جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
شمسی كوڑا كركٹ کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات
شمسی توانائی کی صلاحیت مارچ 2014 میں 2.3 گیگا واٹ سے بڑھ کر نومبر 2023 میں 72.3 گیگا واٹ سے زیادہ ہو گئی: توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مركزی وزیر
Posted On:
23 DEC 2023 10:30AM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر نے بتایا ہے کہ 31 مارچ 2014 تک شمسی توانائی کی مجموعی نصب شدہ صلاحیت 2.28 گیگاواٹ تھی جس كی 30 نومبر 2023 تک مجموعی نصب شدہ صلاحیت 72.31 گیگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔
حكومت ِ ہند كی ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت نے 2 نومبر 2022 کو ای ویسٹ (مینیجمنٹ) ضابطوں 2022 كو نوٹیفائی کیا۔
ان ضابطوں کے مطابق شمسی فوٹو وولٹک ماڈیولز یا پینلز یا سیلز کے ہر مینوفیکچرر اور پروڈیوسر کو:
1۔پورٹل پر رجسٹریشن کو یقینی بنانا ہے؛
2۔ اس سلسلے میں سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کی طرف سے وضع کردہ رہنما خطوط کے مطابق سال 2035-2034 تک شمسی فوٹو وولٹک ماڈیولز یا پینلز یا سیلز کے كچروں کا ذخیرہ کرنا ہے۔
3۔ سال کے اختتام پر یا اس سے پہلے پورٹل پر دیے گئے فارم میں سالانہ ریٹرن فائل کرنا ہے جس سے ریٹرن کا تعلق سال 2035-2034 تک ہو؛
4۔ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سولر فوٹو وولٹک ماڈیولز یا پینلز یا سیلز کے علاوہ كچروں کی پروسیسنگ اس وقت کے لیے لاگو قوانین یا رہنما خطوط کے مطابق کی جائے گی۔
5۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سولر فوٹو وولٹک ماڈیولز یا پینلز یا سیلز کی انوینٹری کو پورٹل پر نمایاں طور پر رکھا جائے؛
6۔ اس سلسلے میں سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کی طرف سے مقرر کردہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار اور رہنما خطوط پر عمل کیا جائے۔
علاوہ ازیں سولر فوٹو وولٹک ماڈیولز یا پینلز یا سیلز کے ری سائیکلر کو مواد کی وصولی کے لیے لازمی قرار دیا جائے گا جیسا کہ اس سلسلے میں مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے طے کیا ہے۔
ای ویسٹ (منیجمنٹ) ضابطے 2022 كے مطابق ریاست اور یونین کے زیر انتظام خطے میں صنعت کا محکمہ یا ریاستی حکومت یا مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی طرف سے اس سلسلے میں مجاز کوئی دوسری سرکاری ایجنسی حسبِ معاملہ موجودہ اور آنے والے صنعتی پارک، اسٹیٹ اور صنعتی کلسٹرز میں ای كچروں کو ختم کرنے اور ری سائیکلنگ کے لیے صنعتی جگہ یا شیڈ مختص کرنے كو یقینی بناءے۔
یہ اطلاع نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 21 دسمبر 2023 کو لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No:2903
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1989846)
Visitor Counter : 93