بجلی کی وزارت
جدید،اسمارٹ اور مستقبل کے لیے تیار بجلی کی ترسیل کے نظام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات
Posted On:
19 DEC 2023 5:11PM by PIB Delhi
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 19 دسمبر 2023 کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایاکہ بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے جدید،ا سمارٹ اور مستقبل کے لیے تیار بجلی کی ترسیل کے نظام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں درج ذیل اقدامات کئے ہیں۔
اپریل 2014 سے، کئے گئےاہم اضافہ کی بدولت بھارت کا بجلی کی ترسیل کا نیٹ ورک تبدیل ہوگیا ہے۔ ہم نے لائن کی لمبائی میں 1.9 لاکھ سرکٹ کلومیٹر(سی کے ایم)اضافہ کیا ہے،جس کی مجموعی تعداداب 4.8 لاکھ کلومیٹر ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، تبدیلی کی صلاحیت میں 683 گیگا وولٹ ایمپیئرز(جی وی اے) کا اضافہ ہوا ہے، جو 1213جی وی اے تک پہنچ رہا ہے۔ پورا ملک اب بغیر کسی رکاوٹ کے ایک ہی گرڈ سے جڑا ہوا ہے۔ یہ یونیفائڈ گرڈ آج ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک بجلی کی منتقلی کے لیے 116 گیگاواٹ کی بین علاقائی صلاحیت رکھتا ہے،اورایسامسلسل تعداد کو برقرار رکھتے ہوئےکیاگیا ہے۔بھارت کا الیکٹرک گرڈ آج دنیا کا سب سے بڑا سنکرونائز ڈگرڈ ہے۔
بجلی کی وزارت طرف سے ستمبر 2021 میں چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر پاور گرڈ کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی تھی جو ٹرانسمیشن سیکٹر کو جدید بنانے اور اسے اسمارٹ اور مستقبل کے لیے تیار رہنے کے طریقے تجویز کرے گی۔ ٹاسک فورس کے دیگر ارکان میں اسٹیٹ ٹرانسمیشن یوٹیلیٹیز، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی، سنٹرل ٹرانسمیشن یوٹیلیٹی، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کانپور، نیشنل اسمارٹ گرڈ پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (این ایس جی پی ایم یو) اور الیکٹرک پاور ٹرانسمیشن ایسوسی ایشن(ای پی ٹی اے) کے نمائندے شامل تھے۔ ٹاسک فورس نے اپنی حتمی رپورٹ فروری 2023 میں بجلی کی وزارت کو پیش کی۔
مزید یہ کہ سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (الیکٹریکل پلانٹس اور الیکٹرک لائنوں کی تعمیر کے لیے تکنیکی معیارات) ضوابط، 2022 جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لیے فراہم کرتا ہے۔
رپورٹ میں ٹرانسمیشن سسٹم کو جدید اورا سمارٹ بنانے کے حوالے سے تجاویز شامل ہیں۔
دوسری باتوں کے ساتھ، درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
- ایک خودکار اور ڈیجیٹل طور پر کنٹرول شدہ گرڈ کے قیام کے لیے ایکسٹرا ہائی وولٹیج (ای ایچ وی) ذیلی اسٹیشنوں کو دور سے مانیٹر کرنے اور چلانے کے لیے کنٹرول سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔
- پاور سیکٹر (سی ایس آئی آر ٹی-پاور)میں کمپیوٹر سکیورٹی انسیڈینٹ ریسپانس ٹیم کو پاور سیکٹر میں سائبر سکیورٹی کے واقعات کے انتظام کے لیے نوٹیفائی کیا گیا ہے۔
- پاور سیکٹر میں مواصلاتی نظام‘‘سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (پاور سیکٹر میں سائبر سکیورٹی) کے رہنما خطوط’’ کے مطابق ہونا ضروری ہے۔
- سینٹرل پاور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی پی آر آئی) نے سائبر سکیورٹی کے لیے ٹیسٹ کی سہولیات قائم کی ہیں۔
- قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے سب اسٹیشنوں اور لائنوں کی جی آئی ایس میپنگ۔
ٹرانسمیشن لائنوں کی دیکھ بھال کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) /مشین لرننگ (ایم ایل) ٹولز استعمال کیے جا رہے ہیں۔ گرڈسے متعلق تمام ذیلی ا سٹیشن پیش گوئی کی دیکھ بھال کے لیے پاور سسٹم کے مختلف نشانوں کی پیمائش کے لیے سینسرکا استعمال کرتے ہیں۔
*************
ش ح۔ش م ۔م ش
(U-2710)
(Release ID: 1988581)