ریلوے کی وزارت
چار ہزار111 روٹ کلومیٹر پر خودکار بلاک سگنلنگ فراہم کی گئی
انسانی غلطی کی وجہ سے ہونے والے حادثے کو ختم کرنے کے لیے اکتوبر 2023 تک 6,498 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے سینٹرلائز آپریشن کے ساتھ الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم فراہم کیے گئے
Posted On:
20 DEC 2023 5:42PM by PIB Delhi
ریلوے کے انفراسٹرکچر کی جدید کاری اور اپ گریڈیشن ایک ضرورت پر مبنی اور جاری عمل ہے جو آپریشنل ضرورت، تکنیکی فزیبلٹی، تجارتی فائدے مندی، وسائل کی دستیابی وغیرہ کے تابع ہے۔ ان میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
- راشٹریہ ریل سنرکشا کوش (آر آر ایس کے) کو 2017-18 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تبدیلی/ تجدید/ اپ گریڈیشن کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جس میں پانچ سالوں کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپئے کا کارپس ہے۔ 2017-18 سے 2021-22 تک آر آر ایس کے کے کام پر 1.08 لاکھ کروڑ روپئے کا مجموعی خرچ ہوا۔
- 31.10.2023 تک 6,498 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے سنٹرلائزڈ آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم فراہم کیے گئے ہیں تاکہ انسانی غلطی کی وجہ سے ہونے والے حادثے کو ختم کیا جا سکے۔
- ایل سی گیٹس پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے 31.10.2023 تک 11,137 لیول کراسنگ گیٹس پر لیول کراسنگ (ایل سی) گیٹس کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے۔
- بلاک سیکشن کی خودکار کلیئرنس کے لیے بلاک پروونگ ایکسل کاؤنٹرز (بی پی اے سیز)، اگلی ٹرین کی آمد کے لیے لائن کلیئر کرنے اور انسانی عنصر کو کم کرنے سے پہلے مینوول مداخلت کے بغیر ٹرین کی مکمل آمد کو یقینی بنانے کے لیے فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ سسٹم 31.10.2023 تک 6450 بلاک سیکشنز پر فراہم کیے گئے ہیں۔
- 31.10.2023 تک 4,111 روٹ کلومیٹر پر خودکار بلاک سگنلنگ (اے بی ایس) فراہم کی گئی ہے۔
- ہندوستانی ریلوے نے خودکار ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی) سسٹم کے طور پر ایڈوانس ٹیکنالوجی سسٹم ‘کووچ’ کا نفاذکیا ہے۔ کووچ مقامی طور پر تیار کردہ آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی) سسٹم ہے جس کے لیے اعلیٰ ترین ترتیب کی حفاظتی سرٹیفکیشن درکار ہے۔ کووچ کو جولائی 2020 میں قومی اے ٹی پی سسٹم کے طور پر بھی اپنایا گیا ہے۔
- ریئل ٹائم ٹرین انفارمیشن سسٹم (آر ٹی آئی ایس) ٹرین کی نقل و حمل کے اوقات کے خودکار حصول کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔
- کریو ویڈیو اور وائس ریکارڈنگ سسٹم (سی وی وی آر ایس) لوکوموٹیوز میں واقعہ کے بعد کے تجزیہ کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔
- ہیڈ آن جنریشن (ایچ او جی) اسکیم مسافرٹرین انجنوں میں لاگو کی گئی ہے تاکہ ایل ایچ بی ڈبوں کو ٹرین کی لائٹ اور ایئر کنڈیشننگ کے لیے بجلی فراہم کی جا سکے تاکہ کاربن کے اخراج، شور کی سطح اور حیاتیاتی ایندھن کی کھپت میں کمی کی جاسکے۔
- نئی ٹیکنالوجی پر مبنی 9000 ہائی ہارس پاور الیکٹرک فریٹ لوکوموٹیوز کی تیاری کے لیے، ایک مینوفیکچرنگ یونٹ، جس میں جدید عالمی معیار کی مینوفیکچرنگ سہولیات ہیں، داہود میں منظور کی گئی ہیں۔
- 12000 ہائی ہارس پاور الیکٹرک فریٹ انجنوں میں سے 800 کی تیاری کے لیے مشترکہ منصوبے کے تحت مدھے پورہ میں ایک فیکٹری قائم کی گئی ہے۔ اس یونٹ میں ان ہائی ہارس پاور ہائی اسپیڈ انجنوں کو تیار کرنے کے لیے جدید ترین عالمی معیار کی مینوفیکچرنگ سہولیات موجود ہیں۔ نومبر 2023 تک 376 انجن فراہم کیے جا چکے ہیں جو چل رہے ہیں۔
- تھرو پٹ بڑھانے کے مقصد سے،آر ڈی ایس او نے جدید ویگنوں (ماڈرن اوپن ویگن اور ماڈرن بریک وین) کے لیے تکنیکی خصوصیات جاری کی ہیں۔ ماضی قریب میں، کثیر مقصدی اور زیادہ ڈھلائی کی صلاحیت والے ویگنوں کو آر ڈی ایس او نے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ ویگنیں رولنگ اثاثوں کے بہتر استعمال اور فی ریک کے تھرو پٹ میں اضافہ کرنے میں مدد کریں گے۔
- آٹوموبائل کی نقل و حمل کے ٹریفک کو کم کرنے کے لیے، ہندوستانی ریلوے نے نئی موڈیفائیڈ گڈز (این ایم جی) کوچز متعارف کرائے ہیں جنہیں مسافروں کی خدمت کے لیے اپنی کوڈل لائف کے اختتام پرآئی سی ایف قسم کے نان-اے سی کوچز سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔
- الیکٹریکل ملٹیپل یونٹ (ای ایم یو) ٹرینوں، مین لائن الیکٹریکل ملٹیپل یونٹ (ایم ای ایم یو) ٹرینوں، کولکتہ میٹرو ریک اور الیکٹرک ٹرین سیٹس میں ری جنریٹیو بریک کے ساتھ آئی جی بی ٹی پر مبنی 3 فیز پروپلشن سسٹم کا آغاز۔
- بہتر روشنی کے لیے کوچوں میں توانائی کی بہتر کارگزاری والی ایل ای ڈی لائٹس کی فراہمی۔
- ایل ایچ بی کوچز کی دیکھ بھال اور جانچ کے لیے واشنگ/سِک لائنوں پر 750وولٹ کی بیرونی پاور سپلائی کی فراہمی جس کے نتیجے میں ڈیزل کی نمایاں بچت ہوتی ہے۔
- 60 کلوگرام/90 الٹیمیٹ ٹینسائل اسٹرینتھ (یو ٹی ایس) ریلوں پر مشتمل ٹریک ڈھانچہ کا بچھانا جو پری-اسٹریسڈ،ری انفورسڈ کنکریٹ (پی ایس سی)سلیپرز پر 1660 سلیپر فی کلومیٹر کے ساتھ تجدید کے وقت، لمبی ریلوں کا بچھانا، ایلومینو تھرمک ویلڈنگ کے استعمال کو کم سے کم کرنا، اور ریلوں کے لیے بہتر ویلڈنگ ٹیکنالوجی کو اپنانا یعنی فلیش بٹ ویلڈنگ، موٹے ویب سوئچز اور ویلڈ ایبل کاسٹ مینگنیز اسٹیل (سی ایم ایس) کراسنگ کا استعمال، بہتر فٹنگز کا استعمال، ٹریک مشینوں کی مدد سے ٹریک کی دیکھ بھال، خامیوں کا پتہ لگانے کے لیے ریلوں کی الٹراسونک ٹیسٹنگ وغیرہ۔
مال گاڑیوں کی تیزرفتار نقل وحمل، ڈبل اسٹیک کنٹینر ٹرینوں اور زیادہ دوری والی ٹرینوں کی وجہ سے ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور زیادہ ٹرانسپورٹ آؤٹ پٹ اور لے جانے کی صلاحیت پیش کرتے ہیں جس کی وجہ سے ڈھلائی کی مجموعی لاگت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ کیچمنٹ ایریاز میں واقع صنعتوں/لاجسٹکس پلیئرز کے لیے سپلائی چین کو بہتر بناتا ہے جس سے ایکسپورٹ امپورٹ ٹریفک میں بھی اضافہ ہواہے۔
گتی شکتی کارگو ٹرمینلز (جی سی ٹیز) درج ذیل طریقوں سے مال ڈھلائی کے شعبے میں ریلوے کے ماڈل شیئر کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
- نئے جی سی ٹیز کی تعمیر سے ہندوستانی ریلوے کی مجموعی کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ یہ ریلوے کو بڑی مقدار میں مال برداری کو سنبھالنے کے قابل بناتا ہے، جس سے مارکیٹ میں حصہ داری میں اضافہ ہوا ہے۔
- جی سی ٹیز ٹرمینلز کو حکمت عملی کے تحت ساتھ ملک گیر سطح پر تعمیر کیا جاتا ہے، جو بڑے پیداواری اور کھپت کے مراکز کو جوڑتے ہیں اور یہ بندرگاہوں اور شاہراہوں کے قریب میں تیار کیے جاتے ہیں تاکہ سمندری اور سڑک ٹریفک کے ساتھ مؤثر رابطے کو ممکن بنایا جا سکے۔
- جی سی ٹیز جدید انفراسٹرکچر جیسے خودکار ہینڈلنگ سسٹم، ڈیڈیکٹیڈ ریل سائڈنگز وغیرہ سے لیس ہیں، جس سے کارگو کی تیز رفتار لوڈنگ اور اَن لوڈنگ ممکن ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے ٹرن اراؤنڈ ٹائم کم ہوتا ہے اور وسائل کے استعمال کو بہتر بنایا جاتا ہے۔
پچھلے تین برسوں کے دوران فریٹ لوڈنگ اور ریونیو کے حوالے سے اہم اعدادوشمار درج ذیل ہیں:-
سال
|
مال کی لدائی (ملین ٹن میں)
|
مال سے حاصل ہونے والا محصول (کروڑ روپئے میں)
|
2020-2021
|
1,230.94
|
1,15,738.38
|
2021-2022
|
1,415.87
|
1,39,287.30
|
2022-2023
|
1,509.10
|
1,60,158.48
|
یہ اطلاع ریلوے، مواصلات ، الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
----------------------
ش ح۔ف ا۔ ع ن
U NO: 2779
(Release ID: 1989074)
Visitor Counter : 76