جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ہندوستان کے قابل تجدید توانائی شعبے میں اپریل 2020 سے ستمبر 2023 تک 6.1 بلین ڈالر کی ایف ڈی آئی ایکوٹی انویسٹمنٹ حاصل ہوا: بجلی و نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر
Posted On:
19 DEC 2023 5:30PM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر نے ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے اقدامات کے بارے میں بتایا۔
حکومت ہند کی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے تحت قابل تجدید توانائی کے سیکٹر میں آٹومیٹک روٹ کےذریعے سو فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے۔
حکومت نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایف ڈی آئی سمیت سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئےمتعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
- سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹ ڈویلپمنٹ سیل کا قیام۔
- سال 30-2029 تک قابل تجدید خریداری کے وعدوں (آر پی او) سے متعلق اعلان،
- الٹرا میگا قابل تجدید توانائی پارکوں کا قیام۔
- قابل تجدید توانائی کے انخلاء کے لئے گرین انرجی کوریڈور اسکیم کے تحت نئی ٹرانسمیشن لائنیں ڈالنا اور نئے ذیلی اسٹیشنوں کا قیام
- پردھان منتری کسان اورجا سرکشا ایوم اُتّھان مہا ابھیان (پی ایم –کے یو ایس یو ایم)، سولر روف ٹاپ فیز-ٹو، 1200 میگاواٹ سی پی ایس یو اسکیم فیز II، وغیرہ۔
- نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا آغاز
- گرین انرجی اوپن ایکسس رولز 2022 کے ذریعے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کا نوٹیفکیشن۔
- تبادلے کے ذریعے قابل تجدید توانائی کی بجلی کی فروخت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے گرین ٹرم اہیڈ مارکیٹ (جی ٹی اے ایم) کا آغاز۔
- گرڈ سے منسلک سولر پی وی اور ونڈ پروجیکٹس سے بجلی کی خریداری کے لیے ٹیرف پر مبنی مسابقتی بولی کے عمل کے لیے معیاری بولی کے رہنما خطوط کا اجرا۔
- تیس 30 جون 2025 تک شروع کیے جانے والے منصوبوں کے لیے سولر اور ونڈ پاور کی بین ریاستی فروخت کے لیے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) چارجز کی چھوٹ۔
- سولر فوٹوولٹک سسٹم/آلات کی تعیناتی کے لیے معیارات کی اطلاع۔
- ان احکام کا اجراء کہ بجلی لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) پر یا پیشگی ادائیگی پر ہی بھیجی جائے گی۔
یہ طلاع نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 19 دسمبر2023 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1988445)
Visitor Counter : 93