فروغ دیتے ہوئے، جنرل سرکلر نمبر 09/2023 کے ذریعے، ایم سی اے نے ورچوئل وسیلے سے  سالانہ اور غیر معمولی عام  میٹنگز کے انعقاد کی آخری تاریخ میں توسیع کر دی۔ رجسٹرڈ دفاتر کی منتقلی میں تصفیہ کے اخراجات کو ہٹانا اور دیوالیہ اور دیوالیہ پن کوڈ کے تحت ریزولوشن پلان کی منظوری کے بعد اس طرح کی تبدیلیوں کو ممکن بنانا قابل عمل انضباطی  ماحول کی نشاندہی کرتا ہے۔

اضافی ای فارمز کے لیے براہ راست نمٹارے  (ایس ٹی پی ) کی سہولت کو اپنانے سے دستی مداخلت ختم ہو گئی ہے، الیکٹرانک منظوریوں کو تیز کیا گیا ہے اور کارروائیوں کو منظم  کیا گیا ہے۔

آخر میں، کمپنیز (پراسپیکٹس اور تمسکات  کی الاٹمنٹ) دوسرا  ترمیمی رولز، 2023 بڑی پرائیویٹ کمپنیوں کے لیے حصص کی لازمی ڈی میٹریلائزیشن کی شروعات کرتا ہے، جو قوانین کو بازار  کے عصری رجحانات کے مطابق لاتے ہیں۔ یہ کامیابیاں اجتماعی طور پر ہندوستان میں ایک متحرک، موثر اور ذمہ دار کارپوریٹ ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے ایم سی اے کے عزم کو واضح کرتی ہیں۔

سال 2023 کے دوران کارپوریٹ امور کی وزارت کی کچھ بڑی کامیابیاں درج ذیل ہیں:

اضافی ای -فارمز کے ذریعے تصفیہ کے طریقہ کو غیر ایس ٹی پی سے ایس ٹی پی (براہ راست  عمل) میں تبدیل کر دیا گیا ہے، یعنی یہ فارم انسانی مداخلت کے بغیر الیکٹرانک طور پر منظور کیے جا سکتے ہیں اس طرح ‘تعمیل میں آسانی’ اور ‘کاروبار کرنے میں آسانی’ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EQIQ.jpg

رضاکارانہ طور پر کام بند کرنے کا ارادہ رکھنے والی کمپنیوں کی طرف سے دائر درخواستوں کی فوری منظوری فراہم کرنے کے اقدام کے طور پر، سینٹرل سیٹلمنٹ فار ایکسپیڈیٹڈ کارپوریٹ ایگزٹ (سی- پی اے سی ای)کے ذریعہ فوری کارپوریٹ کے اخراج کے لئے مرکزی نمٹارے (سی  -پی اے سی ) کی سہولت مرکزی بجٹ کے اعلان 2022 کے مطابق 01.05.2023 سے شروع ہو گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021YTO.jpg

کیلنڈر سال 2023 کے دوران 30 نومبر 2023 تک 1,96,028 کمپنیاں اور ایل ایل پیز کو شامل کیا گیا تھا، جبکہ کیلنڈر سال 2022 کے دوران اسی مدت میں 1,88,364 کمپنیاں اور ایل ایل پیز کو شامل کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003W4AK.jpg

کمپنیز (سمجھوتہ، انتظام اور انضمام) ضوابط ، 2016 میں  مئی 2023 میں ترمیم کی گئی۔ ترمیم شدہ قوانین کے مطابق، اگر کوئی علاقائی ڈائریکٹر (آر ڈی) سیکشن 232 کے تحت انضمام کی اسکیم پر غور کرنے  کے لئے این سی ایل ٹی کے سامنے درخواست دائر نہیں کرتا ہے یا فراہم کردہ وقت کی حد کے اندر سیکشن 233 کے تحت انضمام کی منظوری کے لیے تصدیقی آرڈر جاری نہیں کرتا ہےتو یہ سمجھا جائے گا کہ آر ڈی  کو کوئی اعتراض نہیں ہے اور اسی کے مطابق تصدیقی حکم جاری کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004S2W0.jpg

مقابلہ (ترمیمی) بل لوک سبھا نے 29 مارچ 2023 کو اور راجیہ سبھا نے 3 اپریل 2023 کو منظور کیا اور 11 اپریل 2023 کو صدرجمہوریہ  کی منظوری حاصل ہوئی۔

مسابقتی ترمیمی ایکٹ 2023 کی کچھ جھلکیاں حسب ذیل ہیں:-

  • 2,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لین دین کے لیے کمپیٹیشن کمیشن آف انڈیا کی منظوری درکار ہوگی۔ سی سی آئی کے لئے مجموعی لین دین پر حتمی احکامات پاس کرنے کے لیے مقررہ وقت  210 دن سے کم کر کے 150 دن کر دیا گیا ہے۔
  • یہ ایکٹ ان اداروں کے دائرہ کار کو بڑھاتا ہے ،جنہیں مقابلہ مخالف معاہدوں کا حصہ سمجھا جا سکتا ہے۔ فی الحال، اسی طرح کےمساوی  کاروبار میں مصروف کاروباری اداروں یا افراد کو مقابلہ مخالف معاہدوں کا فریق سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ ایکٹ اس میں توسیع کرتے ہوئے  اس میں ایسے  کاروباری اداروں یا افراد کو بھی شامل کرتا ہے ، جو ایک جیسے کاروبار میں مصروف نہیں ہیں۔
  • یہ ایکٹ مسابقتی  مخالف معاہدوں (کارٹلز کے علاوہ) اور غالب پوزیشن کے غلط استعمال کی تحقیقات کے فوری حل کے لیے تصفیہ اور عزم کا فریم ورک فراہم کرتا ہے۔
  • امتزاج کے ضابطے کے مقصد کے لیےیہ  ایکٹ کنٹرول کی تعریف میں ترمیم، انتظام، امور یا اسٹریٹجک تجارتی فیصلوں پر حقیقی اثر و رسوخ استعمال کرنے کی صلاحیت میں ترمیم کرتا ہے۔
  • کارپوریٹ امور کی وزارت نے 31.03.2023 کوجاری  اور 01.04.2023 سے نافذ العمل جی ایس آر  نمبر 242(ای) کے ذریعے کمپنیز (انڈین اکاؤنٹنگ اسٹینڈرڈز) ترمیمی رولز، 2023 کو نوٹی فائی  کیا ہے۔  دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ مذکورہ قاعدہ دیگر مادی اکاؤنٹنگ پالیسیوں، اکاؤنٹنگ تخمینوں کی تعریف اور ایک ہی لین دین سے پیدا ہونے والے اثاثوں اور واجبات سے متعلق موخر ٹیکس سے متعلق انڈ اے ایس -1 ، انڈ اے ایس -8 اور انڈ اے ایس -12میں ترمیم کرتا ہے نیز یہ انڈ اے ایس -107 ، انڈ اے ایس -34 اور انڈ اے ایس -101 میں نتیجہ خیز ترمیم بھی کرتا ہے۔اس کےعلاوہ انڈ اے ایس -101 ، انڈ اے ایس -102 ، انڈ اے ایس -103 ، انڈ اے ایس -109 اور انڈ اے ایس -115 میں کچھ تحریری طورپردرستگی  بھی کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0057SJP.jpg

کارپوریٹ امور کی وزارت نے 25.09.2023 کو جاری عام  سرکلر نمبر 2023/09 کے ذریعہ ویڈیو کانفرنس (وی سی ) یا دیگر آڈیو ویژول (او وی اے ایم ) کے ذریعےسالانہ عام میٹنگ (اے جی ایم )اور غیرمعمولی  عام میٹنگ (ای جی ایم )منعقدکرنے  یاسال 2023 یا 2024 کے لئے ڈاک بیلٹ کے ذریعہ مختلف مسائل پر فیصلہ کرنے  کے طے وقت کو  30ستمبر 2024 تک  یا اس سے پہلے بڑھا دیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0068N3B.jpg

کارپوریٹ امور کی وزارت نے 20.10.2023 کوجاری  نوٹیفکیشن نمبر جی ایس آر  790(ای)  کے ذریعہ  کمپنیز (انکارپوریشن) رولز، 2014 میں ترمیم کی ہے جس کے ذریعے رجسٹرڈ آفس کی منتقلی کے لیے دائر درخواست کو نمٹانے کے وقت آنے والی لاگت کو ہٹا دیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007OPTW.jpg

جب دیوالیہ اور دیوالیہ پن کوڈ، 2016 ( 2016 کا 31) کی دفعہ  31 کے تحت منظوری  ایک ریزولیوشن پلان کے تحت کمپنی کا انتظام نئی انتظامیہ  کے ذریعہ سنبھالا جاتا ہے اور ریزولیوشن پلان کے خلاف کسی بھی  عدالت یا ٹریبونل میں کوئی اپیل زیر التوا نہیں ہے اور پوچھ تاچھ ، جانچ زیرالتوا نہیں  ہے  یا مذکورہ حل منصوبے  کی منظوری کے بعد شروع  نہیں   کی گئی ہے تو رجسٹرڈ آفس منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔

مورخہ 27.10.2023 کوجاری نوٹیفکیشن نمبر جی ایس آر  802(ای ) کے تحت کمپنی (پراسپیکٹس اور تمسکات  الاٹمنٹ) دوسرا  ترمیمی رولز 2023 کے کے ذریعہ ایک نیا اصول شامل کیا گیا ہے جو بڑی نجی کمپنیاں (یعنی چھوٹی کمپنیوں کے علاوہ نجی کمپنیاں) کے  حصص کی لازمی ڈی میٹریلائزیشن کا انتظام کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے مناسب  عارضی طے وقت   فراہم کیا گیا ہے۔

********

  ش ح۔ع ح ۔رم

U-3075  



(Release ID: 1991430) Visitor Counter : 72


Read this release in: Tamil , English , Hindi