امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج چنڈی گڑھ میں 368 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیااور سنگ بنیاد رکھا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی پارلیمنٹ نے تین تاریخی بلوں کو قانون میں تبدیل کر دیا ہے جو ملک کے فوجداری نظام انصاف میں تبدیلی لائیں گے
مودی حکومت کے بنائے گئے یہ تینوں قوانین ایک مکمل لیک پروف عدالتی نظام بنائیں گے
دسمبر 2024 تک تمام مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ان تینوں قوانین کے نفاذ کے لیے بنیادی ڈھانچہ، سافٹ ویئر، انسانی وسائل کی تربیت اور عدالتوں کی مکمل کمپیوٹرائزیشن کا عمل مکمل ہو جائے گا
جب تین قوانین، جو کہ فوجداری نظام انصاف میں بنیادی تبدیلیاں لائیں گے، پر ملک کی پارلیمنٹ میں بحث ہو رہی تھی، حزب اختلاف کے اراکین عزت مآب نائب صدرجمہوریہ کی نقل کرنے کا قابل مذمت فعل انجام دے رہے تھے
ہم نے کبھی آئینی عہدے پر فائز کسی شخص کی عزت کو مجروح نہیں کیا اور نہ ہی کبھی ایسا ہونے دیا
ہمیں تبلیغ کرنے والوں نے آئینی عہدوں کے وقار کو برقرار رکھنے میں خود ہندوستان میں جمہوریت کی روشن روایت پر گہرا حملہ کیا ہے
ان قوانین کو لاگو کرنے سے پہلے ہی مودی حکومت نے ملک کے 99.93 فیصد تھانوں یعنی 16,733 تھانوں کو آن لائن جوڑنے کا کام مکمل کر لیا
Posted On:
22 DEC 2023 8:31PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج چنڈی گڑھ میں 368 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر پنجاب کے گورنر اور چنڈی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر جناب بنواری لال پروہت اور مرکزی داخلہ سکریٹری سمیت کئی معززین موجود تھے۔
اس موقع پر جناب امت شاہ نے کہا کہ آج 368 کروڑ روپے کے 9 پروجیکٹوں کا افتتاح کیاگیا ہے اور 32 کروڑ روپے کے تین پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چنڈی گڑھ ایک مکمل شہر ہے جسے جدید تخیل سے تعمیر کیا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کی کوششوں سے کئی شہر آگے بڑھ رہے ہیں اور چنڈی گڑھ کو اس مقابلے میں خود کو ثابت کرنا ہوگا اور پہلی پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے اسے کافی محنت کرنا ہوگی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج تقریباً 400 کروڑ کی لاگت سے کئی پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں جو صفائی، تعلیم، سیکورٹی، رہائشی سہولیات اور اعلیٰ تعلیم سے متعلق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چنڈی گڑھ کی حفاظت کے لئے کچھ گاڑیوں کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا ہے اور آج 744 نوجوانوں کو اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور کانسٹیبل کے طور پر تقرر نامے بھی دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چنڈی گڑھ پولیس نے بہت اچھے طریقے سے زمینی سطح پر بیٹ کے تصور کو کامیابی سے زندہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک کی کئی ریاستوں کی پولیس نے چنڈی گڑھ پولس کی طرف سے اپنائے گئے طرز پر عمل کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر اس نظام کو قبول کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پولیس کو درپیش مختلف قسم کے چیلنجوں، خاص طور پر ٹیکنالوجی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک ہیکاتھون کے ذریعے نوجوانوں کو شامل کرنے پر بات چیت ہوئی۔ آج پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیموں کو انعامات سے نوازا گیا۔ اس کے ذریعے ملک بھر کے نوجوانوں کو ملک کے مسائل کے حل کے لیے اپنے علم کا استعمال کرنے کی ترغیب ملے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سائبر آپریشن اینڈ سیکورٹی سینٹر (سی این سی او پی ایس) کا بھی آج افتتاح کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے ذریعہ تین نئے فوجداری قوانین کی منظوری کے اگلے دن، مرکزی وزیر داخلہ نے آج چنڈی گڑھ میں سائبر آپریشن اینڈ سیکورٹی سینٹر (سی این سی او پی ایس) میں قوانین کے نفاذ کا جائزہ لیا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ابھی کل ہی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی پارلیمنٹ نے تین تاریخی بلوں کو قانون میں تبدیل کیا ہے جو ملک کے فوجداری انصاف کے نظام میں تبدیلی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے نظام انصاف کو آئین ہند کی روح کے مطابق کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قوانین کو خود کو جدید ٹیکنالوجی کو قبول کرنے کے لیے تیار کرنا چاہیے، اس کے لیے کنیکٹیویٹی سے لے کر ہارڈویئر تک تمام سہولیات کے ساتھ ضروری انفراسٹرکچر بنایا جانا چاہیے، تاکہ شیڈولڈ زبانیں ایک دوسرے سے رابطہ اورمواصلت کر سکیں۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اس طرح کا مکمل لیک پروف عدالتی نظام بنانے کی بنیادی باتیں ان قوانین میں رکھی گئی ہیں جس کے ذریعے پولیس اسٹیشن، ڈی جی پی آفس، کورٹ، جیل، ایف ایس ایل، پراسیکیوٹر آفس اور سیکرٹریٹ کو ایک دوسرے سے منسلک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین کے مکمل نفاذ کے بعد ملک بھر میں کسی بھی فوجداری مقدمے کو نمٹانے میں 3 سال سے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کافی مشاورت کی گئی اور پھر اسے وزارت داخلہ کی قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا۔ تمام تجویز کردہ ترامیم پر غور کرنے کے بعد ایک مکمل قانون تیار کر کے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن نے بہانہ بنا کر ان تینوں بلوں پر بحث کا بائیکاٹ کرنے کا بدقسمت فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کی پارلیمنٹ میں تین قوانین، جو کہ فوجداری انصاف کے نظام میں بنیادی تبدیلیاں لائیں گے، پر بحث ہو رہی تھی، اپوزیشن کے اراکین نے عزت مآب نائب صدرجمہوریہ کی نقل کرنے کا قابل مذمت فعل انجام دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کئی حکومتیں آئیں اور گئیں لیکن آئینی عہدوں کا وقار ہمیشہ برقرار رکھا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج ہمیں تبلیغ کرنے والوں نے آئینی عہدوں کے وقار کو برقرار رکھنے میں خود ہندوستان میں جمہوریت کی روشن روایت پر گہرا حملہ کیا ہے اور اس ملک کے لوگ یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اس بات کا احساس نہیں کہ آئینی عہدے ملک میں آئین کے نفاذ کا ذریعہ ہیں اسی لیے انہیں اداروں اور سیاست سے بالاتر سمجھا جاتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے کبھی آئینی عہدے پر فائز شخص کی عزت کو مجروح نہیں کیا اور نہ ہی کبھی ایسا ہونے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ جب ان تینوں بلوں کو قانون میں تبدیل کرنے کا عمل جاری تھا تو اپوزیشن آئین کے وقار کو پامال کرنے کے لیے آئینی عہدوں پر فائز معززین کی توہین کر رہی تھی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دسمبر 2024 تک تمام مرکزی زیر انتظام علاقوں میں ان تینوں قوانین کے نفاذ کے لیے بنیادی ڈھانچے، سافٹ ویئر، انسانی وسائل کی تربیت اور عدالتوں کی مکمل کمپیوٹرائزیشن کا کام مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے یہ کام پہلے ہی سی سی ٹی این ایس اور آئی سی جے ایس کے ذریعے شروع کر دیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان قوانین کے مکمل نفاذ کے لیے چنڈی گڑھ کو تیار کرنے کے لیے ایک تفصیلی وقتی پروگرام بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور منظم جرائم کی تعریف کو لاگو کرنے، ڈائریکٹوریٹ آف پراسیکیوشن کی تشکیل، فارنسک کو استحکام دینے اور آئی سی جے ایس اور سی سی ٹی این ایس میں خامیوں کو پر کرنے کے لیے ایک ٹائم باؤنڈ پروگرام تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 31 جنوری 2024 سے پہلے اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے 22 دسمبر 2024 تک مکمل طور پر تیاری کی جا سکے۔
جناب شاہ نے کہا کہ ان قوانین کو لاگو کرنے سے پہلے ہی مودی حکومت نے ملک کے 99.93 فیصد پولیس اسٹیشنوں یعنی 16,733 پولیس اسٹیشنوں کو آن لائن سے جوڑنے کا کام مکمل کرلیا ہے اور وہ ایک سافٹ ویئر کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ملک کی 22 ہزار عدالتیں ای کورٹس بن چکی ہیں، ملک کے 2 کروڑ قیدیوں کا ڈیٹا ای جیلوں کے ذریعے آن لائن ہے، ایک کروڑ سے زائد پراسیکیوشن کا ڈیٹا ای پراسیکیوشن کے ذریعے آن لائن ہے اور 17 لاکھ فارنسک تفصیلات ای فارنسک کے ذریعے آن لائن ہیں۔ ۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی 90 لاکھ سے زیادہ فنگر پرنٹ ڈیٹا، انٹیگریٹڈ مانیٹرنگ آف ٹیررازم (آئی ایم او ٹی)، گرفتار نارکو مجرموں کا ڈیٹا، انسانی اسمگلنگ کے مجرموں کے قومی ڈیٹا بیس کا ڈیٹا آن لائن دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ کرائم ملٹی ایجنسی سینٹر کو اس سے جوڑ کر نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل اور قیدیوں کا بائیو میٹرک ڈیٹا بھی تیار کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان کے درمیان رابطے کی زبان کا فیصلہ کرنا، مواصلاتی سافٹ ویئر لانا اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے اس کا تجزیہ کرنا ہے تاکہ ملک میں دہشت گردی اور جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جاسکے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان اپنے فوجداری انصاف کے نظام کو ہندوستانی سوچ کے ساتھ چلانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام بھی 19ویں صدی سے سیدھے 21ویں صدی میں چھلانگ لگانے کے لیے تیار ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان قوانین کے نفاذ کے بعد ہمارا فوجداری انصاف کا نظام دنیا کا جدید ترین فوجداری انصاف کا نظام بن جائے گا۔
****
ش ح۔ج ق ۔ م ص
(U:2986)
(Release ID: 1990489)
Visitor Counter : 119