نیتی آیوگ

مرکزی وزیر بھوپیندریادو نے نیتی آیوگ کی رپورٹ’عالمی معیشت کے لیے ایک  ماحول دوست اور پائیدار ترقی کا ایجنڈا‘لانچ کی


’’یہ رپورٹ اس موضوع پر معلومات میں اضافہ کرے گی اور ایسے  وقت میں برازیل کے لیے ، جبکہ وہ ہندوستان سے جی 20صدارت حاصل کرے گا،گرانقدر مادخل  فراہم کرائے گی‘‘

رپورٹ کا لانچ کیا جانا  آئی ڈی آر سی اور جی ڈی این کے ساتھ شراکت داری میں نیتی آیوگ کی ایک اہم کوشش ہے، جس سے ماحول دوست اور پائیدار ترقی کی راہ ہموار ہوگی

Posted On: 20 DEC 2023 5:39PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت، محنت و روزگار کی وزارت کے وزیرجناب بھوپیندریادو نے آج نئی دہلی میں ایک جی 20 رپورٹ’عالمی معیشت کے لیے ایک ماحول دوست اور پائیدار ترقی کا ایجنڈا‘لانچ کی۔ اس موقع پر جی 20 اندیا کے شیرپا جناب امیتابھ کانت ، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین سمن بیری، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبرامنیم، اقتصادی امو رکے محکمے کے سیکریٹری جناب اجے سیٹھ اور ایشیا ، انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ریسرچ سینٹر کے ریجنل ڈائریکٹر جناب کپل کپور بھی موجود تھے۔ہندوستان میں برازیل کے سفیر عزت مآب کینتھ فیلکس ہیکزینسکی دانوبریگا نے ظہرانے کے بعد پینل مباحثے میں شرکت کی۔ اس موقع پر نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چند اور نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال بھی موجود تھے، جنہوں نے بالترتیب زراعت اور ون ہیلتھ کے سلسلے میں اہم اقدامات کئے ہیں۔

ایک اہم تعاون کی کوشش میں نیتی آیوگ نے بین الاقوامی ترقی کے تحقیقی مرکز ( آئی ڈی آر سی)اور گلوبل ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (جی ڈی این) کے ساتھ شراکت میں ایک رپورٹ’عالمی معیشت کے لیے ایک ماحول دوست اور پائیدار ترقی کا ایجنڈا‘ شائع کی،جو کہ29-28 جولائی 2023 کو نئی دہلی میں منعقدہ جی 20 بین الاقوامی کانفرنس کی کارروائی پر مبنی ہے، جس میں دنیا بھر کے 14 ممالک سے آنے والے 40سرکردہ ماہرین کو شامل کیا گیا ہے۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی اورمحنت و روزگار کی وزیرجناب بھوپیندریادو نے ایک اہم وقت پر، جبکہ  برازیل نے ہندوستان سے جی 20صدارت حاصل کی ہے۔ ان خیالات کو یکجا کرنے اور شائع کرکے جاری کرنے کے لیے نیتی آیوگ کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا کہ’’ ہندوستان نے اس عزم کو آگے بڑھایا ہے کہ آب و ہوا کے سلسلے میں کارروائی ایک باہمی تعاون کے عمل سے ہی کی جاسکتی ہے، جوکہ مشترکہ ہو، اگرچہ اس میں ذمے داریاں علیحدہ علیحدہ ہوں۔کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور مالی بندوبست میں اضافہ کرتے ہوئے  قابل تجدید توانائی کے وسائل تک منصفانہ طریقے سے تیز رفتار منتقلی پر زور دیا ہی جانا چاہئے۔ ہندوستان کا ماننا ہے کہ پائیدار اور ماحول دوست ترقی کے دوہرے مقاصد کو حاصل کرنے کے سلسلے میں گلوبل ساؤتھ کو بااختیار بنانے کے لیے آب و ہوا کے سلسلے میں مالی تعاون اور ٹیکنالوجی کی مدد ضروری ہے۔ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کا آب و ہوا کے بحران کے معاملے میں یا تو بہت کم یا بالکل بھی کوئی رول نہیں ہے۔جی 20 لیڈرز اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2030 تک آب و ہوا کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لیے کئی ٹریلین ڈالر درکار ہیں۔کوپ28 میں عزت مآب وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی یافتہ دنیا کو آب وہوا کے سلسلے میں مالی اعانت کے ایسے تسلسل کو یقینی بنانا چاہئے، جو قابل رسائی اور کم لاگت والی ہو۔‘‘

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے جی20 شیرپا امیتابھ کانت نے کہا’’جولائی میں بین الاقوامی جی20 کانفرنس کے انعقاد کرنے اور اب اس اشاعت کو جاری کرنے کے لیے میں نیتی آیوگ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جولائی کانفرنس میں چونکہ میں نے سرگرم طریقے سے  شرکت کی ہے،  اس لیے ماہرین کے ذریعےشیئر کئے گئے متعدد ما دخل نئی دہلی لیڈرز کے اعلامیہ میں شامل کیے گئے۔اس  اعلامیے میں عالمی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کی فوری ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالی گئی، جس کے لیے آزاد تجارت بہت اہم ہے، کیونکہ اس نے آبادی کے بہت بڑے حصوں کو خط غربت سے اوپر اٹھایا ہے۔ اس مقصد کے لیے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو دوبارہ متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔

جی 20 رپورٹ کے لانچ کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین سمن بیری نے کہا،’’میں یہ کہوں گا کہ آج کا دن ایک کام کے مکمل ہونے کا دن ہے، لیکن نئی شروعات کا دن بھی ہے، کیونکہ اس مطلب  نیتی آیوگ اور ہندوستان کے لیے  یہی ہے ۔ یہ رپورٹ  ایسی معلومات کی برازیل کو منتقلی کے لیے جاری کی جارہی ہے، جوجولائی میں نیتی آیوگ کے ذریعے منعقدہ جی20 بین الاقوامی کانفرنس سے حاصل ہوئی، تاکہ برازیل ان خیالات سے فائدہ اٹھاسکے۔‘‘

رپورٹ کے لانچ کے بعد گلوبل ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی طرف سے ایک ویڈیو پیغام، رپورٹ کا ایک مختصر تعارف اوررپورٹ میں شامل کئے گئے موضوعات پر ماہرین کا ایک تعاملی پینل مباحثے کا انعقاد کیاگیا۔نظامت کے فرائض  نیتی آیوگ کے چیئر مین جناب سمن بیری نے اداکیے۔

اس موقع پر ہونے والی بات چیت نے آب و ہوا  کی تبدیلی کو کم کرنے کے لیے ایک اہم راستے کے طور پر منصفانہ منتقلی کے موضوع پر زور دیا، ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے اس کے ممکنہ مثبت اقتصادی اثرات پر بھی زور دیا۔ یہ تقریب اجتماعی طور پر زیادہ پائیدار اور منصفانہ دنیا کی تشکیل کے لیے شرکت کرنے والے تمام متعلقین کے عزم کا ایک ثبوت تھی۔

************

ش ح۔ا گ۔ن ع

U. No.2748

Dated. 20.12.2023



(Release ID: 1988839) Visitor Counter : 87


Read this release in: Telugu , English , Hindi