محنت اور روزگار کی وزارت

ای-شرم پورٹل ایک غیر منظم کارکن کو 30 وسیع پیشے والے شعبوں میں 400 پیشوں کے تحت خود اعلانیہ کی بنیاد پر پورٹل پر خود کو رجسٹر کرنے کی اجازت دیتا ہے

Posted On: 21 DEC 2023 4:08PM by PIB Delhi

مزدور اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی کہ محنت اور روزگار کی وزارت نے 26 اگست 2021 کو غیر منظم مزدوروں کا ایک قومی ڈیٹا بیس ای-شرم پورٹل شروع کیا ہے۔ اسے ای-شرم  پورٹل پر تارکین وطن کارکنوں اور گھریلو ملازمین سمیت غیر منظم کارکنوں کے اندراج کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دستیاب کر دیا گیا ہے۔ پورٹل یہ ایک غیر منظم کارکن کو 30 وسیع پیشے والے شعبوں میں 400 پیشوں کے تحت خود اعلانیہ کی بنیاد پر پورٹل پر خود کو رجسٹر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ای-شرم پورٹل کا بنیادی مقصد آدھار کے ساتھ منسلک غیر منظم کارکنوں کا ایک قومی ڈیٹا بیس بنانا ہے۔ اس کامقصد ایسے کارکنوں کو سماجی تحفظ اور فلاحی اسکیموں کی فراہمی میں بھی سہولت فراہم کرنا  بھی ہے۔ 15.12.2023 تک، اس پورٹل پر 29.23 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکنان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

لیبر بیورو، محنت اور روزگار کی وزارت کے ایک منسلک دفتر نے کثیر مرحلہ جاتی نمونہ سازی ڈیزائن کی بنیاد پر نمونہ گھرانوں کا انتخاب کرتے ہوئے مہاجر مزدوروں اور گھریلو کارکنوں پر ایک آل انڈیا سروے کیا ہے۔ گھریلو ملازمین کے مختلف سماجی و اقتصادی پہلوؤں کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے جس میں گھریلو سائز، سماجی گروپ، اقتصادی سرگرمی وغیرہ شامل ہیں۔ سروے کا فیلڈ ورک مکمل کر لیا گیا ہے۔ شیڈول، نمونے لینے اور دیگر تمام تکنیکی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کی غرض سے، سروے کی نگرانی کے لیے ایک ماہر گروپ تشکیل دیا گیا تھا۔

حکومت غیر منظم کارکنوں بشمول مہاجر مزدوروں اور گھریلو ملازمین کے لیے مختلف سماجی تحفظ اور بہبود کی اسکیمیں بھی نافذ کر رہی ہے۔ کچھ نمایاں اسکیمیں درج ذیل ہیں۔

  1. پی ایم وشوکرما اسکیم ان کاریگروں اور دستکاروں کوبھرپور اور مکمل تعاون فراہم کرنے کا تصور پیش  کرتی ہے جواسکیم کے دائرہ کار میں لائی گئی 18 تجارتوں میں ٹولز کا استعمال کرتے ہوئےاپنے ہاتھوں سے کام کرتے ہیں۔ اسکیم کے نفاذ کے ذریعے، غیر منظم شعبے کے استفادہ کنندگان اپنے کاموں کو بڑھا سکیں گے، اپنے آلات اور کاروبار کو جدید/اپ گریڈ کر سکیں گے، اور باضابطہ معیشت میں بطور صنعت کار داخل ہوں گے اور قوم کی تعمیر کے بڑے ہدف میں اپنا تعاون پیش کرسکیں گے۔ اس اسکیم کا مقصد برانڈ کو فروغ دینے اور مارکیٹ کے رابطوں کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا بھی ہے تاکہ اہل استفادہ کنندگان کو ترقی کے نئے مواقع تک رسائی میں مدد ملے۔
  2. پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا(پی ایم جے جےبی وائی) اور پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) 2015 میں شروع کی گئی جو قدرتی یا حادثاتی موت کی وجہ سے زندگی پر پڑنے والے اثرات اور معذوری  کے مسائل کا احاطہ کرتی ہے۔
  3. 2019 میں شروع کی گئی پردھان منتری شرم یوگی مان دھن پنشن اسکیم (پی ایم- ایس وائی ایم) ماہانہ پنشن کی شکل میں بڑھاپے کی  عمر میں سماجی  زندگی میں پیش ا ٓنے والی پریشانیوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
  4. آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی-پی ایم- جے اے وائی) کمزور خاندانوں کو ثانوی اورتیسرے مرحلے کی نگہداشت کے ہسپتال میں داخل ہونے کے لیے فی خاندان 5 لاکھ روپے کا ہیلتھ کور فراہم کرتی ہے۔ ان خاندانوں میں غیر منظم کارکنان بھی شامل ہیں جن  میں متعین اہلیت کے مطابق تارکین وطن کارکنان اپنے اہل خانہ کے ساتھ شامل ہیں۔
  5. پی ایم- سوانیدھی اسکیم ریہڑی پٹری والوں کو ایک سال کی مدت کے لیے 10,000/- روپے تک کے غیرسودی ورکنگ کیپیٹل لون کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
  6. پردھان منتری آواس یوجنا تمام اہل استفادہ کنندگان کی رہائش کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔

*****

ش ح۔س ب ۔ف ر

 (U: 2808)



(Release ID: 1989243) Visitor Counter : 58


Read this release in: Telugu , English , Hindi