عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کے طلباء سے ملاقات کی، انہیں 2047 کا معمار قرار دیا

 
انھوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے لیے بہترین وقت میں سے ایک ہے اور جموں و کشمیر کے لیے ایک نئی شروعات ہے

’’پی ایم مودی کی قیادت میں، حالیہ برسوں میں، کشمیر کے خوبصورت خطہ میں ایک غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ پتھر بازی کے واقعات ماضی کی بات بن چکے ہیں۔ آج جموں و کشمیر کھیلوں کی کامیابیوں کی کہانیوں کے لیے زیادہ سرخیاں بناتا ہے‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم مودی کی اصلاحات کا محرک بنیں اور جموں و کشمیر میں ان کے موثر نفاذ میں مدد کریں

Posted On: 26 DEC 2023 3:07PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے  وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج جموں و کشمیر کے تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے تقریباً 250 اسکولی بچوں کے ایک وفد سے ملاقات کی، جو اس وقت نئی دہلی کے دورے پر ہیں۔

یہ طلباء حکومت ہند کے ’وطن کو جانو – یوتھ ایکسچینج پروگرام 2023‘ کے تحت جے پور، اجمیر اور نئی دہلی کا دورہ کر رہے ہیں۔ ایک بھارت شریشٹھ  بھارت کے جذبے کے تحت، اس دورے کا مقصد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ملک کی ثقافتی اور سماجی تنوع کو اجاگر کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/C16RES.JPG

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوان طلباء سے کہا کہ ان کا مقدر 2047 کا معمار بننا ہے اور یہ ہندوستان کے لیے بہترین وقت میں سے ایک ہے اور جموں و کشمیر کے لیے  بھی ایک نئی شروعات ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، جموں و کشمیر کے خوبصورت خطہ میں ایک غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ پتھراؤ کے واقعات ماضی کی بات بن چکے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر کھیلوں کی کامیابیوں کی کہانیوں کے لیے زیادہ سرخیاں بناتا ہے۔

جموں و کشمیر کے کرکٹرز جیسے عبدالصمد، عمران ملک، پرویز رسول اور منظور پانڈو آئی پی ایل میں کھیلتے ہیں۔ اوشو کھلاڑی سوریہ بھانو پرتاپ سنگھ اور ابھیشیک جموال نے حالیہ ماسکو چیمپئن شپ میں ملک کا نام روشن کیا ہے۔ 2022 میں، ایک کشمیری اسکائیر عارف خان نے بیجنگ میں منعقدہ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں ہندوستان کا قومی پرچم اٹھا رکھا تھا۔" انہوں نے کہا کہ  ’’کشمیر میں لڑکیاں بھی لڑکوں کے برابر کھیلوں میں حصہ لیتی ہیں۔ اس سال کے شروع میں کشتواڑ کے لوئیدھر گاؤں سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ شیتل دیوی بین الاقوامی سطح پر بغیر ہتھیاروں کے مقابلہ کرنے والی ’ پہلی خاتون تیر انداز‘ ہیں۔ ایشین پیرا گیمز میں، اس نے مختلف زمروں میں ایک نہیں بلکہ تین تمغے جیتے، جن میں ایک گولڈ بھی شامل تھا‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/C2F7OC.JPG

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس تبدیلی کو مختلف عوامل بشمول انتظامی تعاون میں اضافہ،  بنیادی ڈھانچے  میں بہتری اور نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی ترجیح سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔

جموں و کشمیر میں مہک مشن اور پرپل ریوولیوشن کی شاندار کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسکولی بچوں کو سرکاری ملازمت سے باہر مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ لیوینڈر ایگری اسٹارٹ اپس، روزگار پیدا کرنے اور تحقیق کا ایک ذریعہ ہے، جو ترقی کے بہت سے مواقع  کھولتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’’بھدرواہ ہندوستان کی لیوینڈر راجدھانی اور ایگری اسٹارٹ اپ منزل کے طور پر ابھرا ہے۔ بھدرواہ اور گلمرگ کے علاقوں میں آروما مشن اور پرپل ریوولیوشن کی کامیابی کے بعد، 3,000 سے زیادہ اسٹارٹ اپ اب صرف لیوینڈر کی کاشت میں مصروف ہیں‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/C3D263.JPG

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم مودی نے من کی بات  پروگرام کی  99ویں قسط میں  کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ - انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن (سی ایس ا ٓئی آر-آئی آئی آئی ایم) کی  سی ایس آئی آر-اروما مشن کے تحت ڈوڈہ ضلع کے  بھدرواہ میں لیوینڈر کی کاشت میں کسانوں کی مدد کرنے کی کوششوں کی تعریف کی۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے بتایا کہ سی ایس آئی آر نے اپنی جموں میں قائم لیبارٹری، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن (آئی آئی آئی ایم) کے ذریعے ڈوڈہ، کشتواڑ، راجوری، پلوامہ وغیرہ اور بعد میں رامبن سمیت دیگر اضلاع میں کاشت کے لیے اعلیٰ قیمت والی ضروری تیل والی لیوینڈر فصل متعارف کروائی ہے۔ ایک مختصر وقت میں، مہک/لیوینڈر کی کاشت زرعی اسٹارٹ اپ کے لیے کاشتکاری میں ایک مقبول آپشن بن گئی ہے۔

مکئی سے لیوینڈر کی کاشت میں تبدیل ہونے والے کسانوں کی  مجموعی سالانہ آمدنی تقریباً فی ہیکٹر  40000 سے  60000 روپے سے بڑھ کر 350000  روپے 600000فی ہیکٹر روپے کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ ۔ بھدروہ، ڈوڈہ ضلع کے کسانوں نے 2019، 2020، 2021 اور 2022 میں بالترتیب 300، 500، 800، اور 1500 لیٹر لیوینڈر تیل پیدا کیا ہے۔ انہوں نے 2018-2022 کے درمیان خشک پھولوں، لیوینڈر کے پودے اور لیوینڈر کا تیل بیچ کر5.0 کروڑ روپئے  سے زیادہ کمائے۔

لوک سبھا میں جموں و کشمیر کے ادھم پور حلقہ کی نمائندگی کرنے والے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ضلع ریاسی میں لیتھیم کی دریافت ’’ہندوستان کی اگلی بڑی کہانی‘‘ ثابت ہو سکتی ہے، جس سے ملک کی معیشت کو کئی گنا فروغ  حاصل ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ’’تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ریاسی میں لیتھیم کے ذخائر کی ویلیو چین سے زیادہ ہو سکتی ہے‘‘۔" انہوں نے کہا کہ لیتھیم ریچارج  کی قابل  بیٹریوں میں ایک کلیدی جزو ہے اور جب دنیا قابل تجدید توانائی کی طرف متوجہ ہو رہی ہے تو لیتھیم کی بہت زیادہ مانگ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/C4OC9C.JPG

یہ بتاتے ہوئے کہ جموں و کشمیر سے اشیاء کی بڑھتی ہوئی تعداد کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس سے مقامی معیشت کو فروغ دینے کے لیے یو ٹی  سے جی آئی ٹیگ شدہ مصنوعات کی فروخت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت نے جموں و کشمیر میں ترقی لانے کی کوششیں کی ہیں۔ مختلف بنیادی ڈھانچے کے منصوبے جموں و کشمیر کا چہرہ بدل دیں گے۔ ان پروجیکٹوں میں  اُجھ کثیرمقصدی پروجیکٹ، شاہ پور کنڈی ڈیم پروجیکٹ، ریاسی میں دریائے چناب پر دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کی تعمیر، ایمس اور آئی آئی ایم کا قیام وغیرہ شامل ہے۔ کٹھوعہ ضلع میں انجینئرنگ کالج قائم کرنے کا  کام شروع کر دیا گیا ہے اور جلد ہی میڈیکل کالج بھی کھل جائے گا۔ شمالی ہندوستان کا پہلا بائیوٹیک پارک جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ریکارڈ تعداد میں سیاح  جموں و کشمیر پہنچے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم  نریندر مودی کی اصلاحات کے  محرک بنیں اور جموں و کشمیر میں ان اصلاحات کو موثر طور پر نافذ کرنے میں  مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر اور غیر دریافت شدہ شمال مشرقی خطہ (این ای آر) کے پاس بہت زیادہ قدرتی وسائل ہیں جو امرت کال کے دوران ہندوستان کی مستقبل کی ترقی کی کہانی کو 2047 @ وکست بھارت حاصل کرنے کی طرف لے جائیں گے۔

بات چیت کے دوران، طلباء نے ریاست میں اپنے علاقوں میں ترقی کے فقدان کی خاص مثالیں  پیش کیں  اور بتایا کہ اب حالات کس طرح تیزی کے ساتھ  بہتر ہونے لگے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے طلباء کو حکومت کی حمایت کے لئے وزیرموصوف کا شکریہ ادا کیا، جس کی وجہ سے انہیں پی ایم اسپیشل اسکالرشپ اسکیم کے تحت اعلیٰ ترین  یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پڑھنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے پچھلے کچھ سالوں میں زمینی سطح پر کئے گئے ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیا جیسے کہ نئے میڈیکل کالج، قومی شاہراہوں، بینکوں کی شاخیں، اسکول وغیرہ کھولنا جو پہلے دور  میں خواب تھے۔

*************

ش ح۔م ع   ۔ را

U-2980



(Release ID: 1990468) Visitor Counter : 74


Read this release in: English , Hindi , Tamil