کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پائیدار کانکنی کو یقینی بنانے کے لئے قومی معدنیات پالیسی 2019

Posted On: 20 DEC 2023 4:05PM by PIB Delhi

قومی معدنیات پالیسی 2019 (این ایم پی – 2019) کے مطابق معدنیات  گراں قدر  قدرتی وسائل میں، جو معیشت  کے  اہم  شعبوں کے لئے  ضروری  خام مال مہیا کرتے ہیں۔ معدنیات  کی تلاش ، کھدائی اور بندو بست  کے معاملات  قومی اہداف  اور  امکانات  کے ذریعہ  طے ہوتے ہیں، جن میں ملک کی اقتصادی ترقی  کی مجموعی حکمت عملی  کو مربوط کیا جاتا  ہے۔ این ایم پی  -2019   ، گھریلو صنعت  کو فروغ دینے ، در آمد پر انحصار کو کم کرنے  پر توجہ مرکوز کرتی ہے اور  میک ان انڈیا پہل میں تعاون کرتی ہے۔  این ایم پی  2019  ایک منصفانہ اور  معدنی وسائل  کے شفاف  اقتصاص پر زور دیتی ہے  عوام کی فلاح  کے لئے  معدنی  دولت  کی  منصفانہ  تقسیم کو یقینی بناتی ہے۔ این ایم پی  2019  کا مقصد  ماحول دوست پائیدار کانکنی کو یقینی بنانا، متعلقہ فریقوں کی شرکت ،  کا نکنی کے فوائد کی تقسیم اور کانکنی سے متاثرہ افراد  اور علاقوں  تک فوائد کی منتقلی ، تمام فریقوں کے درمیان اعلی  سطحی اعتماد کو برقرار رکھنے ، ہر سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی کے لئے  ساز گار ریگولیٹری ماحول تیار کرنے ، آسان ، شفاف اور مقررہ وقت  پر  کانکنی کے لئے  منظوری  کے حصول  کو یقینی بناتی ہے۔

معدنیات کے تحفظ اور ترقی کے ضابطے (ایم سی  ڈی آر)، 2017  معدنیات  کے تحفظ ،  منظم ترقی  اور  آلودگی  کی روک تھام کے ذریعہ ماحولیات کے تحفظ  کی خاطر  ایم ایم ڈی آر  ایکٹ  1957  کی دفعہ 18  کے تحت  مرتب  کئے گئے ہیں، جنہیں  کانکنی  کے لئے  استعمال کیا جا تا ہے۔ ایم سی ڈی آر  کے ضابطے  12 (1)  (ترمیمی)  2017  کے مطابق  کھدائی اور کانکنی کی  کارروائیاں  اس طرح انجام دی جانی چاہئے تاکہ معدنی ذخائر  کی منظم ترقی ، معدنیات  کا تحفظ  اور ماحولیات  کے تحفظ  کو یقینی بنایا جاسکے۔ ایم سی ڈی آر  2017  کے باب – 5  کے  ضابطہ 35  سے 44  تک کے تحت  پائیدار کانکنی  کے ضابطے فراہم کئے گئے ہیں۔ این ایم پی  2019  میں  کانکنی کے شعبے میں  پائیدار  ترقی  پر  مناسب  زور دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ  پائیداری ترقیاتی فریم ورک  (ایس  ڈی ایف)  کو نافذ کرنے کے لئے وزارت  نے کانوں کی  اسٹار ریٹنگ  کا نظام  تیار کیا ہے۔

 بھارت  ایکس ٹریکٹیو  انڈسٹریز  ٹرانسپرنسی انیشییٹو (ای آئی ٹی آئی)  کا رکن نہیں ہے، البتہ بھارت  نے  معنی وسائل ،  تلاش  کی صورت حال  اور  کھائی کے قابل عمل  ہونے سے متعلق  رپورٹ  داخل کرنے کے لئے  اقوام متحدہ کا فریم  ورک کلاسیفکیشن (یو این ایف سی) کو  اپنا یا ہے۔ اس کے علاوہ ایم ایم ڈی آر ایکٹ  1957   کے مطابق  اور اس میں درج ضابطوں کے مطابق  ہر  لیز  رکھنے والے کو  ریاستی اور مرکزی حکومت  کی مختلف وزارتوں  /  محکموں سے اجازت نامے حاصل کرنے کے لئے  کی گئی صورت  حال پر عمل کرنا ضروری ہے۔ لیز رکھنے والوں کے لئے یہ بھی  ضروری ہے کہ  وہ قانونی حکام کو  تلاش  سے متعلق ماہانہ /  سالانہ  نتائج، کان کو بند کرنے سے متعلق پیش رفت  اور دیگر سرگرمیوں کے بارے میں ضروری رپورٹ  داخل کریں۔

یہ معلومات  کوئلہ ، کانوں اور پالیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے  آج لوک سبھا  میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- وا - ق ر)

U-2729


(Release ID: 1988702) Visitor Counter : 102


Read this release in: Kannada , English , Hindi