وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

شمال مشرقی ریاستوں میں اندرون ملک مچھلی کی پیداوار

Posted On: 19 DEC 2023 4:45PM by PIB Delhi

شمال مشرقی ریاستوں میں اندرون ملک مچھلی کی پیداوار نے پچھلے نو سالوں یعنی 15-2014 سے 23-2022 کے دوران 5.38 فیصد کی اوسط سالانہ شرح نمو ریکارڈ کی ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں مچھلی کی کل پیداوار 15-2014 میں 4.03 لاکھ ٹن سے بڑھ کر مالی سال 23-2022 کے دوران سب سے زیادہ 6.04 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی۔ شمال مشرقی ریاستوں میں پچھلے نو سالوں کے دوران مچھلی کی پیداوار کی ریاست وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

  (لاکھ ٹن میں)

نمبر شمار

ریاست کا نام

2014-15

2015-16

2016-17

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

1

آسام

2.83

2.94

3.07

3.27

3.31

3.73

3.93

4.17

4.43

2

اروناچل پردیش

0.04

0.04

0.04

0.04

0.05

0.05

0.05

0.05

0.09

3

منی پور

0.31

0.32

0.32

0.33

0.32

0.32

0.33

0.33

0.34

4

میگھالیہ

0.06

0.11

0.12

0.12

0.13

0.14

0.16

0.18

0.19

5

میزورم

0.06

0.07

0.08

0.08

0.07

0.07

0.04

0.05

0.05

6

ناگالینڈ

0.08

0.08

0.09

0.09

0.09

0.09

0.09

0.09

0.09

7

سکم

0

0

0

0

0

0

0

0

0.01

8

تریپورہ

0.65

0.69

0.72

0.77

0.7

0.78

0.82

0.82

0.83

میزان

4.03

4.25

4.44

4.70

4.67

5.18

5.43

5.69

6.04

 

، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت  کے ماہی پروری کے محکمے نے ملک میں ماہی پروری اور آبی زراعت کی ترقی کے لیے 16-2015 سے 20-2019 تک ، مرکزی سرپرستی والی اسکیم  نیلگوں انقلاب کو نافذ کیا ہے اور شمال مشرقی ریاستوں کے لیے 391.95 کروڑ روپے کے پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے۔  نیلگوں انقلاب کی کامیابیوں اور حصولیابیوں  کو مستحکم کرنے کے لیے، سال 21-2020 میں، حکومت ہند نے ماہی گیری اور آبی زراعت کی مجموعی ترقی کے لیے ،ایک اور ہراول  اسکیم شروع کیں جس کا نام پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) ہے۔ اس کے لیے مالی سال 21-2020 سے 25-2024 تک 5 سال کی مدت کے لیے 20050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری  فراہم کی گئی ہے۔

  پی ایم ایم ایس وائی کا مقصد، روایتی ماہی گیروں وغیرہ  کے لیے ، تازہ پانی کی نئی فن فش ہیچریوں کے قیام، مچھلی پالنے کے تالابوں کی تعمیر، ان پٹ کے ساتھ پیداواری تالاب، بائیو فلوک تالاب، ری سرکولیٹری ایکوا کلچر سسٹم (آر اے ایس)، آرائشی مچھلی پالنے کے یونٹ، روایتی کشتیاں اور جال فراہم کرنے کے ذریعے ، مچھلی کی پیداوار کو بڑھانا ہے۔ ۔ اسکیم کے تحت سالانہ مختص رقم  کا کم از کم 10 فیصد شمال مشرقی علاقے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

پی ایم ایم ایس وائی کے تحت، 21-2020 سے24- 2023 (اب تک) کے دوران این ای آر ریاستوں کے لیے، 1391.62 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ پروجیکٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، ایکوا کلچر کسانوں، مچھلی کے فارموں اور ماہی گیری کی سرگرمیوں کے لیے، قرض تک آسان رسائی کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند نے19- 2018 میں ماہی گیروں اور مچھلیوں کے کاشتکاروں کو کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی) کی سہولت فراہم کی، تاکہ ان کے کام کرنے والے سرمائے کی ضروریات کو پورا کرنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔ . اب تک، این ای آر میں 16870 کے سی سی  سمیت کل 170674 کے سی سی  کارڈ، 1893.43 کروڑروپئے کی  قرضہ جاتی رقم کے ساتھ جاری کیے گئے ہیں۔

یہ معلومات  ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*************

ش ح۔ا ع   ۔ را

U-2665


(Release ID: 1988306)