محنت اور روزگار کی وزارت

درمیان سے طویل مدتی بنیاد پر وسیع اقدامات کے ذریعہ روزگار پیدا کرنے کے متعدد اقدامات

Posted On: 21 DEC 2023 4:09PM by PIB Delhi

اعدادوشمار اور پروگرام عملدرآمد کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) 18-2017 سے وقتا فوقتا لییبرفورس سروے (پی ایل ایف ایس ) ذریعہ روزگار اور بے روزگاری سے متعلق اعدادوشمار اکھٹا کرتی ہے۔ دسیتاب تازہ ترین PLESرپورٹ کے مطابق کارکنوں کی آبادی کا تخمینہ (ڈبلیو پی آر) پندرہ برس اور اس سے زیادہ عمر والوں میں باون اعشاریہ نو فی صد اور چھپن اعشاریہ صفر فی صد بالترتیب 22-2021 اور 23-2022 میں تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روزگار اس مدت میں اضافے کے رجحان پر تھا۔

ملازمین کے پروویڈینٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے ڈیٹا میں باقاعدہ سیکٹر کے درمیانی اور بڑے اداروں کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ ای پی ایف او 2017 سے ہر مہینے پے رول ڈیٹا شائع کرتا آیا ہے جس سے باقاعدہ شعبے میں روزگار کی صورتحال کا پتہ چلتا ہے۔

روزگار پیدا کرنا اور روزگار حاصل کرنے کا اہل بنانا حکومت کی ترجیح میں شامل ہے اسی کے تحت حکومت ہند نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے متعدد اقدامات کئے ہیں۔

بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور پیداواری صلاحیت ترقی اور روزگار پر بڑا اثر ڈالتی ہے۔ 24-2023 کے بجٹ میں لگاتار تیسرے سال کیپٹل انویسمنٹ آؤٹ لے کو 33 فیصد بڑھا کر دس لاکھ کروڑ روپے کیاگیاہے۔ جو کہ جی ڈی پی کا تین اعشاریہ تین فی صد ہوگا۔

حکومت ہند نے آتم نربھر بھارت پیکج کا اعلان کرکے کاروبار میں بڑھاوے اور کووڈ 19 کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس پیکج کے تحت حکومت 27 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ مالی ترغیبات دے رہی ہے۔

آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی) کا یکم اکتوبر 2020 کو آغاز کیا گیا تھا تاکہ ملازمت دینے والوں کو نئے روزگار پیدا کرنے کے لئے ترغیب دی جاسکے اور کووڈ 19 عالمی وبا کے سبب روزگار کا جو نقصان ہوا تا اس کی بھرپائی ہوسکے۔

حکومت وزیر اعظم کے خوانچہ فروشوں کی آتم نربھر ندھی (پی ایم سوندھی اسکیم ) یکم جون 2020 سے چلا رہی ہے جس کا مقصد کووڈ19 سے بری طرح متاثر ہونے والے خوانچہ فروشوں کو گروی سے پاک قرضے آسانی سے مل سکیں۔

پی ایم وشو کرما اسکیم سترہ ستمبر 2023کو شروع کی گئی تھی تاکہ ملک بھر میں شہری اور دیہی دستکاروں اور کاریگروں کی مدد ہوسکے۔ اس اسکیم کا مقصد گرواور شاگرد کی روایت اور روایتی فنون کا خاندان کے اندر فروغ دینے کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔ پی ایم وشو کرما کا خاص مقصد کاریگروں اور دستکاروں کی اشیا اور خدمات کو دیسی اور عالمی منڈی سے جوڑنے میں مدد کرنا ہے ۔

پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کا آغاز حکومت نے خودروزگار کی حوصلہ افزائی کے لئے کیا تھا۔ پی ایم ایم وائی کے تحت دس لاکھ روپے تک کے بنا گروی والے قرض چھوٹے اور بہت چھوٹے کاروباریوں اور صنعتکاروں کو مہیا کرائے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے کاروبار بڑھا سکیں۔

پیداوار سے جڑی رعایتیں (پی ایل آئی) اسکیموں پر حکومت عمل کررہی ہے جو ایک اعشاریہ نو سات لاکھ کروڑ روپے پر مشتمل ہے اور پانچ برس کے لئے ہے۔ اس میں چھ لاکھ روزگار پیدا کئے جانے کی توقع ہے۔

پی ایم گتی شکتی اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کے لئے ایک انقلابی اقدام ہے۔ یہ سات چیزوں کا احاطہ کرتا ہے جن میں سڑک، ریلوے، ہوائی اڈے بندرگاہیں، عوامی نقل وحرکت، آبی گزرگاہیں اور نقل وحرکت کا بنیادی ڈھانچہ شامل ہیں۔

حکومت نے اسٹارٹ اپ انڈیا اقدام کے تحت بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ اسٹارٹ اپ انڈیا سولہ جنوری 2016 کو شروع کیا گیا تھا۔ تاکہ ملک میں اختراع، اسٹارٹ اپ اور اسٹارپ اپ میں سرمایہ کاری کی نمو کی جاسکے۔

میک ان انڈیا 25 ستمبر 2014 کو شروع کیا گیا تھا جس کے تحت سرمایہ کاری میں آسانی پیدا کرنے، اختراع کو بڑھاوا دینے، اعلیٰ درجے کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے اور ہندوستان کو مال کی تیاری ڈیزائن اور جدت طرازی کا مرکز بنانے کی کوشش کی گئی۔

حکومت ہند متعدد پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے جو خاطرخواہ سرمایہ کاری اور عوامی اخراجات سے متعلق ہیں ۔ ان میں وزیر اعظم کا روزگار پیدا کرنے کا پروگرام (پی ایم ای جی پی ) مہاتما گاندھی قومی دیہی وروزگار ضمانت اسکیم ایم جی نریگا، پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیا یوجنا، دیہی فور روزگار اور تربیتی اداروں اور دین دیال انتیودیا یوجنا قومی شہری روزگار مشن وغیرہ شام ہیں جو روزگار پیدا رکنے کے لئے اہم ہیں۔

ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کی وزارت کے تحت پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا اور اس طرح کی دیگر اسکیموں کا مقصد روزگار میں اضافہ کرنا ہے۔

ان اقدامات کے علاوہ حکومت کے دیگر بہت سے اہم پروگرام مثلا اسٹینڈ اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا وغیرہ بھی ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے مقصد کے تحت ہیں۔

ان تمام اقدامات سے درمیانی سے طویل مدتی بنیاد پر بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کا کام متحدہ طور پر ہونے کی توقع ہے۔

یہ اطلاع محنت اور روزگار کےمرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

******

ش ح۔رف۔س ا

U.No:2841



(Release ID: 1989425) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Hindi , Telugu